آیت (مکاشفہ 12:15)
اور سانپ نے اُس عَورت کے پِیچھے اپنے مُنہ سے ندی کی طرح پانی بہایا تاکہ اُس کو اِس ندی سے بہا دے۔
یہ آیت ایک روحانی جنگی کوشش کو بیان کرتی ہے۔جب عورت (دلہن کلیسیا) روحانی بیابان میں محفوظ ہو چکی ہے،شیطان اسے "ندی" کے ذریعے بہا دینا چاہتا ہے۔
تعارف
جب شیطان زمین پر گرا دیا جاتا ہے اور دلہن کلیسیا عقاب کے پروں پر سوار ہو کر روحانی بیابان میں جاتی ہے،تب دشمن ایک آخری کوشش کرتا ہے ۔وہ "اپنے منہ سے ندی کی طرح پانی بہاتا ہے" تاکہ عورت کو بہا دے یعنی اُس کی پرورش، اس کی علیحدگی، اور اُس کی روحانی نشوونما کو روکا جا سکے۔
بھائی برینہم نے اس "ندی" کی تشریح گہری روحانی نظر سے کی ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ یہ پانی قدرتی پانی نہیں بلکہ تعلیمی، مذہبی، اور تنظیمی فریب کی ندی ہے،جو کلیسیا کو واپس دنیاوی فرقہ واریت میں بہا لے جانے کے لیے بہائی جاتی ہے۔
سانپ = شیطان (بطور جھوٹا نبی)
بھائی برینہم نے کہا یہ سانپ وہی پرانا سانپ ہے جو:آدم و حوا کو باغِ عدن میں فریب دیتا ہے۔اور آخری زمانے میں مذہبی فریب کے ذریعے دلہن کو بہکانے کی کوشش کرتا ہے۔
"شیطان آج کسی بیرونی فحاشی سے نہیں بلکہ ایک مذہبی روپ میں دلہن کو گمراہ کرنا چاہتا ہے۔"سانپ یہاں "اژدہا" کے طور پر ظاہر ہو چکا ہے (مکاشفہ 12باب3۔ 9)یعنی وہ مکمل مذہبی اور سیاسی قوت کے ساتھ ظاہر ہوتا ہے۔
ندی = جھوٹے تعلیمات، مذہبی فریب، روحانی طغیانی
یہ ندی کیا ہے؟
بھائی برینہم کے مطابق یہ ندی مذہبی فریب کی تعلیمات، فرقہ وارانہ نظریات، اور انسانی فلسفے کا طوفان ہے، جو:خالص دلہن کو،روحانی علیحدگی سےواپس دنیا کے نظام، تنظیمات، اور روایات میں لے جانے کی کوشش کرتا ہے۔
"یہ ندی وہ تمام روحیں، تنظیمیں، جھوٹے نبی، جھوٹے پیغام ہیں جو دلہن کو اصل کلام سے ہٹا کر بہا دینا چاہتے ہیں۔
ندی "منہ سے" کیوں نکلی؟
"منہ سے" نکلنا ظاہر کرتا ہے کہ یہ کلام، تبلیغ یا تعلیم کی شکل میں حملہ ہے۔یہ ایک فریب ہے جو خدا کے کلام کا عکس بن کر آتا ہے،لیکن اس میں جان نہیں — یہ مردہ الفاظ، مذہبی جذبات، اور انسان کے بنائے ہوئے اصول ہیں۔
"شیطان صرف جنسی یا دنیاوی گناہوں سے حملہ نہیں کرتا، بلکہ وہ 'کلام کی مشابہت' سے بھی حملہ کرتا ہے — جیسے حوّا کو کیا تھا۔
ندی کا مقصد — دلہن کو بہا دینا
ندی کا اصل مقصد یہ ہے کہ وہ دلہن کو اُس علیحدگی، پرورش اور کلامی مقام سے ہٹا دے جو اُسے بیابان میں ملا ہے۔
بھائی برینہم کے مطابق، دلہن ایک "کلامی دلہن" ہے،اور یہ ندی اُسے واپس مذہبی نظام، رسم و رواج، اور فرقہ وار فرقوں میں بہا کر لے جانا چاہتی ہے۔یہ ندی صرف گناہ کی طرف نہیں بلکہ واپس فرقہ پرستی، کلیسیائی تعلیم، اور مردہ تنظیم کی طرف کھینچتی ہے۔
آج کی دنیا میں ندی کی عملی شکلیں
ندی کی شکل
جھوٹے پیغام۔۔۔نیم سچائیوں پر مبنی مناد، کلام سے ہٹ کر تفسیرات
شخصیت پرستی ۔۔۔انسان کو خدا یا نجات دہندہ قرار دینا
فرقہ وار۔۔۔ پیغام گروہ جو سچائی کو صرف اپنے نظریے سے ناپتے ہیں
"محبت، اتحاد" کے نعرے۔۔۔ جو دلہن کو "شدید کلامی پوزیشن" سے ہٹا کر سب میں گھلانے کی کوشش کرتے ہیں
عالمی کلیسیائی تحریکیں۔۔۔ جو ایک دنیا، ایک مذہب، ایک نظم کے نام پر رومی قوت کے ساتھ جڑ رہی ہیں
دلہن کی حفاظت کا راز
دلہن اس ندی کے ساتھ نہیں بہتی،کیونکہ اُس کے پاس عقاب کے پر ہیں ۔یعنی نبی کی دی ہوئی تعلیم، مکاشفہ، اور روحانی اونچائی۔
"خالص دلہن ندی کے ساتھ نہیں بہتی — وہ اُڑتی ہے، کیونکہ وہ دنیاوی تعلیمات کے نیچے نہیں بلکہ کلام کی بلندی پر ہے۔
عملی سبق
آج اگر ہم دلہن کلیسیا کا حصہ بننا چاہتے ہیں تو ہمیں چاہیے:کلام پر قائم رہیں — نہ جذبات پر، نہ فلسفے پر،ہر تعلیم کو کلام سے جانچیں — ندی کی پہچان ضروری ہے۔فرقہ واریت، شخصیت پرستی اور تنظیم سے علیحدہ رہیں،نبی کے مکاشفاتی پیغام سے چپک جائیں — یہی عقاب کے پر ہیں،ندی کی نرمی سے دھوکہ نہ کھائیں — فریب ہمیشہ نرمی سے آتا ہے۔
خلاصہ
سانپ۔۔۔مذہبی شیطان (فریب دینے والا)
ندی۔۔۔ جھوٹا کلام، مذہبی تعلیمات، فرقہ وار عقائد
مقصد۔۔۔ دلہن کو بہا دینا (علیحدگی اور کلام سے ہٹانا)
حفاظت۔۔۔ عقاب کے پر — نبی کا مکاشفاتی پیغام
اختتامیہ
دلہن کو بہا دینے کی کوشش — مگر مکاشفہ میں جیت صرف کلام کی ہےجب دلہن کلیسیا عقاب کے پر پر سوار ہو کر روحانی بیابان میں علیحدگی اختیار کرتی ہے —جہاں اُس کی پرورش خالص کلام سے ہوتی ہے،تب شیطان اپنے منہ سے "ندی کی طرح پانی" بہا کر ایک آخری کوشش کرتا ہے کہ اس روحانی عورت کو واپس نیچے کھینچ لے، اُسے بہا دے،تاکہ وہ کلام کی بلندی سے دوبارہ فرقہ وار نظام، رسمی مذہب، اور فریب کی دنیا میں واپس آ جائے۔
بھائی برینہم ہمیں خبردار کرتے ہیں
"یہ ندی کافروں کی کوئی جنگ نہیں — یہ مذہب کی آڑ میں ایک روحانی سیلاب ہے۔ اس کا مقصد ہے کہ دلہن جو خالص کلام ہے، اُسے بہا دیا جائے، اُسے منتشر کیا جائے۔
لیکن خدا کا شکر ہو کہ دلہن کے پاس صرف تعلیم نہیں،بلکہ عقاب کے پر ہیں —یعنی نبی کا مکاشفاتی پیغام،جو اُسے نہ صرف ندی سے اوپر رکھتا ہے،بلکہ ہر حملے سے محفوظ بھی۔
یہ روحانی جنگ آج بھی جاری ہے۔
ندی بہہ رہی ہے۔فرقہ واریت، تنظیم، شخصیت پرستی، جھوٹے نبی، خوش نما باتیں —
یہ سب اُس ندی کا حصہ ہیں جس میں دلہن کو بہا دینے کی کوشش ہو رہی ہے۔
لیکن وہ دلہن جو خالص کلام پر کھڑی ہے،
نہ اس ندی میں بہتی ہےنہ اُس میں ڈوبتی ہے —
بلکہ وہ اُڑتی ہے،کیونکہ اُس کا تعلق زمین سے نہیں بلکہ آسمان سے ہے۔
سبق
ہمیں ندی کو پہچاننا ہے — چاہے وہ کتنی ہی مذہبی کیوں نہ لگے،ہمیں کلام کے پر سے چمٹے رہنا ہے — جو ہمیں بلند رکھیں،ہمیں علیحدگی کو اختیار میں رکھنا ہے — جو بیابان میں ہے، وہی دلہن ہے
تب مغرب کے باشندے خداوند کے نام سے ڈریں گے اور مشرق کے باشندے اُس کے جلال سے کیونکہ وہ دریا کے سیلاب کی طرح آئے گا جو خداوند کے نام سے رواں ہو۔
(یسعیاہ59:19)
اور وہ نشان آج "مکمل کلام" ہے
جو دلہن کو دشمن کے ہر حملے سے محفوظ رکھے گا۔
مسیح یسوع میں آپ کا بھائی جاوید جارج از ہلسنکی فن لینڈ
2 thoughts on “The Great Battle of Revelation 12-Part-6”
Praise God ameen wonderful massage God bless you abundantly my precious brother you are doing well and explain very very simple with understanding I believe thing is this true ameen 🙏🏻💖
Praise God ameen wonderful massage God bless you abundantly my precious brother you are doing well and explain very very simple with understanding I believe thing is this true ameen 🙏🏻💖
God bless you