ابرہام اور سارہ کی نبوتی کہانی — دُلہن کلیسیا کے اٹھائے جانےکا سفر
تعارف
ابرہام اور سارہ کی کہانی بائبل کے صفحات پر ایک تاریخی واقعہ کی صورت میں درج ہے، لیکن درحقیقت یہ واقعہ خُدا کی ازلی حکمت اور نجات کے منصوبے کا ایک نبوتی نمونہ ہے۔ یہ صرف ایک بوڑھے جوڑے کو بیٹا ملنے کی کہانی نہیں، بلکہ اُس دُلہن کلیسیا کی علامتی تصویر ہے جو آخری زمانے میں مسیح کے ساتھ ملاقات کرنے جا رہی ہے — رپچر کے ذریعے، بدن کی تبدیلی کے بعد۔
کِیُونکہ جِتنی باتیں پہلے لِکھی گئِیں وہ ہماری تعلِیم کے لِئے لِکھی گئِیں تاکہ صبر سے اور کِتاب مُقدّس کی تسلّی سے اُمِید رکھّیں۔
(رومیوں 15:4)
جیسے ابرہام اور سارہ قدرتی طور پر بچہ پیدا کرنے کے قابل نہیں تھے، ویسے ہی آخری زمانے کی دُلہن کلیسیا آج بے شمار فطری، معاشرتی، اور روحانی رکاوٹوں کے باوجود ایک آسمانی وعدے کی منتظر ہے۔
یِسُوع نے اُن کی طرف دیکھ کر کہا کہ یہ آدمِیوں سے تو نہِیں ہو سکتا لیکِن خُدا سے سب کُچھ ہو سکتا ہے۔
(متی 19:26)
اور جیسے خُدا نے فطرت سے بالاتر ہو کر اُن کے بدن کو بدلا تاکہ وعدہ پورا ہو، ویسے ہی وہ اپنی دُلہن کلیسیا کو بھی ایک جلالی بدن عطا کرے گا تاکہ وہ اپنے آسمانی دُلہا — یسوع مسیح — کے ساتھ فضاؤں میں ملاقات کر سکے۔
وہ اپنی اُس قُوّت کی تاثِیر کے مُوافِق جِس سے سب چِیزیں اپنے تابِع کر سکتا ہے ہماری پست حالی کے بَدَن کی شکل بدل کر اپنے جلال کے بَدَن کی صُورت پر بنائے گا۔
(فلپیوں 3:21)
دیکھو مَیں تُم سے بھید کی بات کہتا ہُوں۔ ہم سب تو نہِیں سوئیں گے مگر سب بدل جائیں گے۔اور یہ ایک دم میں۔ ایک پل میں۔ پِچھلا نرسِنگا پھُونکتے ہی ہوگا کِیُونکہ نرسِنگا پھُونکا جائے گا اور مُردے غَیرفانی حالت میں اُٹھیں گے اور ہم بدل جائیں گے۔
(1 کرنتھیوں 15باب51-52)
برادر برینہم
"ابرہام کا بدن بدلا، سارہ کا بدن بدلا — تاکہ وہ وعدہ کا بیٹا حاصل کر سکیں۔ کلیسیا کو بھی بدن کی تبدیلی ملے گی تاکہ وہ رپچر کے قابل ہو سکے۔
(The Future Home of the Heavenly Bridegroom – 1964)
یہ کہانی ہمیں یہ بھی دکھاتی ہے کہ خُدا وعدہ دینے سے پہلے ہمیں امتحان سے گزار سکتا ہے، دیر کر سکتا ہے، مگر وعدہ بھولتا نہیں۔ ابرہام نے 25 سال تک اُس وعدے کا انتظار کیا، اور سارہ نے ناپاکی، بانجھ پن، اور دنیاوی نظراندازی کے باوجود خُدا کی سچائی کو تھاما۔
"ابراہیم نے خدا کے وعدے پر بے ایمانی سے شک نہ کیا بلکہ ایمان میں مضبوط ہوا۔
(رومیوں 4:20)
اور نہ بے اِیمان ہوکر خُدا کے وعدہ میں شک کِیا بلکہ اِیمان میں مضبُوط ہوکر خُدا کی تمجِید کی۔
آج کی سچی دُلہن بھی
ابرہام کی مانند ایمان دار ہے
سارہ کی مانند تابعدار اور مقدس ہے
اور اُس ہی کی مانند بدن کی تبدیلی کی منتظر ہے
تاکہ وہ اپنے وعدہ کے بیٹے — یعنی یسوع مسیح — سے ملاقات کرے، نہ صرف روح میں بلکہ جسم میں بھی
اور رُوح اور دُلہن کہتی ہیں آ اور سُننے والا بھی کہے آ۔ اور جو پیاسا ہو وہ آئے اور جو کوئی چاہے آبِ حیات مُفت لے۔
(مکاشفہ 22:17)
وعدے کا ملنا — ایک نیا دور
ابرہام کو وعدہ — ایک نسل کا آغاز
خُدا نے ابرہام کو نہ صرف بیٹے کا بلکہ ایک نسل کا وعدہ دیا — ایک ایسی نسل جو ستاروں کی طرح بے شمار ہوگی۔ مگر اُس وقت نہ ابرہام کے پاس کوئی بیٹا تھا، نہ زمین، نہ ظاہری امکان۔
اور وہ اُسکو باہر لے گیا اور کہا کہ اب آسمان کی طرف نگاہ کر اور اگر تُو ستاروں کو گِن سکتا ہے توگِن اور اُس سے کہا کہ تیری اَولاد اَیسی ہی ہوگی۔
(پیدائش 15:5)
یہ وعدہ اُس وقت دیا گیا جب وہ فطری لحاظ سے بانجھ تھا اور کچھ بھی نظر نہیں آ رہا تھا۔ یہ صرف زمینی نسل کا وعدہ نہیں تھا بلکہ ایمان کی نسل کا وعدہ تھا (رومیوں 4:16)۔
"یہ وعدہ فقط ابرہام کے لیے نہیں بلکہ اُن کے لیے بھی ہے جو ابراہیمی ایمان رکھتے ہیں — یعنی دُلہن کلیسیا۔
(Branham – “The Seed is not Heir with the Shuck” – 1965)
کلیسیا کو وعدہ — دُلہا کے ساتھ ملاقات
یسوع نے کلیسیا کو آسمانی وعدہ دیا — ایک ملاقات کا وعدہ۔ وہ دنیا سے چلا گیا تاکہ کلیسیا کے لیے آسمان میں جگہ تیار کرے
تمہارا دل نہ گھبرائے۔ تُم خُدا پر اِیمان رکھتے ہو مُجھ پر بھی اِیمان رکھّو۔میرے باپ کے گھر میں بہُت سے مکان ہے اگر نہ ہوتے تو مَیں تُم سے کہہ دیتا کِیُونکہ مَیں جاتا ہُوں تاکہ تُمہارے لئِے جگہ تیّارکرُوں۔اور اگر مَیں جا کر تُمہارے لئِے جگہ تیّار کرُوں تو پِھر آ کر تُمہیں اپنے ساتھ لے لُوں گا تاکہ جہاں مَیں ہُوں تُم بھی ہو۔
(یوحنا 14باب2-3)
یہ وعدہ صرف جنت کا وعدہ نہیں بلکہ رپچر کے ذریعے براہِ راست ملاقات کا وعدہ ہے — ایک ایسی ملاقات جو صرف دُلہن کلیسیا کو نصیب ہوگی۔
"یہ وعدہ اُن لوگوں کے لیے ہے جو تیار ہیں، پاک ہیں، اور انتظار میں ہیں۔ ابرہام کی طرح، وہ جو نظر سے نہیں بلکہ ایمان سے دیکھتے ہیں۔
(Branham – “The Rapture” – 1965)
روحانی گہرائی: وعدہ ایک نئے دور کی شروعات ہے
جب خدا وعدہ دیتا ہے، وہ دراصل ایک نیا دور، ایک نئی روحانی ترتیب شروع کرتا ہے
برادر برینہم کی تعلیم
"ابرہام کو جب وعدہ ملا، تو وہ اُس وقت کچھ نہ دیکھ سکتا تھا۔ نہ بیٹا، نہ زمین، نہ ثبوت۔ لیکن اُس نے وعدہ کو تھام لیا۔ آج کی دُلہن کلیسیا کے پاس بھی کچھ ظاہری ثبوت نہیں — لیکن اُس کے پاس وعدہ ہے۔
(“God's Provided Way” – 1953)
ابرہام نے آسمان کے ستاروں میں وعدے کی جھلک دیکھی، اور کلیسیا نے مسیح میں اُس وعدے کی تکمیل دیکھی۔
(“The Future Home” – 1964)
✅ سبق
جیسے خدا نے ابرہام کو نسل کا وعدہ دیا تھا، جس کا ظاہری ثبوت کچھ نہ تھا — ویسے ہی اُس نے دُلہن کلیسیا کو رپچر اور ملاقات کا وعدہ دیا ہے۔ دونوں کو ظاہری طور پر کچھ نظر نہیں آ رہا، لیکن ایمان کے ذریعے وہ دیکھتے ہیں!
"7 کِیُونکہ ہم اِیمان پر چلتے ہیں نہ کہ آنکھوں دیکھے پر۔!"
(2 کرنتھیوں 5:7)
جسمانی معذوری کے باوجود خدا کا وعدہ قائم ہے
:بائبل پس منظر
پیدائش 18باب11-14
اور ابرؔہام اور سارؔہ ضعیف اور بڑی عمر کے تھے اور سارؔہ کی وہ حالت نہیں رہی تھی جو عورتوں کی ہوتی ہے۔ تب سارؔہ نے اپنے دِل میں ہنس ہر کہا کِیا اِس قدر عُمر رسیدہ ہونے پر بھی میرے لئِے شادمانی ہو سکتی ہے حالانکہ میرا خاوند بھی ضیعف ہے ؟۔
پِھر خُداوند نے ابرؔہام سے کہا کہ ساؔرہ کیوں یہ کہکر ہنسی کہ کیا میرے جو اَیسی بُڑھیا ہُوں واقعی بیٹا ہوگا؟۔ کیا خُداوند کے نزدیک کوئی بات مُشکل ہے؟ موسمِ بہار میں مُعیّن وقت پر میں تیرے پاس پِھر آؤنگا اور ساؔرہ کے بیٹا ہوگا۔
صورتحال کی حقیقت
سارہ بانجھ تھی (پیدائش11:30
دونوں کی عمریں 90 اور 100 سال تھیں
انسانی لحاظ سے اُن کا بچہ پیدا کرنا ناممکن تھا
لیکن خُدا نے کہا
"کیا خُداوند کے لیے کچھ مشکل ہے؟" — یہ وہی سوال ہے جو آج کی دُلہن کلیسیا سے بھی پوچھا جاتا ہے۔
برادر برینہم کی گواہی
"خُدا کا وعدہ فطرت کے خلاف جاتا ہے۔ وہ کسی انسان کی حالت، جسمانی کمزوری یا دنیاوی حالات سے بندھا نہیں ہوتا۔ سارہ کی بانجھ حالت اور ابرہام کی عمر کے باوجود، اُس نے وعدہ پورا کیا۔ یہی طریقہ وہ دُلہن کے ساتھ کرے گا۔"
(“Jehovah Jireh Part 2” – 1962)
"کلام جب وعدہ کرتا ہے، تو وہ فطرت کے اصولوں کو توڑ دیتا ہے۔ خدا نے ابرہام اور سارہ میں جوانی واپس لا کر، بانجھ پن ختم کر کے، اور وقت کی حدوں کو توڑ کر اپنے وعدے کو پورا کیا۔"
(“The Spoken Word is the Original Seed” – 1962)
روحانی مطلب: دُلہن کے لیے اُمید
آج کی دُلہن کلیسیا خود بھی بہت کمزور، بظاہر بے اثر، اور جسمانی طور پر دنیا کی حالتوں میں گِھری ہوئی ہے۔ لیکن
بانجھ پن = روحانی طور پر بے نتیجہ نظر آنا
بوڑھی عمر = بظاہر وقت گزر چکا ہے
فطری طور پر ناممکن = صرف معجزہ ہی واحد راستہ ہے
"کلیسیا آج اپنے کمزور دور میں ہے، مگر اُسی وقت خُدا اُس میں قوت لائے گا — ایک جسمانی، حقیقی تبدیلی — تاکہ وہ وعدہ کا فرزند، یعنی رپچر، حاصل کرے۔"
(“The Rapture” – 1965)
خُدا کا کام فطرت سے بالاتر ہے — جسمانی موت بھی رکاوٹ نہیں
جیسے سارہ اور ابرہام کے جسم مردہ حالت میں تھے، ویسے ہی آج سچے ایماندار جسمانی کمزوری، بیماری یا موت کے قریب ہیں۔ لیکن خدا کا وعدہ ان پر قائم ہے۔
برادر برینہم
"وہ (خُدا) جسمانی موت کو بھی ختم کرے گا، جیسے اُس نے بانجھ پن ختم کیا۔ وہ اُنہیں جلالی بدن دے گا — نہ صرف روحانی بلکہ جسمانی تبدیلی کے ساتھ۔"
(“The Future Home” – 1964)
کلیسیا کے لیے نبوی پیغام
سارہ بانجھ تھی، مگر وعدہ پورا ہوا
کلیسیا بے نتیجہ نظر آتی ہے، مگر وعدہ ضرور پورا ہوگا
خُدا کی قدرت فطرت، سائنس، عمر، بانجھ پن، بیماری — سب پر غالب ہے
دُلہن کلیسیا میں بھی ایسی ہی قدرتی تبدیلی آ رہی ہے — ایک مکمل بدن کی تبدیلی!
بائبل کی تائید
رومیوں 4باب19-21
اور وہ جو تقرِیبا سَوبرس کا تھا باوُجوُد اپنے مُردہ سے بَدَن (کیونکہ وہ قریباً سو برس کا تھا).اور سارہ کے رّحِم کی مُردگی پر لِحاظ کرنے کے اِیمان میں ضعیِف نہ ہُؤا۔
اور نہ بے اِیمان ہوکر خُدا کے وعدہ میں شک کِیا بلکہ اِیمان میں مضبُوط ہوکر خُدا کی تمجِید کی۔ اور اُس کو کامِل اِعتِقاد ۂوا کہ جو کُچھ اُس نے وعدہ کِیا ہے وہ اُسے پُورا کرنے پر بھی قادِر ہے۔
عبرانیوں 11:11
اِیمان ہی سے سارہ نے بھی سِّنِ یاس کے بعد حامِلہ ہونے کی طاقت پائی اِس لِئے کہ اُس نے وعدہ کرنے والے کو سَچّا جانا۔
خلاصہ
خُدا کے وعدے انسانی فطرت کی حدود سے بالاتر ہیں۔ جیسے اُس نے سارہ کی بانجھ حالت، ابرہام کی عمر اور جسمانی ناممکنات کو توڑ کر وعدہ پورا کیا، وہی وہ دُلہن کلیسیا کے ساتھ بھی کرے گا۔ اس کا وعدہ رپچر ہے — اور وہ اُس کے لیے دُلہن کے بدن کو بدلے گا۔
(Prototype)ابرہام اور سارہ — جسمانی تبدیلی کا پروٹو ٹائپ
مطلبِ "پروٹو ٹائپ" (Prototype)
پروٹو ٹائپ کا مطلب ہے: ایک نمونہ، پیش خیمہ، یا پہلا ماڈل۔
ابرہام اور سارہ کا واقعہ ایک "پیشگی نمونہ" ہے جو کلیسیا کی آئندہ بدن کی تبدیلی کو ظاہر کرتا ہے۔
ثبوت کہ یہ تبدیلی ظاہری اور جسمانی تھی
1. سارہ کی خوبصورتی کی بحالی
پیدائش 20:2 — "اور ابیملک، جِرار کا بادشاہ، نے سارہ کو لے لیا۔"
سوال یہ ہے
ایک 90 سالہ عورت کو غیرقوم کا بادشاہ اپنی بیوی کیوں بنائے گا؟
جواب: کیونکہ اُس کی خوبصورتی جوان عورتوں جیسی واپس آ چکی تھی۔
برادر برینہم کا اقتباس
"سارہ کی حالت ایک فطری طور پر ناممکن حالت تھی، مگر خدا نے اُس کے جسم کو بدلا۔ یہ کوئی خواب یا تصور نہیں تھا — یہ ایک فزیکل تبدیلی تھی۔ ابیملک کا اُس پر فریفتہ ہونا خود اس بات کا ثبوت ہے۔"
(Jehovah Jireh, Part 2 – 1962)
ابرہام کی جوانی کی واپسی
ابرہام کی عمر تقریباً 100 سال تھی (پیدائش 17:17)، اور وہ جسمانی لحاظ سے اولاد پیدا کرنے کے قابل نہ رہا تھا۔ مگر اس کے باوجود، اسحاق اُس وقت پیدا ہوا جب وہ اور سارہ جسمانی طور پر دوبارہ "جوان" بن چکے تھے۔
"ابرہام نے بھی جوانی کی طاقت واپس پائی — وہ نہ صرف بیٹے کا باپ بنا بلکہ سارہ کی وفات کے بعد قطورہ سے کئی اور بچے پیدا کیے (پیدائش 25باب1-2)۔ کیا ایک سو سالہ مرد یہ کر سکتا ہے؟ نہیں — اُس کا جسم بدلا گیا تھا!"
(“God Who Is Rich in Mercy” – 1965)
کیا یہ صرف روحانی تبدیلی تھی؟ نہیں!
برادر برینہم بار بار کہتے ہیں کہ یہ محض ایک روحانی یا علامتی تبدیلی نہ تھی، بلکہ حقیقی جسمانی بحالی تھی
"یہ محض تصور نہیں تھا۔ وہ حقیقت میں جوان ہو گئے۔ خُدا نے اُن کے خلیات کو بحال کیا، جیسے وہ کبھی بوڑھے تھے ہی نہیں۔ یہ کلیسیا کی تبدیلی کی جھلک تھی۔"
(“The Future Home” – 1964)
کلیسیا کے لیے سبق اور مکاشفہ
جیسے
سارہ کی بانجھ پن ختم ہوئی اوراُس کی خوبصورتی واپس آئی
ابرہام میں نئی جوانی آئی اوراُنہوں نے وعدہ کا بیٹا حاصل کیا
ویسے ہی
دُلہن کلیسیا کو روحانی بانجھ پن سے نکالا جا رہا ہے اوراُس میں "کلام کی خوبصورتی" واپس آ رہی ہے
خدا اُسے جسمانی طور پر بھی بدلے گاتاکہ وہ "وعدہ کا بیٹا" (مسیح) سے مل سکے
ایک نبوی تصویر
ابرہام = ایماندار باپ
سارہ = دُلہن کلیسیا
ابیملک = دنیا کا فتنہ
اسحاق = وعدہ کا بیٹا (یسوع کی علامت)
"سارہ کی خوبصورتی واپس آنا کلیسیا کی جلال میں واپسی کی علامت ہے — وہ پُرانا فضل، پُرانی قوت، پُرانا کلام پھر سے ظاہر ہوگا۔"
(“Perfect Faith” – 1963)
بائبلی تائید
پیدائش 20:2 — ابیملک کا سارہ کو بیوی بنانا
پیدائش 21باب1-2 — سارہ کا بیٹا پیدا کرنا
پیدائش 25باب1-2 — ابرہام کی قطورہ سے اولاد
فلپیوں 3:21 — وہ اپنی اُس قُوّت کی تاثِیر کے مُوافِق جِس سے سب چِیزیں اپنے تابِع کر سکتا ہے ہماری پست حالی کے بَدَن کی شکل بدل کر اپنے جلال کے بَدَن کی صُورت پر بنائے گا۔
خلاصہ
ابرہام اور سارہ صرف ایک جوڑا نہیں تھے — وہ ایک نبوی نشان تھے۔ خُدا نے اُن کے جسموں کو بدلا تاکہ وہ وعدہ کا بیٹا حاصل کر سکیں۔ آج کی دُلہن کلیسیا بھی اُسی مقام پر ہے — وعدہ کے قریب، لیکن پہلے بدن کی تبدیلی کا وقت آ چکا ہے۔
کلیسیا کی تبدیلی کا عکس
ابرہام اور سارہ کی تبدیلی فقط اُن کے لیے نہیں تھی بلکہ آنے والی دُلہن کلیسیا کے لیے ایک "پیشگی نبوت"تھی۔
برادر برینہم فرماتے ہیں
"ابرہام کا بدن بدلا، سارہ کا بدن بدلا — تاکہ وہ وعدہ کا بیٹا حاصل کر سکیں۔ کلیسیا کو بھی بدن کی تبدیلی ملے گی تاکہ وہ رپچر کے قابل ہو سکے۔"
(The Future Home of the Heavenly Bridegroom and Earthly Bride – 1964)
روحانی نکتہ
خدا وعدہ کو پورا کرنے کے لیے فطری جسم کو جلالی جسم میں تبدیل کرتا ہے۔ کلیسیا کو رپچر کے لیے "مسیح جیسا بدن" درکار ہے — جیسا کہ سارہ کو اسحاق کے لیے جسمانی بحالی کی ضرورت تھی۔
بائبلی حوالہ جات
فلپیوں 3:21
وہ اپنی اُس قُوّت کی تاثِیر کے مُوافِق جِس سے سب چِیزیں اپنے تابِع کر سکتا ہے ہماری پست حالی کے بَدَن کی شکل بدل کر اپنے جلال کے بَدَن کی صُورت پر بنائے گا۔
1 کرنتھیوں 15باب51-52
دیکھو مَیں تُم سے بھید کی بات کہتا ہُوں۔ ہم سب تو نہِیں سوئیں گے مگر سب بدل جائیں گے۔اور یہ ایک دم میں۔ ایک پل میں۔ پِچھلا نرسِنگا پھُونکتے ہی ہوگا کِیُونکہ نرسِنگا پھُونکا جائے گا اور مُردے غَیرفانی حالت میں اُٹھیں گے اور ہم بدل جائیں گے۔
1 تھسلنیکیوں 4باب16-17
کِیُونکہ خُداوند خُود آسمان سے للکار اور مُقّرب فرِشتہ کی آواز اور خُدا کے نرسِنگے کے ساتھ اُتر آئے گا اور پہلے تو وہ جو مسِیح میں مُوئے جی اُٹھیں گے۔ پھِر ہم جو زِندہ باقی ہوں گے اُن کے ساتھ بادلوں پر اُٹھائے جائیں گے تاکہ ہوا میں خُداوند کا اِستقبال کریں اور اِس طرح ہمیشہ خُداوند کے ساتھ رہیں گے۔
خلاصہ
ابرہام اور سارہ کی تبدیلی کلیسیا کے لیے ایک تصویر ہے۔
وعدہ اُس وقت پورا ہوا جب بدن بدلے گئے
ویسے ہی رپچر کا وعدہ پورا ہوگا جب دُلہن کا بدن بدلے گا
نبوتی ترتیب — دُلہن کا راستہ
ابرہام اور سارہ کی کہانی میں خدا نے ایک الٰہی ترتیب ظاہر کی ہے، جو کلیسیا کے ساتھ بھی ویسے ہی پوری ہو رہی ہے۔
ابرہام اور سارہ کی ترتیب
وعدہ
اور وہ اُسکو باہر لے گیا اور کہا کہ اب آسمان کی طرف نگاہ کر اور اگر تُو ستاروں کو گِن سکتا ہے توگِن اور اُس سے کہا کہ تیری اَولاد اَیسی ہی ہوگی۔
(پیدائش 15:5)
امتحان
تب ابرہؔام سرنگو ہُوا اور ہنس کر دل میں کنہے لگا کہ کیا سَو برس کے بُڈّھے سے کوئی بچہّ ہوگا اور کیا ساؔرہ کے جو نوّے برس کی ہے اولاد ہوگی؟۔
(پیدائش 17:17)
تبدیلی
سارہ کی خوبصورتی کی واپسی،ابرہام کی جوانی کی طاقت
(پیدائش 20:2، پیدائش 21:1-2)
وعدے کی تکمیل
اسحاق کی پیدائش — وعدہ کا بیٹا
(پیدائش 21:2)
کلیسیا کے لیے یہی ترتیب
وعدہ۔۔۔یسوع کا دوسرا آنا یوحنا 14:3 – "میں جا کر تمہارے لیے جگہ تیار کروں گا"
امتحان۔۔۔مصیبتیں، مخالفت، آخری ایام کی گمراہی 2 تیمتھیس 3:1-5
تبدیلی ۔۔۔بدن کی تبدیلی (جلالی جسم) 1 کرنتھیوں 15:51-53
ملاقات۔۔۔رپچر میں فضاؤں میں ملاقات 1 تھسلنیکیوں 4:16-17
برادر برینہم فرماتے ہیں
"خدا کبھی ترتیب سے باہر کام نہیں کرتا۔ ابرہام کے ساتھ جو ہوا، وہ کلیسیا کے لیے ترتیب کا نمونہ ہے۔ ہم بھی وعدے، امتحان، تبدیلی اور ملاقات کے مرحلے سے گزر رہے ہیں۔"
(The Rapture – 1965)
خلاصہ
خدا نے ابرہام اور سارہ میں وہی ترتیب ظاہر کی جو دُلہن کلیسیا کے لیے مقرر ہے۔ اگر سارہ نے وعدہ کا بیٹا بدن کی تبدیلی کے بغیر حاصل نہ کیا، تو کلیسیا بھی رپچر بدن کی تبدیلی کے بغیر حاصل نہیں کر سکتی۔
اختتامیہ
ابرہام اور سارہ کی کہانی صرف ایک تاریخی حوالہ نہیں، بلکہ ایک زندہ مکاشفہ ہے — ایسا مکاشفہ جو آج کی دُلہن کلیسیا کی حالت، امید، اور انجام کو عکاسی کرتا ہے۔ جس طرح اُنہوں نے خدا کے وعدے پر ایمان رکھا، حالات کو نظرانداز کیا، اور بدن کی تبدیلی کے بعد وعدہ کا بیٹا پایا، ویسے ہی سچی دُلہن کلیسیا بھی ایک آسمانی وعدے کو تھامے کھڑی ہے۔
یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ
خُدا وعدہ دیتا ہے — لیکن اپنی مقررہ ترتیب اور وقت میں اُسے پورا کرتا ہے۔
ایمان صرف وعدے کو ماننے کا نام نہیں، بلکہ صبر، تابعداری، اور اعتماد کا سفر ہے۔
بدن کی تبدیلی کوئی تصوراتی خیال نہیں، بلکہ ایک نبوتی حقیقت ہے جو کلیسیا کے رپچر سے پہلے لازم ہے۔
اور سب سے بڑھ کر، خُدا کی وفاداری ناقابلِ شکست ہے — وہ جو وعدہ کرتا ہے، وہی اُسے پورا بھی کرتا ہے۔
"ابرہام کے لیے ستارے امید کی علامت تھے، کلیسیا کے لیے یسوع خود وعدہ کی تکمیل ہے۔
آج کی دُلہن کلیسیا کو چاہیے کہ وہ
ابرہام کی مانند ایمان میں مضبوط ہو
سارہ کی مانند تابعدار اور مقدس ہو
اور اُن کی مانند جسمانی تبدیلی کی متوقع ہو
تاکہ وہ بھی اسحاق کی مانند بیٹے، یعنی یسوع مسیح سے ملاقات کر سکے — فضاؤں میں، اُس کی جلالی حضوری میں۔
پھِر ہم جو زِندہ باقی ہوں گے اُن کے ساتھ بادلوں پر اُٹھائے جائیں گے تاکہ ہوا میں خُداوند کا اِستقبال کریں اور اِس طرح ہمیشہ خُداوند کے ساتھ رہیں گے۔
(1 تھسلنیکیوں 4:17)
مسیح یسوع میں آپ کا بھائی جاوید جارج از ہلسنکی فن لینڈ