Resources Word

Tithes and Offerings — A Test of Faithfulness Before God

دہ یکی اور ہدیہ جات — خدا کے حضور وفاداری کا امتحان

ملاکی 3باب10-11
پوری دہ یکی ذخیرہ خانہ میں لاو تا کہ میرے گھر میں خوراک ہو اور اسی سے میرا امتحان کرو رب الافواج فرماتا ہے کہ میں تم پر آسمان کے دریچوں کو کھول کر برکت برستا ہوں کہ نہیں یہاں تک کہ تمہارے پاس اس کے لے جگہ نہ رہے۔
اور میں تمہاری خاطر ٹڈی کو ڈانٹوں گا اور وہ تمہاری زمین کے حاصل کو برباد نہ کرے گی اور تمہارے تاکستانوں کا پھل کچا نہ جھڑ جاے گا رب الافواج فرماتا ہے"

تعارف

خدا کا کلام صرف روحانی زندگی کی راہنمائی ہی نہیں کرتا بلکہ ہماری روزمرہ کی مالی ذمہ داریوں میں بھی ہمیں اصول فراہم کرتا ہے۔ دہ یکی اور "ہدیہ جات" ان اصولوں میں شامل ہیں جن کے ذریعے ایک ایماندار اپنی وفاداری، اطاعت، محبت، شکرگزاری، اور خدا پر مکمل انحصار کا عملی ثبوت دیتا ہے۔
یہ موضوع اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ بہت سے لوگ اس بات سے ناواقف ہیں کہ ہماری آمدنی میں سے ایک مقررہ حصہ خدا کا حق ہے، اور جب ہم خدا کے مقررہ قانون کے مطابق عمل کرتے ہیں، تو نہ صرف ہمیں برکت ملتی ہے بلکہ ہم دوسروں کے لیے بھی برکت کا وسیلہ بنتے ہیں۔
دہ یکی اور ہدیہ جات صرف رسمی رسومات نہیں بلکہ دل کی سچائی اور ایمان کا اظہار ہیں۔ بائبل ہمیں نہ صرف دہ یکی دینے کی تاکید کرتی ہے بلکہ ہمیں دعوت دیتی ہے کہ ہم خدا کو آزما کر دیکھیں — کہ وہ کس طرح اپنے وعدوں کو پورا کرتا ہے۔
برادر برینہم کی تعلیمات اس موضوع پر روشنی ڈالتی ہیں اور واضح کرتی ہیں کہ یہ عمل آج بھی خدا کی نظر میں مقبول اور قابلِ اطاعت ہے۔ یہ مضمون ہمیں سکھاتا ہے کہ دہ یکی دینا نہ صرف بائبل کی تعلیم ہے بلکہ نجات یافتہ دل کی فطری خواہش بھی ہے، کیونکہ ایک سچا ایماندار اپنی ہر چیز میں خدا کو پہلا مقام دیتا ہے۔

دہ یکی کی ابتدا

دہ یکی کا پہلا ذکر مقدس بائبل کی کتاب پیدائش 14:20 میں ملتا ہے۔ یہاں ہم دیکھتے ہیں کہ ابرہام، جو ایمان کا باپ کہلاتا ہے، جنگ میں فتح پانے کے بعد ملکِ صدق—جو خدا کا کاہن مَلکِ صدؔق سؔالم کا بادشاہ—کو اپنی جیت کے مال کا دسواں حصہ پیش کرتا ہے۔
یہ عمل اس وقت کیا گیا جب شریعت ابھی نازل بھی نہیں ہوئی تھی، جو ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ دہ یکی کوئی قانونی یا مجبوری عمل نہیں بلکہ ایمان، عزت، اور شکرگزاری کا اظہار ہے۔ ابرہام نے یہ دہ یکی بطور شکرگزاری اور خدا کی حاکمیت کے اعتراف کے طور پر دی۔ یہ خدا کے ساتھ ذاتی تعلق کا پہلا مالی اظہار تھا۔
ابرہام کی طرف سے دی گئی دہ یکی صرف ملکِ صدق کو دینا نہیں تھی، بلکہ یہ اس بات کا اعتراف تھا کہ:
ہر فتح، کامیابی، اور مال خدا کی طرف سے ہے،
خدا ہی حقیقی مالک ہے، اور
اس کا پہلا حق بنتا ہے کہ ہم اپنی آمدنی میں سے حصہ اُس کو دیں۔
" تب ابؔرام نے سب کا دسواں حصّہ اُسکو دیا۔۔" (پیدائش 14:20)
یہ دہ یکی نہ کسی زبردستی سے دی گئی، نہ شریعت کے تابع، بلکہ دل کی آمادگی اور مکاشفہ کے تحت دی گئی۔ یہ عمل ہمیں یہ بھی سکھاتا ہے کہ دہ یکی دینا دراصل خدا کو اول درجہ دینے کا عملی ثبوت ہے۔
عبرانی زبان میں دہ یکی کے لیے لفظ "Maaser" استعمال ہوتا ہے، جس کا مطلب ہے: دسواں حصہ۔ یہ ایک مخصوص اور مقررہ مقدار ہے جو ہر برکت کے بدلے میں خدا کو لوٹائی جاتی ہے۔

ہدیہ جات کا مفہوم

(ہدیہ جات،قربانیاں offerings)
ہدیہ جات بائبل میں ایماندار کی خدا سے محبت، شکرگزاری، فرمانبرداری، اور قربانی کے جذبے کا عملی اظہار ہیں۔ ان کا ذکر سب سے پہلے پیدائش باب 4 میں ملتا ہے جہاں قائن اور ہابل دونوں نے خدا کے حضور ہدیہ پیش کیے۔
قائن زمین کی پیداوار میں سے کچھ لے کر آیا جبکہ ہابل اپنے ریوڑ کے پہلوٹھے اور ان کی چربی لے کر آیا۔ خدا نے ہابل کے ہدیہ کو قبول کیا لیکن قائن کے ہدیہ کو رد کر دیا۔ اس فرق کی بنیادی وجہ صرف اشیاء کی نوعیت نہیں تھی بلکہ ایمان اور مکاشفہ تھا۔
اور ہابل بھی اپنی بھیڑ بکریوں کے کُچھ پہلوٹھے بچوں کا اور کُچھ اُنکی چربی کا ہدیہ لایا اور خُداوند نے ہاؔبل کو اور اُسکے ہدیہ کو منظور کِیا ۔۔ (پیدائش 4:4)
عبرانی 11:4 ہمیں واضح کرتا ہے کہ:
اِیمان ہی سے ہابِل نے قائِن سے افضل قُربانی خُدا کے لِئے گُذرانی اور اُسی کے سبب سے اُس کے راستباز ہونے کی گواہی دی گئی کِیُونکہ خُدا نے اُس کی نذروں کی بابت گواہی دی اور اگرچہ وہ مر گیا ہے تَو بھی اُسی کے وسِیلہ سے اَب تک کلام کرتا ہے۔
یہ واقعہ ہمیں سکھاتا ہے:
خدا کے حضور کوئی بھی ہدیہ ایمان اور مکاشفہ کے بغیر قابلِ قبول نہیں ہوتا۔
خدا کو ظاہری مقدار نہیں بلکہ دل کی حالت عزیز ہے۔
ہابل کی قربانی مسیح کی آئندہ قربانی کی علامت تھی — خون بہانے والی قربانی، جو خدا کے منصوبے سے ہم آہنگ تھی۔
لہٰذا، ہدیہ دینا ایک اختیاری مگر روحانی طور پر اہم عمل ہے جو دہ یکی سے مختلف ہے۔ جہاں دہ یکی ایک مقررہ حق ہے، وہاں ہدیہ دل کی گہرائی سے، خدا کی راہنمائی کے مطابق، اور مخصوص ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے پیش کیا جاتا ہے۔
ہدیہ جات ہمیں موقع دیتے ہیں کہ ہم خدا کی محبت، اُس کی خدمت، اور اُس کے لوگوں کی ضروریات میں حصہ لیں۔ یہ کلیسیا کی تعمیر، مشنری کام، اور فلاحی خدمات کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

بائبل کی تعلیمات

بائبل مقدس دہ یکی اور ہدیہ جات کے بارے میں نہایت واضح اور مضبوط اصول پیش کرتی ہے۔ ان اصولوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ خدا نہ صرف ایماندار سے مالی وفاداری کی توقع رکھتا ہے بلکہ وہ برکت اور لعنت کا انحصار بھی اس پر کرتا ہے کہ ہم دہ یکی اور ہدیہ جات کے ساتھ کیسا برتاؤ کرتے ہیں۔

ملاکی 3:8-10 — دہ یکی نہ دینا خدا کو لوٹنا
کیا کوئی آدمی خدا کو ٹھگے گا ؟ پر تم مجھ کو ٹھگتے ہو اورکہتے ہو ہم نے کس بات میں تجھے ٹھگا؟ دہ یکی اور ہدیہ میں ۔
پس تم سخت ملعون ہوے کیونکہ تم نے بلکہ تمام قوم نے مجھے ٹھگا۔
پوری دہ یکی ذخیرہ خانہ میں لاو تا کہ میرے گھر میں خوراک ہو اور اسی سے میرا امتحان کرو رب الافواج فرماتا ہے کہ میں تم پر آسمان کے دریچوں کو کھول کر برکت برستا ہوں کہ نہیں یہاں تک کہ تمہارے پاس اس کے لے جگہ نہ رہے۔" (ملاکی 3باب8-10)
یہ حوالہ ہمیں سکھاتا ہے:
دہ یکی خدا کی ملکیت ہے، اور اس کا نہ دینا "روحانی چوری" ہے۔جو دہ یکی دیتا ہے وہ خدا کو "آزمائش" میں ڈالنے کی اجازت رکھتا ہے، اور خدا نے وعدہ کیا ہے کہ وہ برکت کے دریچے کھولے گا۔

لوقا 6:38 — دینے کی برکت
دِیا کرو۔ تُمہیں بھی دِیا جائے گا۔ اچھّا پیمانہ داب داب کر اور ہِلا ہِلا کر اور لبریز کر کے تُمہارے پلّے میں ڈالیں گے کِیُونکہ جِس پیمانہ سے تُم ناپتے ہو اُسی سے تُمہارے لِئے ناپا جائے گا۔(لوقا 6:38)
یہ آیت مالی یا جسمانی برکت کی بنیاد دیتی ہے کہ جو انسان دیتا ہے، وہی خدا سے بڑھ کر پاتا ہے۔ خدا ہماری سخاوت کو دیکھتا ہے اور اُسی معیار سے ہمیں واپس دیتا ہے۔

1 کرنتھیوں 9باب13-14 — خادمین کا حق
کیا تُم نہِیں جانتے کہ جو مُقدّس چِیزوں کی خِدمت کرتے ہیں وہ ہَیکل سے کھاتے ہیں؟ اور جو قُربان گاہ کے خِدمت گُذار ہیں وہ قُربان گاہ کے ساتھ حِصّہ پاتے ہیں؟
اِسی طرح خُداوند نے بھی مُقرّر کِیا ہے کہ خُوشخَبری سُنانے والے خُوشخَبری کے وسِیلہ سے گُذارہ کریں۔" (1 کرنتھیوں 9:13-14)

یہ حوالہ کلیسیائی ترتیب اور اصول کو واضح کرتا ہے کہ:
جیسے لاوی کہانت ہیکل کی خدمت سے گزر بسر کرتی تھی،اسی طرح آج کے خادمین (پادری، مبلغ، مشنری) کلیسیا کی طرف سے مالی تعاون کے حق دار ہیں۔
یہ سب حوالہ جات ہمیں دہ یکی اور ہدیہ جات کے بارے میں ایک واضح، متوازن، اور مضبوط بائبلی فریم ورک مہیا کرتے ہیں۔ "جو انجیل سناتے ہیں وہ انجیل سے روزی پائیں۔"

برادر برینہم کی تعلیمات

برادر برینہم نے دہ یکی اور ہدیہ جات کے بارے میں واضح اور غیر مبہم تعلیم دی ہے۔ اُن کے مطابق یہ عمل محض پرانی شریعت کا اصول نہیں بلکہ آج بھی ہر سچے ایماندار کے لیے ضروری، بابرکت اور قابلِ عمل ہے۔ اُنہوں نے دہ یکی کو کلیسیا کے لیے خدا کے مقررہ مالیاتی نظام کا حصہ قرار دیا۔ درج ذیل نکات اُن کی تعلیمات کا خلاصہ پیش کرتے ہیں:

✔ دہ یکی دینا ایک فرض
"میں سمجھتا ہوں کہ ہر مسیحی پر دہ یکی دینا واجب ہے۔ یہ خدا کا حکم ہے۔ اور مبارک ہیں وہ لوگ جو اُس کے سب احکام کو بجا لاتے ہیں تاکہ انہیں حیات کے درخت تک رسائی حاصل ہو۔ میں دہ یکی دینا ایک مسیحی تجربے کے لیے ضروری سمجھتا ہوں۔"
(Q&A God Being Misunderstood, 61-0723E)

✔ بھائی برینہم خود دہ یکی دیتے تھے
"میں نے ہمیشہ اپنی کمائی سے دہ یکی دی۔ بعض اوقات جب میں ذاتی طور پر کچھ وصول کرتا تو میں اُس کا دسواں حصہ خدا کے لیے رکھتا اور بقیہ خادمین میں تقسیم کر دیتا۔ یہاں تک کہ بعض موقعوں پر میں نے 10 فیصد اپنے لیے رکھا اور 90 فیصد خدا کے کام کے لیے دے دیا۔"
(Questions and Answers COD, 64-0823E)

✔ دہ یکی صرف کلیسیا کے لیے
"ایک ایماندار کا پہلا فرض اپنی مقامی کلیسیا کے ساتھ ہوتا ہے۔ جہاں سے وہ روحانی غذا پاتا ہے، وہیں دہ یکی بھی دی جانی چاہیے۔ 'اپنی دہ یکی گودام میں لاؤ'—یعنی وہ مقام جہاں سے تم روحانی خوراک پاتے ہو۔ یہی تمہاری ذمہ داری ہے، نہ کہ کسی انجیل پرچارک یا باہر کے مشن کو دینا۔"
(Let Us See God, 59-1129)

✔ کوئی چیز دہ یکی کا نعم البدل نہیں
"آج چرچ دہ یکی کے بجائے فنڈریزنگ، لاٹری، یا کھانے کی تقریبات جیسی چیزوں پر انحصار کرنے لگا ہے۔ لیکن یہ سب چیزیں خدا کے دہ یکی کے نظام کا نعم البدل نہیں ہو سکتیں۔ خدا کا راستہ سادہ اور دائمی ہے: اپنے مال کی دہ یکی دو، اور خدا تمہیں برکت دے گا۔"
(Enticing Spirits, 55-0724)
برادر برینہم نے اس بات پر زور دیا کہ کلیسیا کو اپنی مالی ضروریات کے لیے بازار کی چالاکیوں پر انحصار نہیں کرنا چاہیے۔ دہ یکی خدا کا مقررہ طریقہ ہے، اور خدا اپنے وعدوں کے مطابق دینے والے کو برکت دیتا ہے۔
"چرچ فنڈریزنگ، لاٹری، یا سیل کبھی دہ یکی کی جگہ نہیں لے سکتے۔"

دہ یکی کیوں دیں؟

دہ یکی دینا محض مالی فریضہ نہیں بلکہ یہ خدا سے تعلق، ایمان، محبت، اطاعت، اور شکرگزاری کا عملی اظہار ہے۔ بائبل ہمیں واضح طور پر سکھاتی ہے کہ دہ یکی دینا خدا کی رضا اور برکت حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔

یہ خدا کی ملکیت ہے:✅
"زمین اور اس کی معموری خداوند کی ہے، جہان اور اس کے باشندے بھی۔" (زبور 24:1)"
چاندی میری ہے اور سونا بھی میرا ہے، ربُّ الافواج فرماتا ہے۔" (حجی 2:8)
ہم جو کچھ بھی رکھتے ہیں، وہ دراصل خدا کا ہی دیا ہوا ہے۔ دہ یکی دینا اس حقیقت کا اعتراف ہے کہ ہماری آمدنی، کامیابی، صحت، مواقع — سب کچھ خدا کی طرف سے ہے۔

یہ اطاعت، دیانت، ایمان اور محبت کا اظہار ہے:✅
خدا کے حکم کی اطاعت ہے (ملاکی 3:10)
دیانتداری کا ثبوت ہے — ہم دولت کے معاملے میں بھی ایماندار رہتے ہیں
ایمان کا اظہار ہے کہ خدا 90 فیصد سے ہماری ضروریات پوری کرے گا
محبت اور خوشی کا جذبہ ہے کہ ہم اُس کے گھر میں دیتے ہیں
"اگر تم مجھے دوست رکھتے ہو تو میرے احکام پر عمل کرو۔" (یوحنا 14:15)

یہ برکت اور حفاظت کا ذریعہ ہے:✅
پوری دہ یکی ذخیرہ خانہ میں لاو تا کہ میرے گھر میں خوراک ہو اور اسی سے میرا امتحان کرو رب الافواج فرماتا ہے کہ میں تم پر آسمان کے دریچوں کو کھول کر برکت برستا ہوں کہ نہیں یہاں تک کہ تمہارے پاس اس کے لے جگہ نہ رہے۔
اور میں تمہاری خاطر ٹڈی کو ڈانٹوں گا اور وہ تمہاری زمین کے حاصل کو برباد نہ کرے گی اور تمہارے تاکستانوں کا پھل کچا نہ جھڑ جاے گا رب الافواج فرماتا ہے"ملاکی 3باب10-11

خدا دہ یکی دینے والے کے لیے وعدہ کرتا ہے:✅
آسمانی برکتوں کے دریچے کھولے گا،ہماری زمین کی پیداوار محفوظ کرے گااورغیر متوقع نقصانات سے حفاظت دے گا
دہ یکی دینا خدا پر مکمل انحصار، اس کی حکمرانی کا اعتراف، اور اُس کی بادشاہی کو اول درجہ دینے کا عملی اعلان ہے۔

ہدیہ جات کی اہمیت

بائبل کی تعلیم کے مطابق، ہدیہ جات دہ یکی سے مختلف ہیں۔ جہاں دہ یکی ایک مقررہ، واجب الادا اور مقررہ حصہ ہے، وہاں ہدیہ ایک اختیاری عمل ہے جو محبت، شکرگزاری، قربانی، اور روحانی حساسیت کا مظہر ہے۔

ہدیہ دہ یکی کے بعد دیا جاتا ہے:✅
دہ یکی خدا کا مقررہ حق ہے، اور ہدیہ اس کے بعد دیا جاتا ہے جب ایک ایماندار نے خدا کا حق پورا کیا ہو۔ برادر برینہم نے فرمایا:
"تمہارا پہلا فرض ہے کہ اپنے کلیسیا کو دہ یکی دو، اور اس کے بعد تمہیں اختیار ہے کہ ہدیہ دو جہاں ضرورت ہو۔"

ہدیہ جذبۂ شکرگزاری، محبت اور راہنمائی پر مبنی ہوتا ہے:✅
ہدیہ دل کی حالت کو ظاہر کرتا ہے:
یہ خدا کی نیکیاں یاد کرنے پر دیا جاتا ہے۔یہ روح کی راہنمائی پر مبنی ہوتا ہے — خدا جس مخصوص خدمت یا ضرورت کی طرف دل کو مائل کرے، وہاں دینا۔یہ زبردستی نہیں بلکہ خوشی اور ایمان سے دینا ہے:
جِس قدر ہر ایک نے اپنے دِل میں ٹھہرایا ہے اُسی قدر دے۔ نہ دریغ کر کے اور نہ لاچاری سے کِیُونکہ خُدا خُوشی سے دینے والے کو عزِیز رکھتا ہے۔" (2 کرنتھیوں 9:7)

ہدیہ مخصوص ضروریات کے لیے ہوتا ہے:✅
ہدیہ جات مخصوص کاموں کے لیے دیے جا سکتے ہیں، جیسے کہ:
مشنری خدمت،یتیموں، بیواؤں، یا ضرورتمندوں کی مدد،کلیسیا کی عمارت یا مرمت،بائبل یا کتابوں کی اشاعت اورخدمت گزاروں کی غیر متوقع ضروریات۔
یہ تمام ہدیے دہ یکی کے بعد، محبت اور روحانی شعور کے ساتھ دیے جاتے ہیں تاکہ خدا کا کام آگے بڑھے۔

جہاں دہ یکی اطاعت کی علامت ہے، وہیں ہدیہ محبت اور قربانی کا اظہار ہے۔ ہدیہ دینا ایک سچے ایماندار کے دل میں موجود خدا کی محبت، روحانی راہنمائی، اور دوسروں کی خدمت کا ثبوت ہے۔

اعتراضات اور ان کے جوابات

بہت سے لوگ دہ یکی کے بارے میں سوالات یا اعتراضات اٹھاتے ہیں۔ لیکن بائبل اور برادر برینہم کی تعلیمات میں ان اعتراضات کا واضح جواب موجود ہے:

اعتراض: "ہم نیا عہد ہیں، دہ یکی پرانے عہد کی بات ہے"❓
جواب:✅
یہ سچ ہے کہ دہ یکی کا ذکر پرانے عہد میں کثرت سے ہوا، لیکن نیا عہد بھی دہ یکی کی حمایت کرتا ہے۔
اور یہاں تو مرنے والے آدمِی دہ یکی لیتے ہیں مگر وہاں وُہی لیتا ہے جِس کے حق میں گواہی دی جاتی ہے کہ زِندہ ہے۔" (عبرانیوں 7:8)
یہ آیت ہمیں بتاتی ہے کہ دہ یکی اب بھی جاری ہے اور مسیح، جو ملکِ صدق کی مثال ہے، آج بھی دہ یکی وصول کرتا ہے۔ دہ یکی شریعت کا پابند اصول نہیں بلکہ ایمان کا عملی مظاہرہ ہے، جو پرانے اور نئے دونوں عہد میں اہم ہے۔

اعتراض: "ہماری آمدنی کم ہے، ہم دہ یکی نہیں دے سکتے"❓
جواب:✅
خدا کا اصول ہے کہ ہم اُس کے لیے اپنے پہلے پھل دیں، نہ کہ بچا ہوا۔ دہ یکی دینا ایمان کا امتحان ہے، اور خدا نے خود فرمایا:
پوری دہ یکی ذخیرہ خانہ میں لاو تا کہ میرے گھر میں خوراک ہو اور اسی سے میرا امتحان کرو رب الافواج فرماتا ہے کہ میں تم پر آسمان کے دریچوں کو کھول کر برکت برستا ہوں کہ نہیں یہاں تک کہ تمہارے پاس اس کے لے جگہ نہ رہے۔" (ملاکی 3:10)
خدا ہمیں دعوت دیتا ہے کہ ہم اُسے آزمائیں۔ جو تھوڑا بھی ایمان سے دیتا ہے، خدا اُسے سنبھالتا ہے اور اُس کی ضروریات پوری کرتا ہے۔

اعتراض: "خدا کو میرے پیسوں کی کیا ضرورت ہے؟"❓
جواب:✅
یقیناً، خدا کو ہماری دولت کی کوئی ضرورت نہیں، کیونکہ:
"چاندی میری ہے اور سونا بھی میرا ہے، ربُّ الافواج فرماتا ہے۔" (حجی 2:8)
لیکن خدا نے دہ یکی کو اپنا اصول مقرر کیا تاکہ اُس کے گھر (کلیسیا) میں روحانی خوراک رہے (ملاکی 3:10)۔ اس کے ذریعے کلیسیا، خادمین، اور مشنری خدمت کی مالی مدد ہوتی ہے۔

اعتراض: "ہم ہدیہ دے دیتے ہیں، دہ یکی ضروری نہیں"❓
جواب:✅
دہ یکی اور ہدیہ دو الگ چیزیں ہیں۔ دہ یکی مقررہ دس فیصد ہے جو ہر ایماندار پر لازم ہے، جبکہ ہدیہ اختیاری ہوتا ہے۔ ہدیہ دہ یکی کا نعم البدل نہیں۔ برادر برینہم نے واضح فرمایا:
"ہدیہ دو، ضرور دو، لیکن دہ یکی پہلے خدا کو واپس کرو، کیونکہ وہ اُس کا حق ہے۔"

دہ یکی کا مصرف

دہ یکی کی وصولی کا مقصد صرف پیسہ جمع کرنا نہیں بلکہ خدا کے منصوبہ کو زمین پر پورا کرنا ہے۔ بائبل کی تعلیمات کے مطابق دہ یکی کے درج ذیل اہم مصرف ہیں:

کلیسیا کی مالی ضروریات:✅
کلیسیا کو قائم رکھنے، اس کی مرمت، بجلی، صفائی، ساؤنڈ سسٹم، اور دیگر ضروری اخراجات کو پورا کرنے کے لیے مالی وسائل درکار ہوتے ہیں۔ دہ یکی کلیسیا کے ان تمام عملی اخراجات کا بنیادی ذریعہ ہے۔

خادمین کی خدمت اور مشنری کام:✅
خدا کے خادمین (پادری، مبلغ، مشنری) پوری وقت خدمت انجام دیتے ہیں اور ان کی مالی ضروریات کو پورا کرنا کلیسیا کی ذمہ داری ہے۔ دہ یکی ان خادمین کی خدمت، رہائش، سفری اخراجات اور روزمرہ کی ضروریات کو پورا کرتی ہے۔
"جو انجیل سناتے ہیں وہ انجیل سے روزی پائیں۔" (1 کرنتھیوں 9:14)

خدا کے گھر میں "روحانی خوراک" مہیا رکھنے کے لیے:✅
ملاکی 3:10 میں خدا فرماتا ہے:
پوری دہ یکی ذخیرہ خانہ میں لاو تا کہ میرے گھر میں خوراک ہو ۔"
یہ "خوراک" نہ صرف جسمانی بلکہ روحانی خوراک ہے — سچا کلام، بائبلی تعلیم، ایمان کی تربیت — جو خادمین کے ذریعے ایمانداروں تک پہنچتی ہے۔ جب کلیسیا کے وسائل مضبوط ہوں، تب ہی روحانی تعلیم، مشن، مطبوعات اور دیگر خدمات مؤثر انداز میں انجام دی جا سکتی ہیں۔
دہ یکی کا درست مصرف کلیسیا کے نظم و ضبط، خادمین کی خدمت، اور روحانی ترقی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ محض ایک مالیاتی عمل نہیں بلکہ خدا کے گھرانے کی تعمیر کا ذریعہ ہے۔

عملی چیلنج

دہ یکی اور ہدیہ جات صرف بائبل کی تعلیمات یا ایک کلیسیائی روایت نہیں بلکہ ایک زندہ ایمان، عملی دیانت، اور خدا کے ساتھ ذاتی تعلق کا امتحان ہیں۔ خدا نہ صرف ہمیں دہ یکی دینے کا حکم دیتا ہے بلکہ ہمیں دعوت بھی دیتا ہے کہ ہم اُس کے وعدوں کو آزما کر دیکھیں۔
"مجھے آزما کر دیکھو... کہ میں آسمان کے دریچے کھول کر تم پر برکت نہ نازل کروں گا؟" (ملاکی 3:10)
یہ آیت ایک عظیم روحانی دعوت ہے — خدا خود کہہ رہا ہے کہ اُس کے وعدوں کو آزما کر دیکھو۔

یہ ایمان کا امتحان ہے:✅
ہم جب دہ یکی دیتے ہیں تو ہم ظاہر کرتے ہیں کہ ہم خدا پر بھروسا کرتے ہیں، نہ کہ اپنی عقل یا مالی وسائل پر۔

یہ دیانتداری کا امتحان ہے:✅
ہم یہ ثابت کرتے ہیں کہ ہم خدا کے دیے ہوئے وسائل میں اُس کے ساتھ ایماندار ہیں۔

یہ اطاعت کا امتحان ہے:✅
ہم اپنی مرضی کو پیچھے رکھ کر خدا کے احکام کو ترجیح دیتے ہیں۔
یہ محبت کا امتحان ہے:✅
جب ہم دل سے دیتے ہیں تو ہم خدا سے اپنی محبت کا عملی اظہار کرتے ہیں۔
برکات کا وعدہ:🔍
آسمانی برکتوں کے دریچے کھولے جاتے ہیں
غارت گر کو روکا جاتا ہے
زمین کی پیداوار محفوظ کی جاتی ہے
قومیں ہمیں مبارک کہتی ہیں (ملاکی 3:11-12)
چیلنج:🔔
اگر آج تک آپ نے دہ یکی میں وفاداری نہیں دکھائی، تو آج سے ایک نئی شروعات کریں۔ خدا آپ سے وعدہ کرتا ہے کہ وہ آپ کو تنہا نہیں چھوڑے گا بلکہ آپ کے لیے آسمانی دروازے کھول دے گا۔

نتیجہ

دہ یکی اور ہدیہ جات ایماندار کے لیے صرف مالی ذمہ داری نہیں بلکہ ایک مقدس امانت ہیں جو خدا کے ساتھ اُس کے تعلق کی گہرائی کو ظاہر کرتی ہیں۔ یہ اُس ایمان اور محبت کی علامت ہیں جو ہم اپنے مالک اور خالق کے ساتھ رکھتے ہیں۔

برادر برینہم کے مطابق، دہ یکی کوئی پرانی شریعت کی روایت نہیں بلکہ ایک ابدی اصول ہے جو خدا نے اپنے لوگوں کی برکت کے لیے مقرر کیا ہے۔ یہ اصول آج بھی اتنا ہی مؤثر اور برکت والا ہے جتنا کہ بائبل کے دنوں میں تھا۔

خدا نے ہمیں انتخاب دیا ہے — یا تو ہم اپنی مرضی کے مطابق اپنی مالیات کا انتظام کریں اور محدود نتائج حاصل کریں، یا پھر خدا کے اصول کے مطابق چل کر اُس کی غیر محدود برکتوں کا تجربہ کریں۔ دہ یکی دینا ایک موقع ہے کہ ہم خدا کو اپنی زندگی کے سب سے اہم معاملات میں شریک کریں، اور اپنے وسائل میں اُسے پہلا درجہ دیں۔

"مبارک ہیں وہ جو اُس کے احکام پر چلتے ہیں..." (زبور 119:1)
خدا اپنے وعدے کے مطابق ایماندار کو نہ صرف جسمانی بلکہ روحانی برکتوں سے نوازتا ہے۔ وہ غارت گر کو روکتا ہے، ہماری روزی میں اضافہ کرتا ہے، اور ہمیں ایک بابرکت زمین بناتا ہے۔

:فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے
کیا ہم خدا پر ایمان رکھتے ہیں؟ کیا ہم اُسے پہلا درجہ دینے کو تیار ہیں؟ کیا ہم اُس کی بادشاہی کے لیے وفادار ہیں؟ اگر ہاں، تو دہ یکی اور ہدیہ جات کے ذریعے آج ہی عملی قدم اٹھائیں، کیونکہ خدا منتظر ہے کہ وہ آپ پر برکت کے دروازے کھولے۔

مسیح یسوع میں آپ کا بھائی جاوید جارج
از ہلسنکی فن لینڈ

Leave a Comment