خدا کی گھڑی کا آخری وقت: اسرائیل، دلہن اور عدالت
تعارف: آخری زمانہ، نبوتیں، اور دلہن کی تیاری
ہم ایک ایسے غیرمعمولی دَور میں زندہ ہیں جو بائبل کی نبوتوں کے مطابق تاریخ کا سب سے فیصلہ کن وقت ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب دنیا کی ہر چیز اپنی انتہا کو پہنچ رہی ہے — قومیں جنگ کے دہانے پر، زمین قدرتی آفات سے لرز رہی ہے، انسانیت روحانی اندھیرے میں ڈوب چکی ہے، اور مذہب محض ایک ظاہری رسم بن چکا ہے۔
لیکن... ان تاریکیوں کے درمیان، ایک روشن صدا گونج رہی ہے — ایک نبی کی صدا، ایک بیداری کی صدا، ایک دلہن کے بلانے کی صدا۔
بھائِ برینہم، جنہیں خدا نے ملاکی 4باب5-6، مکاشفہ 10:7، اور مرقس 9:12 کی نبوتوں کے مطابق بھیجا، اُس آخری زمانہ کے نبی کے طور پر ظاہر ہوئے جس نے سات مہروں کے راز کھولے، دلہن کو اصل ایمان کی طرف بلایا، اور دنیا کو عدالت سے پہلے خبردار کیا۔
یہ پیغام
صرف کسی فرقہ کا نظریہ نہیں؛یہ ایک نیا مذہب نہیں؛بلکہ یہ خالص کلام کی بحالی ہے — وہی ایمان جو پینٹی کوسٹ پر رسولوں کو ملا، جو کیڑوں نے کھا لیا، اور جو اب بحال ہو چکا ہے۔
یہ تحریر/سیریز اُن سب کے لیے ہے:
جو آخری زمانہ کی نشانیاں سمجھنا چاہتے ہیں؛جو دلہن کلیسیا کا حصہ بننا چاہتے ہیں؛اور جو اُس آواز کو سننا چاہتے ہیں جو "آو، تیار ہو جاؤ!" کہہ رہی ہے۔
مکاشفہ 22:17 اور رُوح اور دُلہن کہتی ہیں آ اور سُننے والا بھی کہے آ۔ اور جو پیاسا ہو وہ آئے اور جو کوئی چاہے آبِ حیات مُفت لے۔
متی 25:6 آدھی رات کو دھُوم مچی کہ دیکھو دُلہا آگیا! اُس کے اِستقبال کو نِکلو۔
مکاشفہ 19:7 آؤ۔ ہم خُوشی کریں اور نِہایت شادمان ہوں اور اُس کی تمجِید کریں اِس لِئے کہ برّہ کی شادِی آ پہُنچی اور اُس کی بِیوی نے اپنے آپ کو تیّار کر لِیا۔
(مکاشفہ 2:7)"جس کے کان ہوں وہ سن لے کہ روح کلیسیاؤں سے کیا کہتا ہے!
جنے کے درد
یسوع مسیح نے متی 24 میں اپنی مشہوروعظ (خطبۂ جبلِ زیتون) میں اپنے شاگردوں کو آنے والے دَور کی علامات بتائیں۔ انہوں نے کہا:
کِیُونکہ قَوم پر قَوم اور سلطنت پر سلطنت چڑھائی کرے گی اور جگہ جگہ کال پڑیں گے اور بھُونچال آَئیں گے۔ لیکِن یہ سب باتیں مُصیبتوں کا شُرُوع ہی ہوں گی۔
(متی 24باب:7-8)
بھائی برینہم نے فرمایا کہ یسوع نے ان تمام علامات کو "مصیبتوں کا آغاز" یا جنے کے درد قرار دیا، جیسے ایک عورت کو زچگی سے پہلے درد شروع ہوتے ہیں۔ یہی مثال آج کی دنیا پر لاگو ہوتی ہے۔ ان دردوں میں وقت کے ساتھ شدت آتی ہے — پہلے ہلکے، پھر شدید — بالکل ویسے ہی جیسے زچگی کے درد۔ ان کا مقصد ایک نئی زندگی کو جنم دینا ہوتا ہے۔
"یہ دُنیا ایک تھکی ہوئی، بوڑھی عورت کی مانند ہے جو اپنی عمر پوری کر چکی ہے، اور اب ایک نئی دُنیا کو جنم دینے کے قریب ہے — وہ بادشاہی جو صرف راستبازوں کے لیے مقدر ہے۔
پیدائش کی تکالیف کی موجودہ صورتیں۔
قدرتی آفات میں اضافہ۔زلزلے پہلے سے زیادہ شدید اور معمول سے زیادہ کثرت سے آ رہے ہیں۔موسمی شدتیں ، طوفان، سیلاب اور جنگلات کی آگ روز بروز بڑھ رہی ہیں۔
بیماریاں اور وبائیں ۔
بھائی برینہم نے کہا۔دنیا پر ایک ایسی بیماری آئے گی جو ڈاکٹروں کے بس سے باہر ہو گی۔"
آج کورونا وائرس اور اس جیسے کئی وائرسز نے دنیا کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔
نئی نئی بیماریاں، جیسے برڈ فلو، ایبولا، زیکا وائرس، وغیرہ ان "وباؤں" کی واضح مثالیں ہیں۔
قحط اور مہنگائی
خوراک کی قلت اور معاشی بحران مختلف ممالک کو تباہ کر رہے ہیں۔
مکاشفہ 6:5-6 میں کالے گھوڑے کے ساتھ "غلّے کی مہنگائی" کی پیشگوئی ہے جو اب سچ ہو رہی ہے۔
قوموں میں بے چینی
جنگیں اور ان کی افواہیں (مثلاً روس-یوکرین، اسرائیل-ایران، چین-تائیوان تنازعات) دنیا کو ایک نئے عالمی جنگ کے دہانے پر لے جا رہی ہیں۔
روحانی مفہوم
بھائی برینہم نے اس کی روحانی تشریح بھی کی:یہ سب علامتیں اس بات کی گواہی دے رہی ہیں کہ زمین پر وقت ختم ہو رہا ہے، اور آسمانی بادشاہی کا وقت قریب ہے۔"ایک پرانی دنیا مر رہی ہے، اور ایک نئی دُنیا — نئی زمین اور نیا آسمان — جنم لینے جا رہے ہیں، جیسا کہ مکاشفہ 21 میں لکھا ہے۔
نتیجہ:
یہ جنے کے درد نہ صرف جسمانی اور عالمی سطح پر اثر انداز ہو رہی ہیں، بلکہ روحانی طور پر بھی کلیسیا کو جگا رہے ہیں تاکہ وہ دلہن بننے کے لیے تیار ہو۔
بھائی برینہم نے زور دے کر فرمایا:
"یہ وہ وقت ہے جب کلیسیا کو نیند سے جاگنے کی ضرورت ہے، کیونکہ دلہن کے اُٹھائے جانے کا وقت آ چکا ہے۔
عالمی سطح پر دینی انحراف اور اخلاقی تباہی

بھائی برینہم نے بار ہا کہا آخری زمانہ میں دنیا روحانی، اخلاقی اور معاشرتی گراوٹ کی انتہا کو پہنچ جائے گی۔ یہ وہ نشانیاں ہیں جو سیدھے آخری عدالت کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔
جب عورت اپنی اصل شناخت کھو دے، جب نوجوان نسل خدا کے بغیر بڑی ہو، جب کلیسیا گناہ کو قبول کرنا شروع کر دے، تو سمجھ لو کہ خُدا کے قہر کا وقت آ گیا ہے۔
2 تیمتھیس 3باب1-5
لیکِن یہ جان رکھ کہ اخِیر زمانہ میں بُرے دِن آئیں گے۔
کِیُونکہ آدمِی خُودغرض۔ زردوست۔ شیخی باز۔ مغرُور۔ بدگو۔ ماں باپ کے نافرمان۔ ناشُکر۔ ناپاک۔
طبعی محبّت سے خالی۔ سنگدِل۔ تہُمت لگانے والے۔ بے ضبط۔ تُندمِزاج۔ نیکی کے دُشمن۔
دغاباز۔ ڈِھیٹھ۔ گھمنڈ کرنے والے۔ خُدا کی نِسبت عِش و عِشرت کو زِیادہ دوست رکھنے والے ہوں گے۔
وہ دِینداری کی وضع تو رکھّیں گے مگر اُس کے اثر کو قُبُول نہ کریں گے۔ اَیسوں سے بھی کِنارہ کرنا۔
رومیوں 1باب26-32 میں بھی بے راہ روی، ہم جنس پرستی، بدکاری، اور خدا سے بغاوت کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔
اِسی سبب سے خُدا نے اُن کو گندی شہوتوں میں چھوڑدِیا۔ یہاں تک کہ اُن کی عَورتوں نے اپنے طبعی کام کو خِلاف طِبع کام سے بدل ڈالا۔
اِسی طرح مرد بھی عَورتوں سے طبعی کام چھور کر آپس کی شہوت سے مست ہوگئے یعنی مردوں نے مردوں کے ساتھ رُوسیاہی کے کام کر کے اپنے آپ میں اپنی گُمراہی کے لائِق بدلہ پایا۔
اور جِس طرح اُنہوں نے خُدا کو پہچاننا نا پسند کِیا اُسی طرح خُدا نے بھی اُن کو نا پسندِیدہ عقل کے حوالہ کردِیا کہ نالائِق حرکتیں کریں۔
پَس وہ ہر طرح کی ناراستی بدی لالچ اور بد خواہی سے بھر گئے اور حسد خُونریزی جھگڑے مکّاری اور بغُض سے معمُور ہوگئے اور غِیبت کرنے والے۔
بدگو۔ خُدا کی نظر میں نفرتی اَوروں کو بے عِّزت کرنے والے مغرُور شیخی باز بدیوں کے بانی ماں باپ کے نافرمان۔
بیُوقُوف عہد شکن طبعی محبّت سے خالی اور بیرحم ہوگئے۔
حالانکہ وہ خُدا کا یہ حُکم جانتے ہیں کہ اَیسے کام کرنے والے مَوت کی سزا کے لائِق ہیں۔ پھِر بھی نہ فقط آپ ہی اَیسے کام کرتے ہیں بلکہ اَور کرنے والوں سے بھی خُوش ہوتے ہیں۔
آج کی حقیقت
عورت کی بے پردگی اور فیشن پرستی: بھائی برینہم نے عورت کو "قوم کی اخلاقی بنیاد" کہا۔ جب عورت راہ سے ہٹ جائے، پوری قوم گرتی ہے۔
نوجوان نسل کی بغاوت: آج نوجوان نسل الحاد، نشہ، سوشل میڈیا کی گندگی، اور عارضی لذتوں میں الجھ چکی ہے۔
کلیسیاؤں کی دنیا سے مصالحت: آج زیادہ تر کلیسیائیں گناہ کو "محبت" اور "قبولیت" کے نام پر نظر انداز کر رہی ہیں۔
"کلیسیا کو دُنیا کی مانند نہیں بننا چاہیے۔ جب چرچ دنیا سے سمجھوتہ کرے، تو وہ خُدا کی نظر میں زنا کار بن جاتی ہے۔"
نبوتوں کی تکمیل
بائبل کی نبوتیں ایک کے بعد ایک پوری ہو رہی ہیں، اور یہ آخری زمانہ کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ ہم اُس دَور میں زندہ ہیں جہاں "ہر چیز اپنی آخری حالت کو پہنچ رہی ہے۔
اہم نبوتیں جو پوری ہو چکیں یا ہو رہی ہیں
اسرائیل کی واپسی (1948)
حزقی ایل 37 — "خشک ہڈیوں کی وادی" کی پیشگوئی۔
یسعیاہ 66:8 — "کیا ایک دن میں کوئی قوم پیدا ہو سکتی ہے؟
متی 24باب32-34 — "جب انجیر کا درخت (اسرائیل) پھولے، جان لو وقت قریب ہے۔
"اسرائیل کی واپسی آخری گھنٹی کی مانند ہے، جو دلہن کے لیے بج چکی ہے۔
سائنس( دانش افزوں) میں اضافہ
(دانی ایل 12:4)۔
لیکن تو اے دانی ایل ان باتوں کو بند کر رکھ اور کتا پر آخری زمانہ تک مُہر لگا دے ۔ بُہیترے اس کی تفتیش و تحقیق کریں گے اور دانش افزوں ہو گی۔
انٹرنیٹ، AI، خلائی سفر، اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی روزانہ ترقی کر رہی ہے۔
کلیسیا کی نیند (متی 25:5)
"جب دُلہا نے دیر کی تو وہ سب اُونگھنے اور سونے لگیں۔
کلیسیا آج سو رہی ہے، اور دُلہن کو جگانے کے لیے نبی کا پیغام دیا گیا ہے۔
دنیا بھر میں انجیل کی منادی (متی 24:14)۔
"اور یہ بادشاہی کی خوشخبری تمام دنیا میں منادی جائے گی، تب خاتمہ ہوگا۔
انٹرنیٹ اور ترجمہ شدہ بائبلز اور پیغامات کی مدد سے اب یہ پیشگوئی تقریباً پوری ہو چکی ہے۔
نتیجہ
"ہم وہ نسل ہیں جو نبوتوں کو اپنی آنکھوں سے پورا ہوتا دیکھ رہی ہے۔ جو کچھ صدیوں پہلے لکھا گیا، آج حقیقت بن چکا ہے۔ یہ خدا کی گھڑی کی آخری گھڑیاں ہیں!
سات مہریں

ابتداء: مکاشفہ باب 5
یوحنا نے ایک کتاب دیکھی جو سات مہروں سے بند تھی (مکاشفہ 5:1)۔
اور جو تخت پر بَیٹھا تھا مَیں نے اُس کے دہنے ہاتھ میں ایک کِتاب دیکھی جو اَندر سے اور باہِر سے لِکھی ہُوئی تھی اور اُسے ساتھ مُہریں لگا کر بند کِیا گیا تھا۔ پھِر مَیں نے ایک زورآور فرِشتہ کو بُلند آواز سے یہ مُنادی کرتے دیکھا کہ کَون اِس کِتاب کو کھولنے اور اُس کی مُہریں توڑنے کے لائِق ہے؟
یہ کتاب نہ صرف نجات کا منصوبہ ہے بلکہ کلیسیا، اسرائیل، عدالت، اور مسیح کی آمد کے تمام راز اس میں بند تھے۔ط
سات مہریں
بھائی برینہم پر سات مہریں کا مکاشفہ — مارچ 1963
خدا کے فرشتوں کی موجودگی میں سات مہریں کھولی گئیں، اور خدا کے رازوں کو ظاہر کیا گیا — جسے دنیا نے پہلے کبھی نہ سنا تھا۔
ہر مہر ایک دُور اور اُس کے راز کو ظاہر کرتی ہے
1️⃣ پہلی مہر سفید گھوڑا — جھوٹا مسیح (مکروہ روح) جو کلیسیا میں داخل ہوا
2️⃣ دوسری مہر سرخ گھوڑا — شہادت، قتل، مذہبی ظلم
3️⃣ تیسری مہر کالا گھوڑا — روحانی قحط، "خوراک" بیچنے کی کلیسیا کی حالت
4️⃣ چوتھی مہر زرد گھوڑا — موت، دوزخ، ایک متحدہ قوت جو دشمنوں کو مارتی ہے
5️⃣ پانچویں مہر شہید یہودیوں کی فریاد (یہودیوں کی نسل کشی کا اشارہ)، انصاف کی طلب
6️⃣ چھٹی مہر قدرتی آفات، زلزلے، سورج کا کالا ہونا — عدالت اور مصیبت کا آغاز
7️⃣ ساتویں مہر خاموشی (مکاشفہ 8:1) — مسیح کی خفیہ آمد، دلہن کی تیاری، دنیا بے خبر
ساتویں مہر — خاموشی کا راز
مکاشفہ 8:1
"جب اُس نے ساتویں مہر کھولی تو آسمان میں قریب آدھے گھنٹے تک خاموشی رہی۔
یہ وہ مہر ہے جسے خدا نے خفیہ رکھا، یہاں تک کہ اآسمان کے فرشتے بھی اس راز سے ناواقف تھے۔
ساتویں مہر کے پہلو
دلہن کی خفیہ تیاری
خُدا دلہن کلیسیا کو دنیا سے الگ کر رہا ہے۔ یہ پوشیدہ آمد کا آغاز ہے — بغیر اعلان، بغیر ہجوم، دلوں میں۔
مسیح کی خفیہ اآمد (للکار)
1 تھسلنیکیوں 4:16۔
"کیونکہ خداوند خود آسمان سے للکار اور مقرب فرشتہ کی آواز اور خدا کے نرسنگے کے ساتھ اُترے گا...
للکار مسیح کا پہلا، خفیہ، اور روحانی اآمد ہے جو:نبی کے پیغام کے ذریعے آیا؛دلہن کو تیار کر رہا ہے؛اور اُٹھائے جانے کی طرف لے جا رہا ہے۔
بھائی برینہم نے مکاشفہ 10:1-7 کو ساتویں مہر سے جوڑا۔
"فرشتہ جو بادل میں آیا" — وہ مسیح ہے جو پیغام کے ذریعے نازل ہوا تاکہ دلہن کو بیدار کرے۔
عقلمند کنواریوں کی تیاری (متی 25)،دلہن نے تیل (پاک روح) حاصل کیا۔اوراحمق کنواریاں رہ گئیں۔
حقیقی پیغام
"ساتویں مہر خُدا کی خاموش صدا ہے — دلہن کو جگانے کے لیے، بغیر تشہیر، بغیر لاؤڈ اسپیکر۔ وہ جو سن سکے، وہ دلہن ہے۔
نتیجہ
"سات مہریں کھل چکی ہیں، ساتویں مہر نے خُدا کے آنے کو ظاہر کر دیا ہے، اور جو سُنے گا، وہ تیار ہو جائے گا۔ باقی سب پیچھے رہ جائیں گے۔
سات نرسنگے
مکاشفہ باب 8 تا 11
جیسے ہی ساتویں مہر کھولی گئی (مکاشفہ 8:1)، آسمان میں خاموشی ہوئی — اس کے فوراً بعد سات فرشتوں کو سات نرسنگے دیے گئے۔
یہ نرسنگے دنیا پر خدا کے غضب اور عدالت کے مرحلہ وار ظہور کو ظاہر کرتے ہیں، خاص طور پر اسرائیل اور غیر قوموں کے لیے۔
بھائی برینہم نے فرمایا
"نرسنگے بنیادی طور پر یہودیوں کے لیے ہیں، جیسے مہریں دلہن کے لیے۔
ہر نرسنگا کی مختصر تشریح
1️⃣ پہلا نرسنگا۔۔۔ اولوں اور آگ کا مینہ۔۔۔ درختوں اور سبز گھاس کی تباہی (مکاشفہ 8:7) زمین پر عدالت کا آغاز، قدرتی آفات
2️⃣ دوسرا نرسنگا۔۔۔ آگ سے جلتا پہاڑ سمندر میں گرا۔۔۔ مچھلیوں اور جہازوں کی ہلاکت (آیات 8-9) قوموں کی تباہی، جنگیں
3️⃣ تیسرا نرسنگا۔۔۔ ستارہ گرا "ناگ دَونا ۔۔۔ ، پانی کڑوا ہو گیا (آیات 10-11) روحانی کڑواہٹ، جھوٹا مذہب
4️⃣ چوتھا نرسنگا۔۔۔سورج، چاند، ستارے کا تہائی حصہ اندھیرا۔۔۔ (آیت 12) روحانی اندھاپن، علم کا زوال
5️⃣ پانچواں نرسنگا۔۔۔پہلا افسوس۔۔۔ ابیس کے فرشتے کا کھلنا، ٹڈیاں نکلتی ہیں (باب 9) شیطانی قوتوں کا آزاد ہونا، شیطانی تعلیمات
6️⃣ چھٹا نرسنگا ۔۔۔ دوسرا افسوس" ۔۔۔ فرات کے کنارے چار فرشتے چھوڑے گئے، قتل و غارت (مکاشفہ 9:13-21) عظیم جنگ (ممکنہ طور پر تیسری عالمی جنگ)
7️⃣ ساتواں نرسنگا ۔۔۔ تیسرا افسوس۔۔۔ خدا کی بادشاہی کا اعلان، مسیح کی حاکمیت، عدالت کا وقت (مکاشفہ 11:15) آخری نجات و عدالت کا دن، مکمل تبدیلی
🕎 عیدوں سے تعلق
بائبل میں نرسنگاکا استعمال:
اعلانِ جنگ
(گنتی 10:9): نرسنگے بجا کر دشمن کے خلاف تیاری کا اعلان۔
خدا کی حضوری کا اعلان
(خروج 19:16): کوہِ سینا پر جب خدا نازل ہوا، نرسنگے بجے۔
اجتماع کی دعوت
(گنتی 10:2): قوم کو اکٹھا کرنے کے لیے نرسنگا بجتا تھا۔
سالانہ نرسنگوں کی عید
(احبار 23:24): یہودی قوم کو توبہ اور بیداری کے لیے بلانے کا وقت۔
اسرائیل کی تین بڑی سالانہ عیدیں تھیں
فصح — مسیح کی قربانی
عید پنتکست — کلیسیا کا آغاز
نرسنگوں کی عید — یہودی قوم کو بیدار کرنے کا وقت
بھائی برینہم نےکہا
"جیسے کلیسیا کو مہریں کھول کر جگایا گیا، ویسے ہی نرسنگے یہودیوں کو جگائیں گے۔
یہودیوں پر عدالت اور بحالی
سات نرسنگوں کا مقصد ہے
اسرائیل کو اس کے انکار کردہ مسیحا کے بارے میں بیدار کرنا۔اُسے نجات کی راہ دکھانا۔
اوردنیا کے خلاف عدالت کی تیاری کرنا۔
🛑 تین افسوس
مکاشفہ 8:13 میں ایک عقاب تین "افسوس" (شدید تبدیلیاں) کا اعلان کرتا ہے۔
پہلا افسوس۔۔ پانچواں نرسنگا۔۔ روحانی تاریکی اور شیطانی حملہ
دوسرا افسوس۔۔ چھٹا نرسنگا ۔۔خوفناک جنگیں، قتل عام
تیسرا افسوس ۔۔ساتواں نرسنگا۔۔ خدا کی آخری عدالت، بادشاہی کا اعلان
مکاشفہ 10 اور ساتویں نرسنگا کا تعلق
بلکہ ساتویں فرِشتہ کی آواز دینے کے زمانہ میں جب وہ نرسِنگا پھُونکنے کو ہوگا تو خُدا کا پوشِیدہ مطلب اُس خُوشخَبری کے مُوافِق جو اُس نے اپنے بندوں نبِیوں کو دی تھی پُورا ہوگا۔ (مکاشفہ 10:7)
یہ آیت ساتویں کلیسیائی فرشتہ (بھائی برینہم) کی طرف بھی اشارہ کرتی ہے۔
ساتویں مہر اور ساتواں نرسنگا — دونوں کے وقت میں خدا کا راز پُورا ہوتا ہے۔
یہ وہ وقت ہے جب:دلہن تیار ہو جاتی ہے۔اسرائیل کی آنکھیں کھلتی ہیں۔اورمسیحا کی آمد قریب آ جاتی ہے۔
نتیجہ
"سات مہریں دلہن کو جگانے کے لیے تھیں، سات نرسنگے اسرائیل کو جگانے کے لیے ہیں، اور سات پیالے دنیا کے خلاف عدالت کے لیے ہیں۔ تینوں سلسلے مکمل ہونے والے ہیں — ہم وقت کے آخری کنارے پر ہیں!
شجرِ دلہن کی بحالی
یوایل 1:4
کہ جو کچھ ٹڈیوں کے ایک غول سےبچا اُسے دُوسرا غول نگل گیا اور جو کُچھ دُوسرے سے بچا اُسے تیسرا غول چٹ کر گیا اور جو کُچھ تیسرے سے بچااُسے چوتھا غول کھا گیا۔
"کاٹنے والا کیڑا، چبانے والا کیڑا، کھانے والا کیڑا — درخت کو ختم کر گئے..."
یوایل 2:25۔
اور اُن برسوں کا حاصل جو تمہارے خلاف بھیجی ہُوئی فوج ملخ نگل گئی اور کھا کر چٹ کر گئی تم کو واپس دُوں گا۔
بھائی برینہم فرماتے ہیں
بھائی برینہم نے یوایل کے ان حوالہ جات کو کلیسیا کے روحانی سفر کے ساتھ جوڑا۔ انہوں نے کلیسیا کو ایک "درخت" کی مانند بیان کیا — وہ درخت جو پینٹی کوسٹ کے دن لگا، پھلا، اور پھر شیطان نے اسے بگاڑ کر اس کے مختلف حصے کھا لیے۔
چار کیڑے — چار مراحل کی تباہی
کاٹنے والا کیڑا ۔۔۔روحانی / نبیائی تعلیم کو کاٹنا۔۔۔ کلیسیا سے نبوت کا خاتمہ (Palmerworm)
چبانے والا کیڑا۔۔۔ رسولی تعلیم کو چبانا۔۔۔ تعلیم کو مذہبی روایات سے بدلنا (Locust)
کھانے والا کیڑا۔۔۔ روحانی تجربے کو کھانا۔۔۔روح القدس کی حرکت کو بند کرنا(Cankerworm)
باقی کیڑا ۔۔۔مکمل تباہی۔۔۔تنظیم سازی، فرقہ واریت، مردہ کلیسیا بنانا۔(Caterpillar)
بحالی کا وعدہ —۔
یوایل 2:25 میں خدا وعدہ کرتا ہے کہ:
"میں وہ سب واپس کروں گا..."
بھائی برینہم فرماتے ہیں
"خدا وہی کلیسیا واپس لا رہا ہے جو پینٹی کوسٹ پر تھی — نبیوں، رسولوں، مکاشفے، اور پاک روح سے معمور دلہن۔
یہ بحالی اسی وقت شروع ہوئی جب سات مہریں کھولیں گئیں، اور دلہن کو اصل ایمان، اصلی بپتسمہ، اصل پاکیزگی، اور اصلی پاک روح کی حضوری کی طرف واپس بلایا گیا۔
بحالی کے مراحل
جڑیں محفوظ تھیں:
دشمن نے پتے اور پھل کھا لیے، مگر جڑ محفوظ تھی — کیونکہ کلام ناقابلِ فنا ہے (1 پطرس 1:23)۔
تنے کا دوبارہ اُگنا:
1906 میں ایزوزا سٹریٹ کی بیداری میں روح القدس کی حرکت نظر آئی۔
شاخیں اور پتیاں:
پینٹی کوسٹل تحریک نے روحانی تحائف کو دوبارہ زندہ کیا، لیکن بعد میں تنظیم بنا لی۔
پھل کا آنا — دلہن:
بھائی برینہم فرماتے ہیں کہ خدا اب ایک دلہن کلیسیا تیار کر رہا ہے جو مکمل کلام کا پھل پیدا کرے گی۔
دلہن کی شناخت:
"یہ دلہن صرف پیغام پر زندہ ہے۔ وہ کوئی فرقہ نہیں، وہ کلام کی مکمل تصویر ہے — جیسے مسیح خود۔"
نتیجہ:
درخت بحال ہو چکا ہے۔دلہن تیار ہو رہی ہے۔بھائی برینہم وہ نبی تھے جنہوں نے خدا کے باغ کا کھویا ہوا درخت دوبارہ اگا دیا۔جو اس درخت کے ساتھ جُڑا ہے — وہ زندگی میں ہے۔ جو کٹ گیا — وہ مر چکا ہے۔"یہ درخت پھل لائے گا — وہی پھل جو ابتدا میں تھا — دلہن مسیح کی صورت میں!"
آخری زمانے کی کلیسیا لودیکیہ کے لیے انتباہ اور دلہن کا جدا ہونا
مکاشفہ 3باب14-22 —لودیکیہ کلیسیا کا پیغام
"تو کہتا ہے کہ میں دولت مند ہوں... لیکن تُو نہیں جانتا کہ تُو کمبخت، غریب، اندھا، اور ننگا ہے..."
"...دیکھ! میں دروازے پر کھڑا کھٹکھٹاتا ہوں..."
یہ کلیسیائی دور ساتواں اور آخری دور ہے — اور یہی ہمارا دور ہے، جس میں ہم جی رہے ہیں۔
بھائی برینہم نے فرمایا — لودیکیہ کا مطلب اور حالت:
Laodicea = لوگوں کی عدالت
"لاؤ" = لوگ
"دیکیہ" = عدالت/فیصلہ
یعنی: "لوگ اپنی مرضی کے فیصلے کرتے ہیں، خدا کی نہیں سنتے۔"
✅ اقتباس
(Church Age Book)
“Laodicea means ‘people’s rights’—the age of democracy, not Theocracy.”
اردو ترجمہ:
"لودیکیہ کا مطلب ہے 'لوگوں کے حقوق' — یعنی ایک ایسا دَور جہاں انسانوں کی مرضی حاکم ہے، نہ کہ خدا کی حکمرانی۔ یہ جمہوریت کا زمانہ ہے، تھیوکریسی (خدا کی بادشاہی) کا نہیں۔"
"یہ وہ دَور ہے جہاں خدا کی نہیں، لوگوں کی رائے اور ترجیحات غالب آ چکی ہیں۔"
✅ اقتباس
“They don't want God's prophet, they want a board. They don’t want the Word, they want their own opinions.”
اردو ترجمہ:
"انہیں خدا کا نبی نہیں چاہیے، بلکہ ایک مشاورتی کمیٹی چاہیے۔ وہ خدا کا کلام نہیں چاہتے، بلکہ اپنی رائے اور خواہشات کو اہمیت دیتے ہیں۔"
"لوگوں نے آسمانی رہنمائی کو ترک کر دیا ہے، اور انسانی نظاموں، مجالس، اور ضوابط کو ترجیح دی ہے۔""کلام کو رد کر کے، انہوں نے اپنی عقل، منطق، اور فکری آزادی کو اپنا خدا بنا لیا ہے۔"
روحانی حالت:
دولت مند، مگر روحانی طور پر اندھے؛دینی تنظیمیں مضبوط، مگر کلام سے دور؛ظاہری کامیابی، مگر اندرونی مردنی۔"یہ دور سب سے زیادہ اندھا ہے، کیونکہ یہ سمجھتا ہے کہ وہ صحیح ہے، مگر وہ اندھا ہے — اور اس حالت میں ہونے کا شعور بھی نہیں۔"
مسیح کلیسیا سے باہر کھڑا ہے:
"دیکھ! میں دروازے پر کھڑا کھٹکھٹاتا ہوں..."کلیسیا نے خدا کے کلام کو بند کر دیا؛مسیح اندر نہیں، بلکہ باہر کھڑا ہے!
دلہن کی علیحدگی ۔
لودیکیائی کلیسیا سے دلہن کو نکال لیا گیا ہے — وہ کلیسیا کے نظام سے نہیں، بلکہ کلام سے جُڑی ہوئی ہے۔"
دلہن کون ہے؟
وہ جو مکاشفہ 10:7 میں نبی کی آواز کو پہچانتی ہے؛جو سات مہروں کے کُھلنے کے بعد اُس مکاشفے پر ایمان لاتی ہے؛جو فرقوں سے الگ ہو کر کلام کی پاکیزگی پر قائم رہتی ہے۔
خروج کا دَور:
جیسے اسرائیل کو مصر سے نکالا گیا؛
جیسے لُوط سدوم سے نکلا؛
ویسے ہی دلہن کو لودیکیہ کے اندھیرے، سرد مذہب، اور جھوٹے نظام سے نکالا جا رہا ہے۔
"یہ نبی کی آواز ہے جو لودیکیہ کلیسیا کے اندھیرے میں سے دلہن کو باہر بلا رہی ہے — "لوگو! اس میں سے نکل آو!"
مکاشفہ 18:4 — پھِر مَیں نے آسمان میں کِسی اَور کو یہ کہتے سُنا کہ اَے میری اُمّت کے لوگو! اُس میں سے نِکل آؤ تاکہ تُم اُس کے گُناہوں میں شرِیک نہ ہو اور اُس کی آفتوں میں سے کوئی تُم پر نہ آ جائے۔
دلہن اب ایک مخصوص گروہ ہے — کوئی تنظیم نہیں، بلکہ کلام کے ساتھ ایک ہو چکی جماعت۔
لودیکیہ کی انجامی حالت:
پَس چُونکہ تُو نہ تو گرم ہے نہ سرد بلکہ نِیم گرم ہے اِس لِئے مَیں تُجھے اپنے مُنہ سے نِکال پھینکنے کو ہُوں۔ مکاشفہ3:16
جو اندر رہے گا، وہ "مُنہ سے نِکال پھینکنا جائے گا۔
صرف وہ جو "سنیں گے" اور "دروازہ کھولیں گے" نجات پائیں گے؛
باقی سب کو عدالت کا سامنا ہوگا۔
نتیجہ:
دلہن نکل چکی ہے — کیا آپ اُس کے ساتھ ہیں؟
یہ وقت ہے جاگنے کا، سننے کا، اور فیصلہ کرنے کا:یا تو ہم ودیکیہ کی کلیسیا کے ساتھ رہیں گے — جو دولت مند مگر اندھی ہے؛یا ہم دلہن کے ساتھ نکل آئیں گے — جو کلام کی روشنی میں چلتی ہے۔
"اور رُوح اور دُلہن کہتی ہیں آ اور سُننے والا بھی کہے آ۔ اور جو پیاسا ہو وہ آئے اور جو کوئی چاہے آبِ حیات مُفت لے۔!"
(مکاشفہ 22:17)
آخری زمانہ کی برگشتگی
بائبل واضح طور پر فرماتی ہے کہ آخری دنوں میں کلیسیا میں ایک عظیم روحانی برگشتگی آئے گی ایک ایسا وقت جب لوگ سچائی کو رد کر کے جھوٹے عقائد، لذت پرستی، اور مذہبی دکھاوے کی طرف مائل ہوں گے۔
لیکِن رُوح صاف فرماتا ہے کہ آیندہ زمانوں میں بعض لوگ گُمراہ کرنے والی رُوحوں اور شیاطِین کی تعلِیموں کی طرف مُتوّجہ ہوکر اِیمان سے برگشتہ ہو جائیں گے۔
(1 تیمتھیس 4:1)
برگشتگی کی علامات:
1. کلیسیاؤں کا دنیا سے سمجھوتہ
بھائی برینہم نے فرمایا
"جب چرچ دنیا کے ساتھ جُڑ جائے، جب گناہ کو برداشت کرے، اور جب سچائی کی جگہ فرقہ واریت رکھ لے — تو وہ خدا کے سامنے زنا کار بن چکی ہوتی ہے۔"
2. روحانی نیند اور لاپرواہی
متی 25 کی تمثیل میں دس کنواریاں سب سو گئیں — یہ آخری دَور کی سُست کلیسیا کی حالت ہے۔
"یسوع کی دلہن نہیں سو رہی، لیکن لاڈیسین چرچ نیند میں ہے۔"
3. اخلاقی و معاشرتی زوال
رومیوں 1:26باب-32 کے مطابق:
ہم جنس پرستی،شرمناک افعال،والدین کی نافرمانی،اورخدا سے بغاوت یہ سب آخری زمانہ کی نشانیاں ہیں۔
بھائی برینہم نے فرمایا:
"جب عورتیں بے حیا ہوں، مرد خودغرض بن جائیں، اور چرچ خاموش تماشائی بن جائے — تو جان لو، وقت ختم ہو چکا ہے۔"
بھائی برینہم کی گواہی
بھائی برینہم نے اس برگشتگی کو "لودیکیائی کلیسیائی زمانہ" کی خاص نشانی قرار دیا، جیسا کہ مکاشفہ 3باب14-22 میں بیان ہے:
"تو کہتا ہے کہ میں دولت مند ہوں... لیکن تو نہیں جانتا کہ تُو کمبخت اور رحم کے لائق اور غریب اور اندھا اور ننگا ہے۔"
یہ دَور ہے:جب لوگ ظاہری کامیابی پر فخر کرتے ہیں؛لیکن روحانی طور پر مر چکے ہوتے ہیں؛
اور مسیح کو دروازے کے باہر کھڑا چھوڑ چکے ہیں۔
خطرہ اور انتباہ
"اس آخری زمانہ کی برگشتگی کا انجام مکمل اندھیرا ہے، جہاں روحانی طور پر مرنے والوں کو دوبارہ زندہ ہونے کا موقع نہیں ملتا۔"اوریہ وہ دَور ہے جہاں سچائی صرف چند کے لیے قیمتی رہ گئی ہے، اور باقی سب مذہبی نظاموں اور جھوٹے نبیوں کے پیچھے لگ گئے ہیں۔
خدا کا علاج — نبی کا پیغام
خدا نے اس دَور کی برگشتگی سے دلہن کو بچانے کے لیے ایک پیغام بھیجا:جو سات مہروں کو کھولتا ہے؛جو خالص کلام کو واپس لاتا ہے؛جو روح القدس کی زندگی سے بھرپور ہے؛
اورجو دلہن کو تیار کرتا ہے تاکہ وہ اس روحانی زنا سے پاک ہو۔
"جس کے کان ہوں وہ سن لے کہ روح کلیسیاؤں سے کیا کہتا ہے۔"
(مکاشفہ 2 اور 3)
نتیجہ: فیصلہ کا وقت
آج کی کلیسیا دو راستوں پر کھڑی ہے:یا تو وہ اس جھوٹے، مردہ نظام کا حصہ بن جائے گی؛یا وہ پیغام کو قبول کر کے مسیح کی دلہن بنے گی۔
"برگشتگی کی نشانیوں کے درمیان، خدا نے دلہن کو نکال لیا ہے — جو اُس کی آواز کو سنتی ہے اور تیار ہو رہی ہے۔"
نبی کا وعدہ شدہ ظہور

GOD Bless you My brother 🙏🙏
God bless you