Resources Word

The Great Battle of Revelation 12-Part-5

A Woman’s Escape Into The Wilderness And God’s Protection

 

عورت کا بیابان میں فرار اور خدا کی حفاظت

مکاشفہ 12:6
اور وہ عَورت اُس بِیابان کو بھاگ گئی جہاں خُدا کی طرف سے اُس کے لِئے ایک جگہ تیّار کی گئی تھی تاکہ وہاں ایک ہزار دو سَو ساٹھ دِن تک اُس کی پرورِش کی جائے

تعارف
مکاشفہ 12 کے واقعات جیسے جیسے آگے بڑھتے ہیں، ایک نیا روحانی منظر ہمارے سامنے آتا ہے ۔
وہ عورت (جو ابتدا میں مرد بچہ کو پیدا کر چکی ہے) اب ایک نئے مرحلے میں داخل ہوتی ہے: شیطان کے زمین پر گرا دیے جانے کے بعد وہ عورت بیابان کی طرف فرار ہو جاتی ہے،جہاں خدا نے اس کے لیے ایک خاص پناہ گاہ پہلے سے مہیا کر رکھی ہوتی ہے۔
بھائی برینہم کے مطابق یہ عورت نہ صرف قدرتی اسرائیل بلکہ دلہن کلیسیا کی علامت بھی ہے، اور یہ بیابان ایک حقیقی جگہ کم اور ایک روحانی حفاظت زیادہ ہے —جہاں خدا دلہن کو بڑی مصیبت کے دنوں میں مخصوص خوراک، کلامی پرورش، اور تحفظ دیتا ہے۔
یہ منظر ہمیں بتاتا ہے کہ خدا اپنے وفادار لوگوں کو شیطان کے غضب کے عین وقت پر کبھی اکیلا نہیں چھوڑتا،بلکہ ان کے لیے ایسی جگہیں تیار رکھتا ہے جہاں وہ تقویت پاتے ہیں، روحانی بلوغت حاصل کرتے ہیں، اور دشمن کی آنکھوں سے محفوظ رہتے ہیں۔

عورت کی پہچان

دو جہتی مفہوم: "عورت" کی نبوتی شناخت

بھائی برینہم نے بارہا سکھایا کہ بائبل میں عورت اکثر کلیسیا یا قوم کی علامت ہوتی ہے ۔(مزید تفصیل کے ساتھ۔اور مکاشفہ 12 میں پیش کی گئی عورت کے دو واضح اطلاق ہیں:
1. قدرتی اسرائیل — جسمانی مرد بچہ کی ماں
یسوع مسیح کی جسمانی ولادت یہودی قوم (اسرائیل) کے ذریعے ہوئی۔یہ عورت اس تناظر میں قدرتی اسرائیل کی نمائندہ ہے جو خدا کا منتخب قوم رہی۔
اسرائیل نے یسوع کو جنم تو دیا، مگر اسے قبول نہ کیا ۔اس کے باوجود، خدا کا منصوبہ ان کے ذریعے پورا ہوا۔
بھائی برینہم فرماتے ہیں
"وہ عورت جو مرد بچہ کو پیدا کرتی ہے، سب سے پہلے اسرائیل ہے۔ وہی خدا کی وہ قوم ہے جس نے نجات دہندہ کو جسم میں دنیا کے سامنے ظاہر کیا۔
"عورت کا بیابان میں بھاگنا" اسرائیل کے لیے اس وقت مکمل ہوگا جب بڑی مصیبت کا آغاز ہوگا —تب خدا اسرائیل کو مخصوص جگہ پر (ممکنہ طور پر یا جنوب کا علاقہ) پناہ دے گا۔
بھائی برینہم فرماتے ہیں
اسرائیل بطور قوم دوبارہ پیدا ہوگی۔ وہ بیابان میں بھاگے گی جہاں خدا نے اس کے لیے ایک جگہ تیار کی ہے۔ جیسے مکاشفہ 12 بیان کرتا ہے — وہ دلہن نہیں بلکہ عورت ہے۔
حوالہ جات جن کابھائی برینہم نے ذکر کیا:
دانی ایل 12:1 — "اس وقت میکائیل اٹھے گا... اور وہ وقت بڑی مصیبت کا ہوگا۔
متی 24باب15-21 — "جب تم اُجاڑنے والی مکروہ چیز کو دیکھو... تو جو یہودیہ میں ہوں وہ پہاڑوں کی طرف بھاگیں۔
زکریا 14باب4-5 — "اس وقت تم بھاگو گے جیسے تم زلزلہ کے دنوں میں بھاگے تھے۔
عورت کا بیابان میں بھاگنا ایک علامتی تصویر ہے کہ کس طرح اسرائیل کو آخری زمانے میں شیطان (اژدہا) کے غضب سے محفوظ رکھا جائے گا۔
ممکنہ طور پر یہ جگہ پیٹرا یا ادوم کے علاقے میں ہو سکتی ہے — جیسا کہ کئی مفسرین (اور پیغام میں بھی) اشارہ دیتے ہیں۔

دوسری جہت 2. روحانی دلہن کلیسیا — کلامی مرد بچہ کی ماں
بھائی برینہم نے مکاشفہ 12 کی عورت کو دوسرے اطلاق میں آخری زمانہ کی سچی دلہن کلیسیا قرار دیا — جو مرد بچہ یعنی کامل کلام کو ظاہر کرتی ہے۔مرد بچہ یہاں صرف یسوع مسیح نہیں، بلکہ دلہن کی روحانی نسل ہے —وہ سچا، خالص، مکمل کلام جو دلہن کے ذریعے دنیا میں ظاہر ہوتا ہے۔
مکاشفہ 12:5 "اور اُس نے ایک لڑکے کو جنم دیا، جو لوہے کے عصا سے سب قوموں پر حکومت کرے گا، اور اُس کا بچہ خدا کے پاس اُس کے تخت پر اُٹھا لیا گیا۔
یہ بچہ یسوع مسیح کی علامت بھی ہے، اور آخری دنوں میں دلہن کی غالب آنے والی نسل کی بھی،جو روحانی رپچر کا تجربہ کرے گی۔
مکاشفہ 19باب7-8
"برہ کی شادی آ پہنچی، اور اُس کی بیوی نے اپنے آپ کو تیار کر لیا ہے۔"
یہ ظاہر کرتا ہے کہ دلہن نہ صرف تیار ہوتی ہے، بلکہ خالص، بے داغ زندگی میں کلام کے مطابق جیتی ہے — اور آخرکار کلام خود دلہن میں مجسم ہوتا ہے۔
دلہن نہ صرف سنی ہوئی تعلیمات کو دہراتی ہے بلکہ کلام کے وعدے اپنے اندر سے پیدا کرتی ہے۔
وہ وہی کلیسیا ہے جو "پھر سے کلام بن جاتی ہے" — عین مسیح کی مانند (یوحنا 1:1، 1:14)۔ بھائی برینہم فرماتے ہیں
"یہ عورت آخری زمانہ کی دلہن ہے جو اپنے اندر سے مکمل کلام کو جنم دے رہی ہے — وہ کلام جو کلامی کلیسیا بنے گا۔

بیابان میں جانا ۔ روحانی جدائی
بھائی برینہم نے "بیابان" کو ایک روحانی علیحدگی قرار دیا ہے:
بائبل حوالہ۔ مکاشفہ 12:6
"اور وہ عورت بیابان میں بھاگ گئی، جہاں خدا کی طرف سے اُس کے لیے ایک جگہ تیار کی گئی تھی تاکہ وہاں اُسے 1260 دن تک خوراک دی جائے۔"
یہ "بیابان" کوئی جغرافیائی مقام نہیں بلکہ روحانی حفاظت کا ماحول ہے،جہاں دلہن جھوٹے عقائد، مذہبی دجل، اور دنیاوی نظام سے محفوظ رہتی ہے تاکہ کلام کی پاکیزگی میں پرورش پا سکے۔
خلاصہ
عورت = دلہن کلیسیا
مرد بچہ = ظاہر شدہ کلام، جو دلہن سے جنم لیتا ہے
بیابان = روحانی جدائی اور کلامی پرورش کی جگہ
دشمن کا حملہ = جھوٹے نبی، فرقہ واریت، دنیاوی مذہب
خدا کی حفاظت = کلام کی تعلیم، روح کی رہنمائی، رپچر کی تیاری

عورت کا فرار — دونوں کے لیے الگ انداز
قدرتی اسرائیل۔۔۔ جسمانی دشمن سے بچاؤ مخصوص جغرافیائی پناہ گاہ (Petra) دلہن کلیسیا۔۔۔روحانی حملوں سے بچاؤ کلامی بیابان — علیحدگی و پرورش کی جگہ بھائی برینہم کی اضافی وضاحت: 1. دلہن کلیسیا کی روحانی حالت: "یہ عورت (دلہن) اب مکمل کلام پر کھڑی ہے۔ وہ کسی نظام کا حصہ نہیں، بلکہ وہی کلام ہے جو اب جسم میں ظاہر ہو رہا ہے۔

2. اسرائیل کا فرار — خدا کا وعدہ
"خدا اسرائیل کو کبھی ترک نہیں کرے گا۔ بڑی مصیبت میں وہ اسے بھی چھپائے گا، جیسے اس نے موسیٰ کے وقت اپنے لوگوں کو چھپایا تھا۔

عملی سبق ہمیں پہچاننا ہوگا کہ ہم کس عورت سے تعلق رکھتے ہیں
فرقہ وار عورت سے یا دلہن کلیسیا سے؟
سچی دلہن وہ ہے جو:خالص کلام پر قائم ہو،دنیا اور مذہبی نظام سے علیحدہ ہو،روحانی "بیابان" میں پرورش پا رہی ہواسی علیحدگی میں ہی حفاظت، تیاری، اواٹھائے جانے کی راہ ہے۔

بیابان کی حقیقت — دلہن کی روحانی علیحدگی

بائبل بنیاد: مکاشفہ 12:6
"اور وہ عورت بیابان میں بھاگ گئی، جہاں خدا کی طرف سے اُس کے لیے ایک جگہ تیار کی گئی تھی تاکہ وہاں اُسے 1260 دن تک خوراک دی جائے۔
یہ آیت واضح کرتی ہے کہ خدا نے دلہن کے لیے ایک مخصوص مقام تیار کیا ہے —جہاں وہ مخصوص وقت تک خالص خوراک پاتی ہے۔

بیابان کی گہرائی میں کیا ہوتا ہے؟ 1. علیحدگی
دلہن خود کو دنیاوی کلیسیائی نظام، فرقہ واریت، اور انسانی رواج سے الگ کرتی ہے۔
جیسا کہ بھائی برینہم نے فرمایا
اَے میری اُمّت کے لوگو! اُس میں سے نِکل آؤ (مکاشفہ 18:4)

2. خوراک
بیابان میں دلہن کو روحانی خوراک بر وقت دی جاتی ہے —یعنی وہ پیغام جو خاص طور پر اس کے زمانے کے لیے بھیجا گیا ہے۔یہی خوراک دلہن کو مضبوط بناتی ہے، تاکہ وہ "مرد بچہ" (کامل کلام) کو ظاہر کر سکے۔

3. محفوظ پناہ گاہ
خدا دلہن کو دشمن کے حملوں، جھوٹے نبیوں، اور فریب سے محفوظ رکھتا ہے۔بیابان میں وہ خدا کی حضوری میں پروان چڑھتی ہے،جیسے بنی اسرائیل نے بیابان میں من پایا، دلہن بھی کلامی من پر زندہ ہے۔

خلاصہ بیابان روحانی علیحدگی کی حالت
خوراک ظاہر شدہ کلام پوشیدہ من
مقصد دلہن کی تیاری، مرد بچے کی پیدائش، رپچر کی تیاری
نتیجہ دنیا سے مکمل جدائی اور خدا کے حضور میں کامل ہونا

خدا کی طرف سے تیار کردہ جگہ

(پرورش، تحفظ، اور الہی مقصد کی علامت)
کلیدی آیت
"اور وہ عورت اُس بیابان کو بھاگ گئی جہاں خدا کی طرف سے اُس کے لیے ایک جگہ تیار کی گئی تھی تاکہ وہاں ایک ہزار دو سو ساٹھ دن تک اُس کی پرورش کی جائے۔ (مکاشفہ 12:6)

1. "تیار کی گئی جگہ" — خدا کا منصوبہ پہلے سے موجود تھا۔یہ جملہ ثابت کرتا ہے کہ عورت (کلیسیا/اسرائیل) کو بیابان میں بھیجنا کوئی فوری ردعمل یا خوفزدہ قدم نہیں تھا۔بلکہ خدا نے پہلے سے اُس کے لیے ایک خاص مقام تیار کر رکھا تھا۔
بھائی برینہم نے فرمایا
"خدا کسی آزمائش میں اپنے بندوں کو یوں ہی بے دخل نہیں کرتا، بلکہ اُن کے لیے ایک ایسی جگہ پہلے سے رکھتا ہے جہاں نہ صرف وہ بچتے ہیں بلکہ پروان بھی چڑھتے ہیں۔

2. یہ جگہ صرف جسمانی نہیں بلکہ روحانی مقصد رکھتی ہے۔یہ جگہ صرف "محفوظ رہنے" کے لیے نہیں بلکہ خدا کی تعلیم، پرورش اور تیاری کے لیے بھی ہے۔جیسا کہ ایلیاہ کو بیابان میں لے جا کر خدا نے خوراک دی، ویسا ہی مکاشفہ کی عورت کے لیے ہوتا ہے —اُسے ایک مخصوص دور کے لیے خالص کلام، روحانی خوراک اور پرورش دی جاتی ہے۔
بھائی برینہم کہتے ہیں
"خدا اپنے نبیوں، اپنی کلیسیا، اور اپنی دلہن کو دنیا کے فریب سے علیحدہ کر کے اُس مقام پر لے جاتا ہے جہاں صرف اُس کا کلام اُن کی پرورش کرتا ہے۔

3. یہ جگہ "کلام" میں ہے، کسی مخصوص عمارت یا ملک میں نہیں۔بہت سے لوگ خدا کی پناہ گاہ کو کسی "زمین، قوم یا شہر" سے جوڑتے ہیں، لیکن بھائی برینہم نے واضح کیا کہ دلہن کلیسیا کی پناہ گاہ کوئی عمارت یا مقام نہیں، بلکہ کلام ہے۔
وہ جو کلام میں چھپے ہیں، وہی شیطان کے قہر سے محفوظ ہوں گے۔ وہ جگہ کوئی جغرافیائی زمین نہیں بلکہ خدا کا مکمل کلام ہے۔

4. خدا کی طرف سے مخصوص مدت کے لیے حفاظت۔آیت میں بتایا گیا کہ اس جگہ پر "ایک ہزار دو سو ساٹھ دن" تک عورت کی پرورش کی جائے گی۔ یہ وقت کی مخصوص مدت ظاہر کرتا ہے — خدا نے نہ صرف جگہ، بلکہ وقت بھی مقرر کر رکھا ہے۔
دلہن کلیسیا کے اٹھائے جانےسے پہلے کی اس مدت میں روحانی طور پر تیار کیا جائے گا ۔ تاکہ وہ پاکیزگی، مکمل تابعداری، اور کلام کی بلوغت حاصل کر سکے۔

حوالہ تشریح مکاشفہ 12:6 خدا نے جگہ تیار کی — پہلے سے خروج 33باب21-22 "یہاں میرے پاس ایک جگہ ہے" — خدا کی حضوری میں پناہ زبور 91 "وہ جو حق تعالیٰ کے پوشیدہ مقام میں بیٹھتا ہے…" — حفاظت کی جگہ

بیابان میں فرار — اسرائیل کی نبوتی پناہ
یہ آیت آخری زمانہ کے اُس حصے کی طرف اشارہ کرتی ہے جب قدرتی اسرائیل کو بڑی مصیبت سے بچایا جائے گا۔
بھائی برینہم نے فرمایا کہ یہ عورت (اسرائیل) "پیغام کے بعد کے دنوں" میں — یعنی اٹھائے جانے کے بعد ۔بڑی مصیبت میں بیابان میں چھپائی جائے گی۔
جب دلہن زمین سے اُٹھا لی جائے گی، تب شیطان زمین پر قہر لائے گا۔ اور خدا اسرائیل کو مخصوص جگہ پر محفوظ کرے گا — وہی عورت جو یسوع کو جنم دیتی ہے، وہ آخری وقت میں بچائی جائے گی۔

2. اسرائیل کی پناہ گاہ — کہاں ہوگی؟
بھائی برینہم نے ذکر کیا کہ اسرائیل کو شاید (صخرہ) یا اردن کے جنوب میں کوئی مخصوص مقام پر چھپایا جائے گا۔یہ وہی تصور ہے جو یسوع نے بھی متی 24باب15-21 میں دیا کہ: "جب تم اُس اُجاڑنے والی مکروہ چیز کو کھڑے دیکھو... تو جو یہودیہ میں ہوں وہ پہاڑوں کی طرف بھاگ جائیں۔"
نبوتی حوالہ جات
حوالہ مفہوم
دانی ایل 12:1 "میکائیل کھڑا ہوگا... اور تیری قوم بچائی جائے گی"
زکریا 13باب8-9 اسرائیل کا ایک حصہ مصیبت میں چھن کر بچے گا
متی 24باب15-21 یسوع نے بڑی مصیبت کے وقت اسرائیل کو فرار کا حکم دیا
مکاشفہ 12:6 خدا نے اسرائیل کے لیے بیابان میں جگہ تیار کی

ایک ہزار دو سو ساٹھ دن — 3.5 سال
یہ وہی 3.5 سال ہیں جو
مخالفِ مسیح کے ظہور کے بعد شروع ہوں گےاور اسرائیل کو بڑی مصیبت سے گزرنا ہوگا مگر خدا اسرائیل کے "باقی ماندہ ایماندار حصے" کو چھپائے گا اور نئے عہد کے لیے تیار کرے گا "یہ وقت دلہن کے لیے نہیں، بلکہ اسرائیل کے ساتھ خدا کے دوبارہ تعلق کے لیے ہے۔
خلاصہ
🕊️ عملی سبق
دلہن کلیسیا کو دنیا سے علیحدہ ہو کر خدا کے مقرر کردہ کلامی مقام میں آنا ہوگا۔ یہ "جگہ" صرف اُن کے لیے ہے جو خالص کلام پر ایمان رکھتے ہیں اور خود کو دنیا سے جدا کرتے ہیں۔
یہ مقام نہ صرف حفاظت کا ہے بلکہ روحانی بلوغت، تربیت اور تیاری کا مرکز بھی ہے۔ ہمیں دنیاوی سسٹم سے باہر نکل کر اُس مقام پر آنا ہے جہاں صرف خدا کا مکاشفاتی کلام غالب ہو۔

ایک ہزار دو سو ساٹھ دن — اور زمانہ، زمانے، آدھا زمانہ

(مکاشفہ کی نبوی مدت کی تفصیل)
آیات
"اور وہ عورت اُس بیابان کو بھاگ گئی جہاں خدا کی طرف سے اُس کے لیے ایک جگہ تیار کی گئی تھی تاکہ وہاں ایک ہزار دو سو ساٹھ دن تک اُس کی پرورش کی جائے۔ (مکاشفہ 12:6)
اور اُس عورت کو بڑے عقاب کے دو پر دیے گئے تاکہ سانپ کے سامنے سے اُڑ کر بیابان میں اپنی اُس جگہ پہنچ جائے جہاں ایک زمانہ، اور زمانے، اور آدھے زمانہ تک اُس کی پرورش کی جائے گی۔ (مکاشفہ 12:14)

یہ مدت: 3.5 سال
"ایک ہزار دو سو ساٹھ دن" = 1260 دن
"زمانہ، زمانے، آدھا زمانہ" = 1 + 2 + 0.5 = 3.5 سال
"چالیس مہینے" (مکاشفہ 11:2، 13:5) = 3.5 سال
یہ سب اصطلاحات دراصل ایک ہی مدت کی طرف اشارہ کرتی ہیں ۔
آخری زمانہ کی "بڑی مصیبت"کی مدت، دانی کی سترواں ہفتہ کے آخری نصف میں آئے گی۔ دلہن کلیسیا)
بھائی برینہم نے فرمایا کہ دلہن کلیسیا اس 3.5 سالہ مدت سے پہلے زمین سے اٹھا لی جائے گی۔)

نبوتی نقشہ — بھائی برینہم کے مطابق صرف "ساڑھے تین سال" کیوں باقی ہیں؟)
1. دانی ایل کا نبوتی ہفتہ —دانی کے ستر ہفتے)
دانی ایل 9باب24-27 میں خدا نے اسرائیل کے لیے 70 ہفتوں کی پیشگوئی کی،)
جن میں ہر ہفتہ = 7 سال (یعنی 70 × 7 = 490 سال)

✔ پہلا حصہ
69 ہفتے (یعنی 483 سال) پورے ہو چکے یسوع مسیح کی پہلی آمد اور مصلوبیت تک۔)

⏸ وقفہ
سترواں ہفتہ رُک گیا
کیونکہ خدا نے اسرائیل سے کلام کا چشمہ روکا اور غیر اقوام کی دلہن کو بلانے کا وقت شروع ہو گیا۔

بھائی برینہم: "صرف 3.5 سال باقی ہیں
"خداوند یسوع مسیح نے ساڑھے تین سال کی نبوت کی۔ وہ ہفتے کے وسط میں منقطع ہو گئے تھے۔ اس سے یہودیوں کے لیے صرف ساڑھے تین سال باقی رہ گئے ہیں

وضاحت:
یسوع مسیح نے اپنی خدمت 3.5 سال میں مکمل کی
ستروایں ہفتے کے درمیان میں مصلوب ہو گئے
لہٰذا آخری ہفتے کا پہلا حصہ مکمل ہو چکا
اب صرف 3.5 سال باقی ہیں — جو بڑی مصیبت کے طور پر پورے ہوں گے

ہم آہنگی: دانی ایل اور مکاشفہ میں
حوالہ مدت مفہوم
دانی ایل 9:27 "آدھا ہفتہ" (3.5 سال) قربانی بند کی جاتی ہے — مصیبت
دانی ایل 7:25 "زمانہ، زمانے، آدھا زمانہ" مخالفِ مسیح کا دور
مکاشفہ 12باب6۔14 1260 دن / 3.5 سال دلہن یا اسرائیل کی حفاظت
مکاشفہ 11باب 2-3 42 مہینے گواہوں کی خدمت اور ہیکل کی پامالی

بڑی مصیبت = 3.5 سال کا دور
مخالفِ مسیح کا عروج،جھوٹے نبی کا ظہور،اور اسرائیل کی مصیبت ۔
یہ سب صرف 3.5 سال کے اندر ہوں گے۔

قدرتی اسرائیل
بھائی برینہم نے سکھایا کہ یہ 3.5 سالہ مدت اسرائیل کے لیے مخصوص ہے —وہ حصہ جب مخالفِ مسیح اس کے ساتھ عہد توڑے گا (دانی ایل 9:27) اور ظلم شروع کرے گا۔ اس وقت خدا اسرائیل کو ایک مخصوص "بیابانی جگہ" پر لے جائے گا — جسمانی طور پر، جہاں وہ محفوظ رہے گا (ممکنہ طور پر Petra یا اردن کا علاقہ)۔
"خدا اسرائیل کو بچائے گا، جیسے وہ مصر میں موسیٰ کے وقت بچایا تھا۔ وہ اُسے دشمن سے محفوظ مقام پر لے جائے گا۔"

مخالفِ مسیح کا دور
یہ 3.5 سال وہی وقت ہے جب مخالفِ مسیح
جھوٹے معجزات کرے گا (مکاشفہ 13)
ہیکل میں خود کو خدا کہلوائے گا (2 تھسلنیکیوں 2:4)
دلہن کی باقی "بیج" اولاد (مکاشفہ12:17) کو ستائے گا
بھائی برینہم نے اسے "دشمن کی دہشت گردی کا راج" کہا۔

دلہن کلیسیا کا روحانی بیابان
بھائی برینہم نے فرمایا کہ دلہن ابھی "روحانی بیابان" میں ہے ۔
جہاں وہ دنیا، فرقوں، اور جھوٹے مسیحی نظام سے علیحدہ ہو کر مکمل کلام پر تیار ہو رہی ہے۔
"وہ ایک الگ دلہن ہے، جو عقاب کی پرورش میں ہے — یہ بیابان وہ مقام ہے جہاں وہ صرف کلام پر زندہ ہے۔

عملی سبق
آج دلہن کو یہ سمجھنا ضروری ہے:کہ اٹھائے جانےکے لئے تیار ہونا ہے،خود کو دنیاوی ناپاک نظام سے الگ رکھنا ہے،مکمل کلام پر ایمان رکھ کر "بیابان میں پرورش" حاصل کرنی ہے اسرائیل اب تک روحانی اندھے پن میں ہے — لیکن اس 3.5 سالہ مدت میں، وہ اپنے مسیح کو پہچانے گا
(زکریا 12:10 — "اور وہ اُسے دیکھیں گے جسے انہوں نے چھیدا")

عقاب کے دو پر — حفاظت کی قدرت

آیت
اور اُس عَورت کو بڑے عُقاب کے دو پر دِئے گئے تاکہ سانپ کے سامنے سے اُڑ کر بِیابان میں اپنی اُس جگہ پہُنچ جائے جہاں ایک زمانہ اور زمانوں اور آدھے زمانہ تک اُس کی پرورِش کی جائے گی۔ (مکاشفہ 12:14)

1. "عقاب" — خدا کے نبی کی علامت
بھائی برینہم نے عقاب کو ہمیشہ نبی کی علامت کے طور پر بیان کیا
عقاب بلندی سے دیکھتا ہے،وہ چھپی ہوئی چیزوں کو پہچانتا ہے،وہ سیدھے آسمان کی طرف پرواز کرتا ہے
"عقاب نبی کی علامت ہے کیونکہ وہ آسمانی نظر رکھتا ہے، وہ وہ کچھ دیکھتا ہے جو دوسرے نہیں دیکھ سکتے۔
یسعیاہ 40:31 میں لکھا ہے
لیکن خداوند کا انتظار کرنے والے ازسر نو زور حاصل کرینگے۔ وہ عقابوں کی مانند بال و پر سے اڑینگے وہ دوڑینگے اور نہ تھکیں گے۔ وہ چلینگے اورماندہ نہ ہونگے۔
یہ قدرتی پرواز سے بڑھ کر روحانی طاقت، مکاشفہ اور سمت کا نشان ہے۔

2. دو پر — کامل الٰہی حفاظت
مکاشفہ 12 میں "عقاب کے دو پر" اس بات کی طرف اشارہ ہیں کہ:دلہن کو خدا کی طرف سے خصوصی قوت، فہم اور رفتار دی گئی ہے،وہ دشمن (سانپ، یعنی شیطان) کی پہنچ سے بلند ہو کر نکلتی ہے
بھائی برینہم فرماتے ہیں
"یہ پر کلام کے وہ دو بازو ہیں جو خدا اپنے نبی کے ذریعے دیتا ہے تاکہ دلہن کو دنیاوی نظام، مذہبی فساد، اور دشمن کے دھوکے سے بلند کر کے محفوظ مقام پر پہنچا سکے۔

3. نبی کا پیغام — عقاب کی پرواز
پرانے اور نئے عہد میں "دو گواہ" یا "دو پر" خدا کی الہامی قوت کو ظاہر کرتے ہیں،
دلہن کو جو "عقاب کے پر" ملتے ہیں وہ دراصل نبی کا مکاشفاتی پیغام ہے
جو اسے اٹھائے جانےکے لیے تیار کرتا ہے
"یہ صرف پرواز نہیں، بلکہ عروج ہے — روحانی عروج۔ دلہن پرانی کلیسیائی سطح سے بلند ہو جاتی ہے اور نبی کے عقاب جیسے پیغام پر پرواز کر کے بیابان میں پہنچتی ہے۔

4. پرواز بیابان کی طرف — علیحدگی کی طرف
"اُڑ کر بیابان میں جانا" مطلب
دلہن فرقہ واریت، تنظیم، اور رومی کلیسیائی نظام سے الگ ہو جاتی ہے،وہ مخصوص کلامی خوراک کی جگہ پر جاتی ہے جہاں اُس کی پرورش خدا خود کرتا ہے۔
"عقاب اسے اُس مقام پر لے جاتا ہے جہاں صرف کلام ہے — نہ رسم، نہ روایت، نہ فریب، صرف کلام۔

5. سانپ سے بچاؤ — دشمن کی پہنچ سے باہر
سانپ یعنی شیطان جو مکاشفہ 12 میں عورت کے پیچھے لگتا ہے،دلہن کو نقصان نہیں پہنچا سکتا کیونکہ وہ "عقاب کے پر" سے اڑ چکی ہوتی ہے۔
بھائی برینہم فرماتے ہیں
"یہ مکاشفہ کی بلندی دشمن کے جھوٹ سے دلہن کو بچاتی ہے۔ وہ نیچے نہیں رہتی جہاں سانپ رینگتا ہے — وہ اونچا اُڑتی ہے۔

خلاصہ
عقاب۔۔۔نبی ۔۔۔مکاشفہ، آسمانی فہم
دو پر۔۔۔کامل کلامی پیغام ۔۔۔(قدرت + مکاشفہ)
پرواز۔۔۔ دنیاوی، مذہبی، اور فرقہ وار نظام سے علیحدگی
بیابان۔۔۔ خدا کی خوراک،۔۔۔حفاظت، اور دلہن کی تیاری
سانپ۔۔۔شیطان کا فریب ۔۔۔ جس سے دلہن کو بچا لیا جاتا ہے

عملی سبق
آج کی دلہن کو چاہیے کہ وہ عقاب کی طرح کلامی بلندی پر پہنچےیعنی بھائی برینہم کے پیغام کے ذریعے خدا کے مکمل کلام پر کھڑی ہو۔
اگر ہم نیچے رینگتے رہے — روایت، فرقہ، دنیا کے نظام میں — تو سانپ کی زد میں ہوں گے مگر اگر ہم مکاشفے پر اڑیں، تو دشمن ہماری پہنچ میں نہیں آ سکتا۔"عقاب کے پر" آج ہمارے لیے نبی کا مکمل مکاشفاتی پیغام ہے —یہی پر ہمیں روحانی بیابان، تحفظ، اوراٹھائے جانےکی تیاری تک لے جا سکتے ہیں۔

اختتامیہ

مکاشفہ باب 12 ہمیں آخری زمانے کی روحانی جنگ کا ایک شاندار نقشہ دکھاتا ہے۔عورت (دلہن کلیسیا اور اسرائیل) مرد بچہ کو جنم دیتی ہے — یعنی کامل کلام کو ظاہر کرتی ہے۔اور جیسے ہی شیطان آسمان سے زمین پر گرا دیا جاتا ہے، یہ عورت بیابان کی طرف خدا کے حکم سے روانہ ہوتی ہے ۔نہ خوف سے، نہ الجھن سے، بلکہ مقررہ منصوبہ کے تحت۔
بھائی برینہم نے ہمیں سکھایا کہ
"خدا اپنے لوگوں کو فتنہ کے وقت میں کبھی نہیں چھوڑتا، بلکہ اُن کے لیے ایک راستہ، ایک پناہ، اور ایک بیابان پہلے سے مہیا کرتا ہے۔
یہ بیابان کسی جغرافیائی ملک یا جگہ کا نام نہیں بلکہ ایک روحانی مقام ہے —جہاں دلہن کو عقاب کے پروں پر سوار کر کے پہنچایا جاتا ہے۔
یہ پر: نبی کی خدمت،کامل مکاشفہ،خالص کلام کی خوراک کی نمائندگی کرتے ہیں۔
یہ بیابان: علیحدگی کا مقام ہے،دنیاوی نظام سے کٹنے کی علامت ہےاور اٹھائے کی تیاری کا مقام ہے۔
اس بیابان میں:دلہن کو دشمن (سانپ) سے محفوظ رکھا جاتا ہےاُسے "ایک زمانہ، زمانے، اور آدھے زمانہ" یعنی مخصوص مدت تک پرورش دی جاتی ہےاور وہ دنیا کی روحانی گندگی سے نکل کر کلام میں مکمل کی جاتی ہے۔

آج کا عملی پیغام۔
اگر ہم حقیقی دلہن کا حصہ بننا چاہتے ہیں، تو ہمیں
دنیا کے مذہبی نظام سے نکلنا ہوگا
فرقہ واریت کو چھوڑ کر کلام کی پیروی کرنا ہوگی
نبی کے پیغام پر یقین لا کر اُس مکاشفے میں چھپنا ہوگا
اور خدا کے مقرر کردہ بیابان میں داخل ہونا ہوگا — جو آج کلام کا مکمل انکشاف ہے
"وہ جو عقاب کے پروں پر ہیں، وہ رینگتے نہیں — وہ پرواز کرتے ہیں! اور وہ ہمیشہ دشمن کی پہنچ سے بلند ہوتے ہیں۔"

خلاصہ عورت = دلہن کلیسیا + اسرائیل
بیابان = خدا کا روحانی پناہ کا مقام
عقاب کے پر = نبی، مکاشفہ، کلام
پرورش = مکمل تیاری رُفع کے لیے
دشمن = شیطان کا مذہبی نظام، فریب، اور غضب

آج کا بلانا یہ ہے
کیا ہم بیابان میں ہیں؟
کیا ہم علیحدہ ہو چکے ہیں؟
کیا ہم پر پروں کی قدرت ہے؟
کیا ہم دلہن ہیں؟
اگر ہاں — تو ہماری جگہ تیار ہے
اور ہمارا اٹھایا جانا قریب ہے۔

مسیح یسوع میں آپ کا بھائی جاوید جارج
ازہلسنکی فن لینڈ

2 thoughts on “The Great Battle of Revelation 12-Part-5”

Leave a Comment