اصل گناہ کی حقیقت: سانپ کا بیج کیا ہے؟
بائبلی شہادت
پیدائش 3:15 ۔
 اور مِیں تیرے اور عَورت کے درمیان اور تیری نسل اور عَورت کی نسل کے درمیان عداوت ڈالونگا۔ وہ تیرے سر کو کُچلیگا اور تُو اُسکی ایٹری پر کاٹیگا۔۔
				تعارف
 
سانپ کا بیج”  بائبل کی ابتدائی کتاب پیدائش میں بیان کیا گیاہے۔“اصل گناہ” کی گہری روحانی تشریح پر مبنی ہے۔ یہ صرف اخلاقی یا تمثیلی معاملہ نہیں بلکہ ایک حقیقی، جسمانی اور روحانی واقعہ تھا — جس کے اثرات پوری انسانی نسل پر مرتب ہوئے۔
اکثر مرکزی دھارے کے مسیحی علما اس نظریے کو رد کر دیتے ہیں یا اسے علامتی سمجھتے ہیں۔ لیکن جو لوگ کلام کو صرف لغوی یا روایتی نظر سے نہیں بلکہ روح القدس کی بصیرت اور نبیوں کے مکاشفہ سے پڑھتے ہیں، وہ جانتے ہیں کہ "سانپ کا بیج" محض ایک افسانہ نہیں، بلکہ روحانی دنیا کا بنیادی اصول ہے — روشنی اور تاریکی، سچائی اور دھوکہ، خدا کی نسل اور ابلیس کی نسل کے درمیان مسلسل جنگ۔
بائبل کی بنیاد
پیدائش 3:15 ۔۔
 اور مِیں تیرے اور عَورت کے درمیان اور تیری نسل اور عَورت کی نسل کے درمیان عداوت ڈالونگا۔ وہ تیرے سر کو کُچلیگا اور تُو اُسکی ایٹری پر کاٹیگا۔۔
یہ آیت نہ صرف "خدا کی نجات" کا پہلا وعدہ ہے، بلکہ یہ دونوں نسلوں (نسلی بیج کا تسلسل) کی شناخت بھی کرواتی ہے
نسلی بیج کا تسلسل
عورت کی نسل — یسوع مسیح
سانپ کی نسل — شیطان کا تخم، جس کی ابتدا باغِ عدن میں ہوئی
یہ دشمنی جسمانی نسلوں کے درمیان ہے — سانپ کی نسل (قائن) اور عورت کی نسل (یسوع مسیح تک آنے والی راستباز نسل)۔
"یہ صرف روحانی بات نہیں ہے۔ عورت کی نسل سے مراد جسمانی نسل ہے، تو پھر سانپ کی نسل بھی جسمانی تھی۔
بھائی  برینہم نے فرمایا۔
"اگر آپ اس دنیا میں موجود برائی کی اصلیت کو سمجھنا چاہتے ہیں، تو آپ کو اس کی جڑوں تک جانا ہو گا — باغِ عدن میں، جہاں عورت کو دھوکہ دیا گیا۔ یہ دھوکہ صرف نافرمانی نہیں تھا بلکہ ایک جسمانی گناہ تھا، جس سے ایک بیج پیدا ہوا — سانپ کا بیج۔"
(The Serpent’s Seed, 1958)
روحانی اثر
یہ تعلیم صرف ماضی کی کہانی نہیں، بلکہ موجودہ دور میں ۔ سیاست، مذہب، تعلیم، اور حتیٰ کہ کلیسیاؤں میں ۔ سانپ کے بیج کے اثر کو ظاہر کرتی ہے۔
جیسے جیسے اختتام قریب آ رہا ہے، ویسے ویسے خدا کا بیج (منتخب شدہ دلہن) اور سانپ کا بیج (جھوٹی دلہن، نظامِ بابل) کی تفریق زیادہ واضح ہو رہی ہے۔
لہٰذا، "سانپ کا بیج" کی تعلیم نہ صرف پیدائش کی کتاب کو کھولتی ہے، بلکہ یسوع کی قربانی، نجات کا منصوبہ، کلیسیا کا کام، اور مکاشفہ کی نبوتوں کو سمجھنے کی بھی کنجی فراہم کرتی ہے۔
"جب آپ اصل گناہ کو سمجھ جاتے ہیں، تب ہی آپ یسوع کے خون کی قیمت کو مکمل طور پر جان سکتے ہیں۔"
(W. Branham, The Original Sin, 1960)
				دو درختوں کا مفہوم
📖 پیدائش 2:9
اور خُدا وند خُدا نے ہر درخت کو جو دیکھنے میں خوشنما اور کھانے کے لئے اچھّا تھا زمین سے اُگایا اور باغ کے بیچ میں حیات کا درخت اور نیک وبد کی پہچان کا درخت بھی لگایا۔ ۔
یہاں دو مخصوص درختوں کا ذکر ہے
زندگی کا درخت (Tree of Life)
نیکی و بدی کی پہچان کا درخت (Tree of the Knowledge of Good and Evil)
یہ دونوں درخت صرف نباتاتی درخت نہ تھے بلکہ شخصیات کی علامت تھے ۔ ایک خدا کی نمائندگی اور دوسرا شیطان کی۔
🌿 زندگی کا درخت — مسیح کی علامت
مکاشفہ 2:7۔۔
 جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے۔ جو غالِب آئے مَیں اُسے اُس زِندگی کے دَرخت میں سے جو خُدا کے فِردَوس میں ہے پھَل کھانے کو دُوں گا۔
مکاشفہ 22:2۔۔
 اور درِیا کے وار پار زِندگی کا دَرخت تھا۔ اُس میں بارہ قِسم کے پھَل آتے تھے اور ہر مہِینے میں پھَلتا تھا اور اُس دَرخت کے پتّوں سے قَوموں کو شِفا ہوتی تھی۔
بھائی برینہم نے کہا۔
"زندگی کا درخت کوئی مادی درخت نہ تھا بلکہ یسوع مسیح کی علامت تھا۔ اگر آدم اور حوا اُس میں سے کھاتے تو وہ ہمیشہ کی زندگی پا لیتے۔"
(The Ephesian Church Age, 1960)
🌳 نیکی و بدی کا درخت — شیطان کی نمائندگی
یہ درخت، جس کا پھل کھانے سے آدم و حوا گناہ میں گِر گئے، کوئی سیب یا مادی پھل نہ تھا بلکہ ایک علامتی زبان تھی — اس کا اصل مفہوم ایک گناہ آلود عمل ہے۔
پیدائش 3:6۔۔
عَورت نے جو دیکھا کہ وہ درخت کھانے کے لئے اچھا اور آنکھوں کو خُوشنما معلوم ہوتا ہے اور عقل بخشنے کے لئے خوب ہے تو اُسکے پھل میں سے لیا اور کھایا اور اپنے شوَہر کو بھی دِیا اور اُس نے کھایا۔
یہ "دانش دینا" صرف عقلی علم نہیں بلکہ جنسی بیداری اور گناہ کا تجربہ تھا — جیسا کہ بعد میں آدم اور حوا نے اپنی برہنگی کو جانا (پیدائش 3:7)۔
بھائی برینہم نے کہا۔
"نیکی و بدی کا درخت صرف ایک علامتی درخت نہ تھا بلکہ وہ ایک شخصیت تھی — شیطان، جو سانپ میں ظاہر ہوا۔
(The Original Sin, 1960)
"جب حوا نے اُس ‘پھل’ کو چکھا، تو یہ کوئی سیب نہ تھا بلکہ ایک جسمانی تعلق تھا۔ وہ دھوکہ میں آ گئی اور سانپ کے ساتھ ایک عمل ہوا جس سے قائن پیدا ہوا۔"
(Condemnation by Representation, 1960)
"شیطان نے خود کو سانپ میں ظاہر کیا، جو اُس وقت انسان نما مخلوق تھی، تاکہ وہ اصل گناہ کا کام انجام دے سکے — یہی نیکی و بدی کا علم تھا۔"
(The Serpent’s Seed, 1958)
🔍 گناہ کے بعد کی علامات
پیدائش 3:7۔۔
تب دونوں کی آنکھیں کھل گئیں اور اُنکو معلوم ہُوا کہ وہ ننگے ہیں اور اُنہوں نے انجیر کے پتوں کو سی کر اپنے لِئے لُنگیاں بنائیں۔
یہ ظاہری شعور جنسی بیداری کا نتیجہ تھا، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ گناہ جنسی فطرت کا تھا۔
پیدائش 3:16۔۔
 پھر اُس نے عَورت سے کہا کہ میں تیرے دردِحمل کو بہت بڑھاؤنگا ۔ تُو درد کے ساتھ بچے جنیگی اور تیری رغبت اپنے شوہر کی طرف ہوگی اور وہ تجھ پر حکومت کریگا۔
اگر گناہ صرف پھل کھانے کا ہوتا تو سزا حمل، زچگی اور جنسی عمل سے متعلق نہ ہوتی۔
✦ خلاصہ
باغِ عدن میں درختوں کا ذکر صرف نباتاتی زندگی کی علامت نہیں، بلکہ دو روحانی شخصیتوں کی نمائندگی کرتا ہے۔
زندگی کا درخت — یسوع مسیح
نیکی و بدی کا درخت — شیطان (سانپ کی صورت میں)
"یہ درخت خدا اور شیطان کی قوتوں کی نمائندگی تھے — ایک طرف زندگی، دوسری طرف فریب اور موت۔"
(William Branham, The Seed Is Not Heir with the Shuck, 1965)
				درخت" کی تشبیہات بائبل میں نہایت اہم کردار ادا کرتی ہیں