Resources Word

The Secret of Salvation — Has Your Soul Truly Been Changed?

نجات کا راز — کیا آپ کی جان واقعی تبدیل ہوئی ہے؟

2 کرنتھیوں 5:17 📖
اِس لِئے اگر کوئی مسِیح میں ہے تو وہ نیا مخلُوق ہے۔ پُرانی چِیزیں جاتی رہیں۔ دیکھو وہ نئی ہوگئِیں۔

تعارف

انسان کی اصل تبدیلی — روح یا جان؟✨

بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ مسیحی زندگی صرف رسموں، چرچ جانے یا اچھے اعمال پر مشتمل ہے، لیکن بھاَئی برینہم کی تعلیمات ہمیں ایک گہرے اور روحانی حقیقت سے روشناس کراتی ہیں — انسان کی حقیقی تبدیلی جسم یا ذہن میں نہیں بلکہ اُس کی جان (سول) میں ہوتی ہے۔
بھائی برینہم فرماتے ہیں:
"خدا انسان سے اُس کی روح میں بات کرتا ہے، لیکن تبدیلی اُس کی جان میں ہوتی ہے۔ یہی وہ جگہ ہے جہاں مسیح آ کر تخت نشین ہوتا ہے۔"
(God’s Power to Transform, 1965)
انسان صرف ایک جسمانی مخلوق نہیں، بلکہ اُس کی تشکیل تین دائرہ جات میں ہوئی ہے:

(Body)جسم : ظاہری حصّہ
(Spirit)روح : جذبات و عقل کا مرکز
(Soul)جان اصل پہچان، فیصلہ کا مقام، جہاں ابدی زندگی یا ہلاکت کا فیصلہ ہوتا ہے۔
یہی جان ہے جہاں خدا اپنی بادشاہت قائم کرتا ہے، اور یہی وہ مقام ہے جہاں نجات، نئی پیدائش، اور روحانی سبت کا آغاز ہوتا ہے۔

روح، جان اور جسم — انسان کی ساخت

برادر برینہم کے پیغامات کےمطابق انسان تین دائروں پر مشتمل ہے، جیسے ایک سیب کے تین حصے ہوتے ہیں (چھلکا، گودا، بیج)، ویسے ہی انسان کے بھی تین بنیادی حصے ہیں:
جسم (Body) [1]🔸
یہ انسان کا ظاہری خول ہے
جسم پانچ جسمانی حسّوں پر مشتمل ہوتا ہے: دیکھنا،سننا،چکھنا،سونگھنا،چھونااور یہ پانچوں حواس یہ دنیا سے رابطے کا ذریعہ ہے۔
➤ جسم پر قابو رکھنا ضروری ہے، کیونکہ یہ دنیا سے جڑا ہے۔
1 کرنتھیوں 9:27
بلکہ مَیں اپنے بَدَن کو مارتا کُوٹتا اور اُسے قابُو میں رکھتا ہُوں اَیسا نہ ہو کہ اَوروں میں منادی کر کے آپ نامقبُول ٹھہرُوں۔
➤ جسم کی پرانی فطرت کو مصلوب کرنا نجات کی راہ ہے۔
رومیوں 6:6
چُنانچہ ہم جانتے ہیں کہ ہماری پُرانی اِنسانیِت اُس کے ساتھ اِس لِئے مصلُوب کی گئی کہ گُناہ کا بَدَن بیکار جائے تاکہ ہم آگے کو گُناہ کی غُلامی میں نہ رہیں۔
بھائی برینہم فرماتے ہیں
"جسم وہ چیز ہے جو دنیا کو دیکھتا، سنتا اور محسوس کرتا ہے، لیکن جسم نجات کا ذریعہ نہیں۔"
(God's Power to Transform, 1965)

روح (Spirit) [2] 🔸
یہ انسان کی ذہنی اور جذباتی حالت ہے
روح کے ذریعے انسان: سوچتا،فیصلہ کرتا،محسوس کرتا،متاثر ہوتاروح انسان کے مزاج، فہم اور ارادے کا اظہار کرتی ہے۔
➤ انسان کی روح اُس کی سوچ اور فہم کا ذریعہ ہے۔
1 کرنتھیوں 2:11
کِیُونکہ اِنسانوں میں سے کَون کِسی اِنسان کی باتیں جانتا ہے سِوا اِنسان کی اپنی رُوح کے جو اُس میں ہے؟
➤ روح انسان کی اندرونی حالت کو ظاہر کرتی ہے۔
امثال 20:27
آدمی کا ضمیر خداوند کا چراغ ہے جو اُسکے تمام اندرونی حال کو دریافت کرتا ہے۔

جان (Soul) [3]🔸
یہ انسان کا مرکز، اصل، اور ہمیشہ رہنے والا حصہ ہےیہاں سے انسان کی آخری شناخت اور ابدی فیصلہ صادر ہوتا ہےجان وہ جگہ ہے جہاں یا تو مسیح ہے یا گناہ کی فطرت یہی وہ مقام ہے جہاں "تبدیلی" یا "نئی پیدائش" واقع ہوتی ہے۔
➤ جان سب سے قیمتی ہے، یہی نجات یا ہلاکت کا مقام ہے۔ متی 16:26
اور اگر آدمِی ساری دُنیا حاصِل کرے اور اپنی جان کا نُقصان اُٹھائے تو اُسے کیا فائِدہ ہوگا؟ یا آدمِی اپنی جان کے بدلے کیا دے گا؟
➤ انسان کے تین حصے واضح طور پر بائبل میں مذکور ہیں۔
1 تھسلنیکیوں 5:23
خُدا جو اِطمینان کا چشمہ ہے آپ ہی تُم کو بالکُل پاک کرے اور تُمہاری رُوح اور جان اور بَدَن ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کے آنے تک پُورے پُورے اور بے عَیب محفُوظ رہیں۔
➤ روح اور جان دو الگ مقامات ہیں؛ اور اصل تبدیلی جان میں آتی ہے۔
عبرانیوں 4:12
کِیُونکہ خُدا کا کلام زِندہ اور مؤثّر اور ہر ایک دو دھاری تلوار سے زِیادہ تیز ہے اور جان اور رُوح اور بند بند اور گُودے گُودے کو جُدا کر کے گُذر جاتا ہے اور دِل کے خیالوں اور اِرادوں کو جانچتا ہے۔
بھائی برینہم فرماتے ہیں
"تبدیلی روح میں نہیں، جان میں ہوتی ہے۔ وہی مقام ہے جہاں مسیح تخت نشین ہوتا ہے۔ اگر جان نہیں بدلی تو آپ کے اندر کچھ بھی سچا نہیں۔"
(God's Power to Transform, 1965)

بھائی برینہم کا نقطہ نظر: تبدیلی کہاں ہوتی ہے؟🔹 2
"روح سے متاثر ہونا کافی نہیں — شفا پانا، رونا، بولنا یا گواہی دینا سب روح میں ہو سکتا ہے، لیکن جب تک جان میں تبدیلی نہ ہو، آپ نجات یافتہ نہیں۔"
(You Must Be Born Again, 1959)
غلط فہمیاں:❌
صرف جسمانی عبادات = نجات نہیں
صرف روحانی تجربات = نجات نہیں
سچی نجات:✅
جان میں تبدیلی = نئی فطرت، مسیح کی زندگی، سچا سبت

جان میں تبدیلی کے اثرات: 🔹3
حصہ تبدیلی کا اثر
جسم گناہ کے اعمال سے باز آتا ہے
روح فہم، جذبات، ارادے مسیح کے تابع ہو جاتے ہیں
جان نئی فطرت، ایمان، راستبازی، مسیح کی زندگی

نتیجہ:🔚
✅ جسم دنیا سے جُڑا ہوتا ہے
✅ روح فیصلہ کرنے والا حصہ ہے
✅ جان نجات یا ہلاکت کا اصل مقام ہے
اگر آپ کی جان میں مسیح داخل ہو چکا ہے، تو آپ نئے انسان بن چکے ہیں — یہی سچی تبدیلی ہے۔

نئی پیدائش: جان کی حقیقی تبدیلی

2 کرنتھیوں 5:17📖
اِس لِئے اگر کوئی مسِیح میں ہے تو وہ نیا مخلُوق ہے۔ پُرانی چِیزیں جاتی رہیں۔ دیکھو وہ نئی ہوگئِیں۔
"نیا مخلوق" کا مطلب صرف رویہ نہیں، بلکہ فطرت کی تبدیلی ہےیہ تبدیلی جسم یا دماغ میں نہیں، بلکہ جان میں ہوتی ہے۔

بھائی برینہم فرماتے ہیں
"جب ایک شخص نئے سرے سے پیدا ہوتا ہے، تو اُس کی پرانی فطرت مر جاتی ہے اور نئی فطرت، جو خدا کی ہے، اُس کی جان میں آ جاتی ہے۔"
یوحنا 3باب:3-6📖
یسُوع نے جواب میں اُس سے کہا مَیں تُجھ سے سَچ کہتا ہُوں کہ جب تک کوئی نئے سِرے سے پَیدا نہ ہو وہ خُدا کی بادشاہی کو دیکھ نہِیں سکتا۔
نِیکدُیمُس نے اُس سے کہا آدمِی جب بُوڑھا ہوگیا تو کیونکر پیَدا ہو سکتا ہے؟ کیا وہ دوبارہ اپنی ماں کے پیٹ میں داخِل ہوکر پیَدا ہو سکتا ہے؟۔
یِسُوع نے جواب دِیا کہ مَیں تُجھ سے سَچ کہتا ہُوں جب تک کوئی آدمِی پانی اور رُوح سے پیَدا نہ ہو وہ خُدا کی بادشاہی میں داخِل نہِیں ہو سکتا۔
جو جِسم سے پَیدا ہُؤا ہے جِسم ہے اور جو رُوح سے پَیدا ہُؤا ہے رُوح ہے۔
نئی پیدائش کا تعلق روحانی جنم سے ہے۔اور روحانی جنم کا اثر جان میں ظاہر ہوتا ہے — جو ایمان اور فیصلہ کا مرکز ہے

حزقی ایل 36باب26-27📖
اور میں تم کو نیا دل بخشو نگا اور نئی روح تمہارے باطن میں دالونگا اور تمہارے جسم میں سنگین دل کو نکال ڈالونگا اور گوشتےن دل تم کو عناےت کرونگا ۔اور میں اپنی روح تمہارے باطن میں ڈالونگا اور تم سے اپنے آئین کی پیروی کراﺅنگا اور تم مےرے احکام پر عمل کرو گے اور ان کو بجا لاﺅنگا ۔
خدا انسان کے اندرونی حصے کو تبدیل کرتا ہے — یہ "اندر" = جان ہے

برادر برینہم کی گہری تعلیم:🔥
"بعض لوگ روحانی تجربہ کرتے ہیں، لیکن ان کی جان تبدیل نہیں ہوتی۔ وہ اب بھی پرانی فطرت کے تابع ہوتے ہیں، صرف مذہب اوڑھ لیتے ہیں۔ لیکن جو شخص سچا نیا جنم پاتا ہے، وہ بالکل نیا انسان ہوتا ہے۔"
(The Token, 1963)
افسیوں 4باب:22-24📖
کہ تُم اپنے اگلے چال چلن کی اُس پُرانی اِنسانِیّت کو اُتار ڈالو جو فریب کی شہوتوں کے سبب سے خراب ہوتی جاتی ہے۔ اور اپنی عقل کی رُوحانی حالت میں نئے بنتے جاؤ۔

نئی پیدائش ایک تخلیقی عمل ہے جو انسان کی اندرونی فطرت کو بدل دیتا ہے۔
برادر برینہم کی مثال:✅
"اگر آپ پرانے انسان کو چرچ کے رنگ میں رنگ دیں، وہ اب بھی پرانا ہی رہے گا۔ لیکن اگر خدا اُس کے اندر آ کر اُس کی جان کو بدل دے، تو وہ اندر سے نیا ہو جائے گا — یہی نئی پیدائش ہے۔"

نتیجہ:🔚
نئی پیدائش کا مطلب: پرانی فطرت کی موت + نئی فطرت کا داخلہ
یہ تبدیلی دماغ یا جسم میں نہیں بلکہ جان (soul) میں ہوتی ہے
جان ہی وہ جگہ ہے جہاں یا تو شیطان بیٹھا ہوتا ہے یا مسیح

خلاصہ جدول📖
پہلو۔۔۔۔۔ وضاحت ۔۔۔۔۔ بائبل حوالہ
نئی مخلوق۔۔۔ پرانی فطرت کا خاتمہ، نئی فطرت کا داخلہ۔۔۔2 کرنتھیوں 5:17
روحانی جنم۔۔۔ خدا کی بادشاہی میں داخلہ۔۔۔ یوحنا 3باب3-6
اندر کی تبدیلی۔۔۔ نئی فطرت کا دل میں آنا۔۔۔ حزقی ایل 36:26
نئی تخلیق۔۔۔ نئی فطرت اور راستبازی۔۔۔ افسیوں 4باب22-24

پرانی روح کا خاتمہ — نئی فطرت کا داخلہ

نجات کا مطلب ہے کہ آپ کے اندر کا پرانا آدمی مر جائے اور مسیح کی فطرت آپ کی جان میں آ جائے۔
یہ نجات کی اصل حقیقت ہے:نہ صرف گناہوں کی معافی بلکہ گناہ کی فطرت کا خاتمہ اور اُس کی جگہ مسیح کی فطرت کا داخلہ

بائبل حوالہ جات کے ساتھ تفصیل:📖

پرانی فطرت کا خاتمہ🔸 -1
رومیوں 6:6📖
چُنانچہ ہم جانتے ہیں کہ ہماری پُرانی اِنسانیِت اُس کے ساتھ اِس لِئے مصلُوب کی گئی کہ گُناہ کا بَدَن بیکار جائے تاکہ ہم آگے کو گُناہ کی غُلامی میں نہ رہیں۔
"پرانا انسان" = وہ فطرت جو گناہ پسند کرتی ہے
مسیح کے ساتھ مصلوب ہونا = اُس فطرت کی موت

گلتیوں 5:24📖
اور جو مسِیح یِسُوع کے ہیں اُنہوں نے جِسم کو اُس کی رغبتوں اور خواہِشوں سمیت صلِیب پر کھینچ دِیا ہے۔
نجات = پرانی فطرت کے جذبات اور شہوتوں پر صلیب لگانا

نئی فطرت کا داخلہ🔸- 2
2 کرنتھیوں 5:17📖
اِس لِئے اگر کوئی مسِیح میں ہے تو وہ نیا مخلُوق ہے۔ پُرانی چِیزیں جاتی رہیں۔ دیکھو وہ نئی ہوگئِیں۔

نئی مخلوق = نئی روحانی فطرت
جان میں مسیح کا داخلہ = نئی شناخت
افسیوں 4باب22-24📖
کہ تُم اپنے اگلے چال چلن کی اُس پُرانی اِنسانِیّت کو اُتار ڈالو جو فریب کی شہوتوں کے سبب سے خراب ہوتی جاتی ہے۔ اور اپنی عقل کی رُوحانی حالت میں نئے بنتے جاؤ۔ اور نئی اِنسانِیّت کو پہنو جو خُدا کے مُطابِق سَچّائی کی راستبازی اور پاکِیزگی میں پَیدا کی گئی ہے۔

نیا انسان = نئی فطرت
جو خدا کے جلالی معیار کے مطابق اندر سے پیدا کیا گیا ہے

برادر برینہم کے پیغام سے اقتباس:🔥
"جب مسیح اندر آتا ہے، تو وہ صرف باہر کی صفائی نہیں کرتا، وہ اندر کی بنیاد کو بدل دیتا ہے۔ وہ گناہ کی فطرت کو نکال کر اپنی فطرت عطا کرتا ہے۔"
(The Power of Transformation, 1965)
"آپ کے اعمال نہیں، بلکہ فطرت بدلنی چاہیے۔ ایک بھیڑ کو شیر کی کھال پہنا دیں تو وہ شیر نہیں بنے گی۔ لیکن اگر شیر کی فطرت اُس میں آ جائے تو وہ بدل جائے گی۔"
(You Must Be Born Again, 1959)

پرانی فطرت بمقابلہ نئی فطرت — جدول:🧬
پہلو۔۔۔۔۔۔پرانی فطرت ۔۔۔ نئی فطرت (مسیح کی فطرت)
ماخذ۔۔۔ آدم کی گناہ آلود فطرت۔۔۔ مسیح کی پاک فطرت
اعمال۔۔۔ گناہ، خودی، نافرمانی۔۔۔ پاکیزگی، فروتنی، اطاعت
مرکز۔۔۔۔۔۔ خود پسندی۔۔۔۔۔۔ خدا مرکوز
اندرونی حالت۔۔۔موت، گناہ کی خواہش۔۔۔ روحانی زندگی، خدا کی محبت
انجام ہلاکت۔۔۔ ابدی زندگی

🔚 نتیجہ:
✅ نجات کا مطلب صرف معافی نہیں — بلکہ تبدیلیِ فطرت ہے
✅ پرانی روح (گناہ کی فطرت) ختم ہوتی ہے
✅ مسیح کی فطرت (نئی زندگی، پاکیزگی، اطاعت) جان میں داخل ہوتی ہے

"اگر آپ کی فطرت نہیں بدلی تو آپ صرف مذہب اختیار کر رہے ہیں — نئی پیدائش نہیں۔"
( برادر برینہم)

صرف جسمانی تبدیلی کافی نہیں — اندرونی تبدیلی ضروری ہے

"آپ چرچ جا سکتے ہیں، گواہی دے سکتے ہیں، بائبل پڑھ سکتے ہیں، لیکن جب تک خدا کی روح آپ کے اندر نہ آ جائے، آپ نئے جنم کے حامل نہیں، اور نہ ہی خدا کے فرزند ہیں۔"
(You Must Be Born Again, 1959)
❌ ظاہری تبدیلیاں کیا ہیں؟
چرچ حاضری
زبان سے اقرار
جسمانی اعمال (روزہ، خیرات، پاکیزگی)
مذہبی خدمات (دعائیں، عبادات)
یہ سب مفید ہیں، لیکن اگر ان کا منبع بدلی ہوئی جان نہ ہو، تو یہ سب فقط ظاہری پردے رہ جاتے ہیں۔

متی 15:8🔸 یہ اُمّت زبان سے تو میری عِزّت کرتی ہے مگر اِن کا دِل مُجھ سے دُور ہے۔
صرف زبان سے خدا کو مان لینا کافی نہیں اگر دل (جان) خدا سے جڑا نہیں تو سب عبادت بے فائدہ ہے۔
1 سموئیل 16:7 🔸
۔۔۔۔۔ کیونکہ خُداوند اِنسان کی مانِند نظر نہیں کرتا اِسلئے کہ اِنسان ظاہری صُورت کو دیکھتا ہے پر خُداوند دِل پر نظر کرتا ہے۔
خدا ظاہری اعمال نہیں بلکہ اندرونی حالت دیکھتا ہے

یوحنا 3:5-6🔸
"یسوع نے فرمایا، جب تک کوئی پانی اور روح سے پیدا نہ ہو وہ خدا کی بادشاہی میں داخل نہیں ہو سکتا۔ جو جسم سے پیدا ہوا، جسم ہے؛ اور جو روح سے پیدا ہوا، روح ہے۔"
جسمانی جنم یا مذہبی پس منظر کافی نہیں
روحانی جنم — یعنی اندرونی فطرت کی تبدیلی — ضروری ہے
ططس 3:5🔸
تو اُس نے ہم کو نِجات دی مگر راستبازی کے کاموں کے سبب سے نہِیں جو ہم نے خُود کئے بلکہ اپنی رحمت کے مُطابِق نئی پَیدایش کے غُسل اور رُوحُ القدُس کے ہمیں نیا بنانے کے وسِیلہ سے۔"
راستبازی کے کام نجات کا ذریعہ نہیں
صرف نئی پیدائش اور روح کی تجدید ہی اصل نجات ہے

متی 7باب22-23🔸
اُس دِن بہُتیرے مُجھ سے کہیں گے اَے خُداوند اَے خُداوند! کیا ہم نے تیرے نام سے نبُوّت نہِیں کی اور تیرے نام سے بَدرُوحوں کو نہِیں نِکالا اور تیرے نام سے بہُت سے مُعجِزے نہِیں دِکھائے؟
اُس وقت میں اُن سے صاف کہہ دُوں گا کہ میری کبھی تُم سے واقفِیت نہ تھی اَے بدکارو میرے پاس سے چلے جاؤ۔"
حتیٰ کہ خدمت، معجزات، اور نبوت بھی نجات کی ضمانت نہیں
صرف اندر سے بدلا ہوا انسان خدا کی نظر میں مقبول ہے
برادر برینہم کا پیغام:🔥
"جب تک خدا کی فطرت آپ کے اندر نہ آ جائے، آپ صرف ایک مذہبی شخصیت ہیں — خدا کے فرزند نہیں۔"🔥
"کچھ لوگ صرف چرچ ممبر بنتے ہیں، بپتسمہ لیتے ہیں، لیکن وہ پرانی فطرت کے ساتھ ہی زندہ رہتے ہیں — اُنہوں نے اندر سے کچھ نہیں پایا۔"🔥
خلاصہ جدول:📌
قسم۔۔۔۔۔۔ وضاحت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نتیجہ جسمانی تبدیلی۔۔۔چرچ جانا، اقرار، پاکیزگی، اعمال۔۔۔ وقتی یا ظاہری تبدیلی روحانی تبدیلی۔۔۔نئی پیدائش، جان میں خدا کی فطرت کا آنا۔۔۔ ابدی زندگی، نئی مخلوق، نجات

نتیجہ:🔚
✅ نجات کا ثبوت صرف باہر سے نہیں — اندر سے ظاہر ہوتا ہے
✅ خدا زبان یا رسم نہیں، بدلی ہوئی جان کو قبول کرتا ہے
✅ ابدی زندگی اُس میں ہے جس کے اندر مسیح کی فطرت آ چکی ہو

روح القدس = جان میں مہر (Seal of the Soul)

روح القدس صرف کوئی خوشی، جذبات، یا بولی/زبان نہیں۔ یہ وہ مہر ہے جو خدا ایک بدلی ہوئی جان پر لگاتا ہے — جیسے بادشاہ مہر لگاتا ہے کہ یہ میری ملکیت ہے۔

افسیوں 1:13🔸-1
اور اُسی میں تُم پر بھی جب تُم نے کلامِ حق کو سُنا جو تُمہاری نِجات کی خُوشخَبری ہے اور اُس پر اِیمان لائے پاک مَوعُودہ رُوح کی مہر لگی۔"
ایمان → روح القدس کی مہر → نجات کی تصدیق✅

افسیوں 4:30🔸-2
اور خُدا کے پاک رُوح کو رنجِیدہ نہ کرو جِس سے تُم پر مخلصی کے دِن کے لِئے مُہر ہُوئی۔
روح القدس = نجات کے دن تک کی مہر✅
برادر برینہم اسی آیت کو اکثر حوالہ دیتے ہیں کہ:
"روح القدس نجات کا مہر بند ثبوت ہے — بغیر اس کے، آپ مسیح میں نہیں ہیں۔"

رومیوں 8:9🔸-3
لیکِن تُم جِسمانی نہِیں بلکہ رُوحانی ہو بشرطیکہ خُدا کا رُوح تُم میں بسا ہُؤا ہے۔ مگر جِس میں مسِیح کا رُوح نہِیں وہ اُس کا نہِیں۔"
روح القدس = مسیح کی ملکیت کی علامت✅
یہ جان کی تبدیلی اور نئی فطرت کا واحد ثبوت ہے

2 کرنتھیوں 1:22🔸- 4
جِس نے ہم پر مُہر بھی کی اور بیعانہ میں رُوح کو ہمارے دِلوں میں دِیا۔
"Earnest" کا مطلب: ضمانت، پہلا حصہ، مہر✅

روح القدس کا مطلب بھائی برینہم کے پیغامات کے مطابق:🔥
مسیح کی زندگی کا جان میں داخل ہونا
"جب روح القدس اندر آتا ہے، تو وہ صرف بولی/زبان یا خوشی نہیں لاتا — وہ خدا کی مکمل فطرت لاتا ہے۔"

نجات کی تصدیق
"آپ چرچ ممبر ہو سکتے ہیں، بپتسمہ لے سکتے ہیں، لیکن اگر روح القدس نہیں، تو نجات مکمل نہیں ہوئی۔"

خدا کی ملکیت کی نشانی
"جیسے مہر کسی دستاویز کو قانونی بناتی ہے، ویسے ہی روح القدس آپ کو خدا کی ملکیت ثابت کرتا ہے۔"

روزمرہ زندگی میں تبدیلی
"جہاں روح القدس موجود ہو، وہاں گناہ کی فطرت کا خاتمہ، عاجزی، محبت، راستبازی نظر آتی ہے۔"

> 🔚 نتیجہ:
روح القدس = نجات کی مہر✅
یہ صرف کوئی جذباتی کیفیت نہیں، بلکہ جان کی تبدیلی کا آسمانی ثبوت ہے✅
جو شخص واقعی نجات یافتہ ہے، اُس کے اندر روح القدس کی موجودگی، مسیح کی فطرت، اور خدا کی مہر موجود ہو گی✅

اندرونی تبدیلی = بیرونی زندگی میں تبدیلی

اگر جان میں تبدیلی نہ ہو، تو جسم میں کی گئی ہر نیکی دکھاوا ہے۔ لیکن اگر اندر خدا ہو، تو وہ باہر ظاہر ہوگا۔
یعنی:
سچی تبدیلی اندر سے شروع ہوتی ہے — جان، روح، دل اور اُس کا اثر باہر — اعمال، گفتار، چال چلن، فیصلوں — میں ظاہر ہوتا ہے

متی 7باب16-18✅ -1
اُن کے پھَلوں سے تُم اُن کو پہچان لوگے۔ کیا جھاڑیوں سے انگُور یا اُونٹ کٹاروں سے اِنجیر توڑتے ہیں؟
اِسی طرح ہر ایک اچھّا دَرخت اچھّا پھَل لاتا ہے۔ اچھّا دَرخت بُرا پھَل نہِیں لاسکتا نہ بُرا دَرخت اچھّا پھَل لاسکتا ہے۔

اندرونی فطرت → بیرونی پھل پیدا کرتی ہے
سچا ایمان اندر ہے، لیکن اُس کی پہچان اعمال سے ہوتی ہے

متی 23:26✅=2
اَے اَندھے فرِیسی! پہلے پیالے اور رِکابی کو اَندر سے صاف کر تاکہ اُوپر سے بھی صاف ہو جائیں۔

یسوع نے بیرونی پاکیزگی کو رد نہیں کیا
بلکہ یہ سکھایا کہ اصل پاکیزگی اندر سے باہر کی طرف ہونی چاہیے

افسیوں 4باب22-24✅-3
ہ تُم اپنے اگلے چال چلن کی اُس پُرانی اِنسانِیّت کو اُتار ڈالو جو فریب کی شہوتوں کے سبب سے خراب ہوتی جاتی ہے۔
اور اپنی عقل کی رُوحانی حالت میں نئے بنتے جاؤ۔ اور نئی اِنسانِیّت کو پہنو جو خُدا کے مُطابِق سَچّائی کی راستبازی اور پاکِیزگی میں پَیدا کی گئی ہے۔

نئی فطرت = نئی زندگی کا طرزِ عمل اوراندر کی تبدیلی کا اثر باہر کی زندگی میں نمایاں ہوتا ہے

گلتیوں 5باب22-23 — روح کے پھل✅=4
مگر رُوح کا پھَل محبّت۔ خُوشی۔ اِطمینان۔ تحمُّل۔ مہربانی۔ نیکی۔ اِیمانداری۔حلِم۔ پرہیزگاری ہے۔ اَیسے کاموں کی کوئی شَرِیعَت مُخالِف نہِیں۔اور جو مسِیح یِسُوع کے ہیں اُنہوں نے جِسم کو اُس کی رغبتوں اور خواہِشوں سمیت صلِیب پر کھینچ دِیا ہے۔

روح القدس کا اثر صرف دعوے نہیں، بلکہ عملی زندگی کے ذریعے ظاہر ہوتا ہےاوریہ تبدیلی خود پر نہیں، خدا پر منحصر ہوتی ہے

برادر برینہم نے فرمایا:🔥
"اگر آپ کے اندر خدا کی روح آ گئی ہے تو وہ صرف اندر نہیں رُکے گی — وہ بولے گی، چلے گی، سوچے گی، اور آپ کی ہر بات میں ظاہر ہوگی۔"
"نیکی، محبت، فروتنی، انکساری، یہ سب خدا کے اندر آنے کے بعد پیدا ہوتے ہیں — یہ فطری پھل ہیں، زبردستی نہیں۔"
(The Token, 1963)
نتیجہ:🔚
✅ مسیحی زندگی کا آغاز اندر سے ہوتا ہے
✅ جو خدا انسان کی جان میں کرتا ہے، وہ انسان کی زندگی کے ہر پہلو میں ظاہر ہوتا ہے
✅ صرف باہر سے "اچھا" بننا کافی نہیں، جب تک دل میں خدا نہ ہو
✅ اندرونی تبدیلی ہی حقیقی مسیحیت ہے — اور یہی وہ راستہ ہے جو روح القدس سے معمور ایماندار کو ظاہر کرتا ہے

اختتامیہ🔚

مسیحی زندگی صرف رسم، رواج، چرچ حاضری، یا زبان سے اقرار کرنے کا نام نہیں — بلکہ یہ اندرونی انسان یعنی جان میں تبدیلی کا تجربہ ہے۔
برادر برینہم کے پیغامات اور بائبل کی سچائی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ نجات:مسیحی زندگی صرف رسم، رواج، چرچ حاضری، یا زبان سے اقرار کرنے کا نام نہیں — بلکہ یہ اندرونی انسان یعنی جان میں تبدیلی کا تجربہ ہے۔
بائبل کی سچائی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ نجات:
صرف جسمانی صفائی نہیں
صرف روحانی احساس نہیں
بلکہ جان کی تبدیلی، نئی فطرت کا داخلہ، اور روح القدس کی مہر کا لگنا ہے
اگر آپ کی جان میں مسیح داخل ہو چکا ہے،
اگر پرانی فطرت ختم ہو چکی ہے،
اگر آپ کی زندگی میں مسیح کی فطرت ظاہر ہو رہی ہے —
تو آپ صرف مسیحی کہلانے والے نہیں بلکہ واقعی نئے مخلوق ہیں۔
"اُن کے پھَلوں سے تُم اُن کو پہچان لوگے۔..." (متی 7:16)

آج خود سے یہ سوال کریں:
کیا میری جان میں واقعی تبدیلی آئی ہے؟❓
کیا روح القدس نے میری جان پر مہر لگائی ہے؟❓
کیا میری بیرونی زندگی میرے اندرونی نجات کے ثبوت دے رہی ہے؟❓
اگر جواب "ہاں" ہے، تو شکرگزاری کے ساتھ خدا کی حضوری میں قائم رہیں۔
اگر نہیں، تو آج ہی دل کھول کر یسوع کو دعوت دیں — تاکہ وہ آپ کے اندر آ کر آپ کی جان کو نئی زندگی دے۔

" اِس لِئے اگر کوئی مسِیح میں ہے تو وہ نیا مخلُوق ہے۔ پُرانی چِیزیں جاتی رہیں۔ دیکھو وہ نئی ہوگئِیں۔!" (2 کرنتھیوں 5:17)

مسیح یسوع میں آپ کا بھائی جاوید جارج
از ہلسنکی فن لینڈ

Leave a Comment