بائبل مقدس کے تمام صفحات پر خُدا کا ایک مستقل منصوبہ ابھرتا دکھائی دیتا ہے — کہ وہ زمین پر ایسے انسان پیدا کرے جو اُس کی صورت پر ہوں، جو اُس کے ساتھ رفاقت رکھ سکیں، اور اُس کی مرضی کے تابع رہ کر ابدی زندگی پائیں۔ مگر یہ منصوبہ صرف انسان کے جسمانی وجود تک محدود نہیں؛ یہ ایک روحانی نسل کے پیدا ہونے کا منصوبہ ہے — ایسی نسل جو "کلام سے پیدا" ہو، نہ کہ انسان کی خواہش یا روایت سے۔
رسول پولوس کی تحریر رومیوں 7:4 میں اِسی روحانی راز کو کھولتی ہے۔
🔹پَس اَے میرے بھائِیو! تُم بھی مسِیح کے بَدَن کے وسِیلہ سے شَرِیعَت کے اِعتبار سے اِس لِئے مُردہ بن گئے کہ اُس دُوسرے کے ہوجاؤ جو مُردوں میں سے جلایا گیا تاکہ ہم سب خُدا کے لِئے پھَل پَیدا کریں۔
یہ "دوسرے کے ہو جانا" دراصل ایک روحانی شادی ہے — کلیسیا (دلہن) اور مسیح (دلہا) کے درمیان ایک مقدس رشتہ، جس کا مقصد محض ظاہری عبادت یا مذہبی نظام کو قائم رکھنا نہیں، بلکہ خُدا کے لیے پھل لانا ہے — یعنی روحانی اولاد۔
شَرِیعَت کے اِعتبار سے مرنا — نئے تعلق کی ابتدا
🔹رومیوں 7:4
پَس اَے میرے بھائِیو! تُم بھی مسِیح کے بَدَن کے وسِیلہ سے شَرِیعَت کے اِعتبار سے اِس لِئے مُردہ بن گئے کہ اُس دُوسرے کے ہوجاؤ جو مُردوں میں سے جلایا گیا تاکہ ہم سب خُدا کے لِئے پھَل پَیدا کریں۔
🔹گلتیوں 2باب19-20
چُنانچہ مَیں شَرِیعَت ہی کے وسِیلہ سے شَرِیعَت کے اِعتبار سے مر گیا تاکہ خُدا کے اِعتبار سے زِندہ ہو جاؤں۔مَیں مسِیح کے ساتھ مصلُوب ہُؤا ہُوں اور اَب مَیں زِندہ نہ رہا بلکہ مسِیح مُجھ میں زِندہ ہے اور مَیں جو اَب جِسم میں زِندگی گُذارتا ہُوں تو خُدا کے بَیٹے پر اِیمان لانے سے گُذارتا ہُوں جِس نے مُجھ سے مُحبت رکھّی اور اپنے آپ کو میرے لِئے مَوت کے حوالہ کر دِیا۔
🔹کلسیوں 2:14
اور حُکموں کی وہ دستاویز مِٹا ڈالی جو ہمارے نام پر اور ہمارے خِلاف تھی اور اُس کو صلِیب پر کِیلوں سے جڑ کر سامنے سے ہٹا دِیا۔
🔍 وضاحت
پولوس رسول ایک عظیم روحانی اصول کو بیان کرتے ہیں: شریعت سے موت کے بغیر، مسیح کے ساتھ تعلق ممکن نہیں۔
یہ “موت” ایک حقیقی، روحانی جدائی ہے — پرانے نظام، رسموں، مذہبی کوششوں، انسانی نیکی، اور خودپرستی سے۔ جب تک انسان شریعت پر تکیہ کرتا ہے (یعنی اپنے اعمال، مذہبی قوانین یا ذاتی دینداری پر)، وہ مسیح کے ساتھ حقیقی رفاقت میں نہیں آ سکتا۔
🔹 شریعت ہمیں صرف گناہ کا شعور دیتی ہے، نجات نہیں
کِیُونکہ شَرِیعَت کے اعمال سے کوئی بشر اُس کے کے حضُور راستباز نہِیں ٹھہریگا۔ اِس لِئے کہ شَرِیعَت کے وسِیلہ سے تو گُناہ کی پہچان ہوتی ہے۔
(رومیوں 3:20)
🔹 روحانی نکتہ: “مسیح سے شادی” ایک نیا اتحاد ہے
رومیوں 7 میں پولوس ایک شادی کی مثال دیتا ہے۔ے بھائِیو! کیا تُم نہِیں جانتے(مَیں اُن سے کہتا ہُوں جو شَرِیعَت سے واقِف ہیں) کہ جب تک آدمِی جیتا ہے اُسی وقت تک شَرِیعَت اُس پر اِختیّار رکھتی ہے؟۔
چُنانچہ جِس عَورت کا شَوہر مَوجُود ہے وہ شَرِیعَت کے مُوافِق اپنے شَوہر کی زِندگی تک اُس کے بند میں ہے لیکِن اگر شوہر شوہر مرگیا تو وہ شَوہر کی شَرِیعَت سے چھُوٹ گئی۔ ، ویسے ہی ہم مسیح سے صرف تب جُڑ سکتے ہیں جب شریعت کے لیے “مر” چکے ہوں۔
🔹 برادر برینہم کا اقتباس
جب تک ہم شریعت سے آزاد نہیں ہوتے، ہم مسیح سے شادی نہیں کر سکتے۔ ہمیں مکمل طور پر مرنا ہے — اپنی سوچوں، اپنی راستبازی، اپنی کوششوں کے لیے — تاکہ ہم مسیح کے ساتھ جُڑ سکیں۔
(The Invisible Union of the Bride of Christ, 65-1125, paraphrased)
ایک اور جگہ بھائی برینہم نے فرمایا:
یاد رکھو، تمہیں اپنی انا، اپنی مرضی، اور شریعت کے تقاضوں کے لیے مرنا ہوگا، تاکہ مسیح تمہارے اندر اپنی زندگی ظاہر کر سکے۔ دلہن کی اپنی کوئی مرضی نہیں ہوتی، وہ مکمل طور پر اپنے دُلہا کے تابع رہتی ہے۔"
🔹 عملی اطلاق
اگر ہم آج بھی صرف "شریعت پرہیزگاری" پر جیتے ہیں — یعنی عبادات، ظاہری پرہیزگاری، یا فرقہ وارانہ تقویٰ پر — تو ہم مسیح کے ساتھ روحانی شادی کے اہل نہیں۔
ہمیں روح سے نیا جنم لینا ہے تاکہ ہم نئی فطرت میں “کلامی دلہن” بن سکیں۔
شریعت ہمیں مجرم ٹھہراتی ہے، لیکن فضل ہمیں نئے تعلق میں لے جاتا ہے۔
🔹 پھل لانے والی دلہن
رومیوں 7:4 کے آخر میں فرمایا گیا کہ ہم "خُدا کے لیے پھل لائیں"
یعنی جب دلہن مسیح سے جُڑتی ہے، تو اُس کا مقصد صرف شادی شدہ شناخت نہیں، بلکہ "اولاد پیدا کرنا" ہے — کلامی نسل، زندہ گواہ، روحانی زندگی سے بھرپور ایماندار۔
🔹 اگر ہم شریعت سے آزاد نہیں ہوتے تو
ہم مسیح کے ساتھ تعلق میں نہیں آ سکتے۔
ہم فرقہ وارانہ یا مردہ کلیسیا کے ہی رکن بنے رہیں گے۔
ہم روحانی اولاد نہیں لا سکتے۔
🔹 نتیجہ
شریعت سے مرنا پہلا قدم ہے، تاکہ دلہن حقیقی طور پر مسیح کی زوجہ بن سکے۔
یہی روحانی موت ہمیں اُس زندگی تک پہنچاتی ہے جہاں ہم "اب خود نہیں، لکہ مسِیح مُجھ میں زِندہ ہے(گلتیوں 2:20)
دلہن صرف کلام سے حاملہ ہوتی ہے
🔹 1 پطرس 1:23
کِیُونکہ تُم فانی تُخم سے نہِیں بلکہ غَیرفانی سے خُدا کے کلام کے وسِیلہ سے جو زِندہ اور قائِم ہے نئے سِرے سے پَیدا ہُوئے ہو۔
🔹یوحنا 1:13
وہ نہ خُون سے جِسم کی خواہِش سے نہ اِنسان کے اِرادہ سے بلکہ خُدا سے پَیدا ہُوئے۔
🔹افسیوں 5باب26-27
تاکہ اُس کو کلام کے ساتھ پانی سے غُسل دے کر اور صاف کر کے مُقدّس بنائے۔ اور ایک اَیسی جلال والی کلِیسیا بنا کر اپنے پاس حاضِر کرے جِس کے بَدَن میں داغ یا جھُرّی یا کوئی اَور اَیسی چِیز نہ ہو بلکہ پاک اور بے عَیب ہو۔
🔹مکاشفہ 19باب7-8
آؤ۔ ہم خُوشی کریں اور نِہایت شادمان ہوں اور اُس کی تمجِید کریں اِس لِئے کہ برّہ کی شادِی آ پہُنچی اور اُس کی بِیوی نے اپنے آپ کو تیّار کر لِیا۔ اور اُس کو چمکدار اور صاف مہِین کتانی کپڑا پہننے کا اِختیّار دِیا گیا کِیُونکہ مہِین کتانی کپڑے سے مُقدّس لوگوں کی راستبازی کے کام مُراد ہیں۔
🔹 وضاحت
دلہن کا سب سے پہلا کام صرف شادی نہیں — بلکہ اولاد لانا ہے۔
لیکن یہ اولاد کیسے آئے؟
روحانی طور پر، صرف وہی دلہن جو کلام سے حاملہ ہے، خُدا کے لیے "زندہ نسل" لا سکتی ہے۔
جیسا کہ جسمانی زندگی میں بچہ ماں کے رحم میں بیج کے ذریعہ آتا ہے، ویسے ہی روحانی دلہن کے اندر کلامِ خدا کا بیج آتا ہے — جو روح القدس کے ذریعہ جنم لیتا ہے — اور پھر "کلامی نسل" پیدا ہوتی ہے۔
🔹 برادر برینہم کا اقتباس
دیکھو، دلہن صرف کلام سے حاملہ ہو سکتی ہے۔ جو بچہ وہ پیدا کرتی ہے وہ ابدی ہے، کیونکہ وہ کلامی بیج سے پیدا ہوا ہے، وہ مر نہیں سکتا۔
(The Spoken Word is the Original Seed, 62-0318)
یہ دَور اُس دلہن کا ہے جو نہ زنا کرتی ہے، نہ تنظیم کے ساتھ جُڑتی ہے، بلکہ وہ فقط کلام سے حاملہ ہے — خالص بیوی، خالص نسل۔
(Marriage and Divorce, 65-0221M)
🔹 کلام ایک بیج ہے — خُدا کا تخم
یسوع نے متی 13 میں کلام کو "بیج" کہا (متی 13:3-23)۔
ہر بیج اپنی جنس کے مطابق پھل لاتا ہے (پیدائش 1:11)۔
اگر بیج خالص کلام ہے، تو اولاد خالص ایماندار ہو گی۔
لیکن اگر بیج فرقہ، رسم، تعلیم، یا انسان کا نظریہ ہے، تو نتیجہ ایک مردہ بچہ ہو گا — یعنی ایسی کلیسیا جس میں روح نہیں۔
🔹 کلامی دلہن vs مذہبی کلیسیا
دلہن بمقابلہ مذہبی کلیسیا
دلہن خالص کلام سے حاملہ۔۔۔مذہبی کلیسیا فرقہ وارانہ تعلیم سے بھرپور
دلہن نئی زندگی پیدا کرتی ہے۔۔۔ مذہبی کلیسیا مردہ عبادات پیدا کرتی ہے
دلہن روحانی نسل لاتی ہے۔۔۔مذہبی کلیسیا جذباتی پیروکار بناتی ہے
دلہن صرف مسیح سے منسلک۔۔۔مذہبی کلیسیا انسانوں، تنظیموں، مشنوں سے منسلک
🔹 اگر بیج خالص نہ ہو تو...
جب کلیسیا زنا کرتی ہے — یعنی کلام کو تنظیمی تعلیم سے ملا دیتی ہے — تو جو بچہ وہ پیدا کرتی ہے وہ مردہ ہوتا ہے۔ خُدا ایسے بچے کو قتل کر دیتا ہے۔
(The Spoken Word is the Original Seed, 62-0318)
"مکاشفہ 2:22 کہتا ہے: دیکھ مَیں اُس کو بِستر پر ڈالتا ہُوں اور جو اُس کے ساتھ زِنا کرتے ہیں اگر اُس کے سے کاموں سے تَوبہ نہ کریں تو اُن کو بڑی مُصِیبت میں پھنساتا ہُوں۔
🔹خالص دلہن کی علامت
زنا سے پاک (مکاشفہ 14:4)
صرف مسیح کے کلام پر یقین رکھتی ہے (یوحنا 17:17)
بیج کو ضائع نہیں کرتی — بلکہ اُسے زندگی دیتی ہے (افسیوں 5:27)
فرقہ واریت، تعلیمات، اور انسانی فلسفے سے پاک ہوتی ہے
🔹 نتیجہ
سچی دلہن صرف اُس وقت اولاد لا سکتی ہے جب وہ کلام سے حاملہ ہو — یعنی روح القدس کے ذریعہ اُس کے اندر خالص بیج (کلام) آیا ہو۔
ایسی نسل کبھی نہیں مر سکتی، کیونکہ وہ کلامی نسل ہے؛ وہ خُدا کی نسل ہے (1 یوحنا 3:9)۔
حوّا کی گمراہی — کلیسیا کی غلطی کی تصویر
🔹پیدائش:3باب 1-6
"اور عورت نے سانپ سے کہا... پھر عورت نے دیکھا کہ وہ درخت کھانے کے لیے اچھا اور آنکھوں کو خوشنما ہے... اور اُس نے اُس کا پھل لیا اور کھایا...
🔹1-تیمتھیس 2:14
اور آدم نے فریب نہِیں کھایا بلکہ عَورت فریب کھا کر گُناہ میں پڑ گئی۔
🔹2-کرنتھیوں 11باب2-3
کاش کہ تُم میری تھوڑی سی بے وُقُوفی کی برداشت کر سکتے! ہاں تُم میری برداشت کرتے تو ہو۔مُجھے تُمہاری بابت خُدا کی سی غَیرت ہے کِیُونکہ مَیں نے ایک ہی شَوہر کے ساتھ تُمہاری نِسبت کی ہے تاکہ تُم کو پاکدامن کُنواری کی مانِند مسِیح کے پاس حاضِر کرُوں۔
لیکِن مَیں ڈرتا ہُوں۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ جِس طرح سانپ نے اپنی مکّاری سے حوّا کو بہکایا اُسی طرح تُمہارے خیالات بھی اُس خُلُوص اور پاکدامنی سے ہٹ جائیں جو مسِیح کے ساتھ ہونی چاہِئے۔
🔹 وضاحت
حوّا صرف ایک عورت نہیں تھی — وہ کلیسیا کی نبوتی تصویر ہے۔
جیسے حوّا نے خُدا کے کلام کی بجائے سانپ کے فلسفے کو قبول کیا، اُسی طرح آج بہت سی کلیسیائیں خالص کلام کی بجائے انسان کی تعلیمات، فرقہ واریت، عقلی منطق، اور جذباتی عبادات کو قبول کر چکی ہیں۔
🔹نتیجہ؟ مردہ اولاد — روحانی زندگی کے بغیر کلیسیائی پیروکار!
🔹 برادر برینہم
جب آدم اپنی بیوی کے پاس آیا، تو وہ پہلے ہی ماں بن چکی تھی۔ یعنی وہ کسی اور بیج سے حاملہ ہو چکی تھی — شیطان کے بیج سے۔ یہ کلیسیا کی بھی تصویر ہے۔ جب مسیح واپس آیا، تو کلیسیا پہلے ہی فرقہ واریت سے حاملہ ہو چکی تھی۔
(The Spoken Word is the Original Seed, 62-0318)
حوّا کا پہلا بچہ قائن ایک ناجائز بچہ تھا۔ وہ موت کا بیٹا تھا۔ اسی طرح کلیسیا نے بھی غلط بیج قبول کیا — وہ تعلیمات، رسموں اور دنیا سے زنا کر بیٹھی۔
🔹 بیج بدلنا = نسل بدلنا
جیسے حوّا نے غیر فطری بیج کو قبول کیا، اور اُس کی نسل میں قتل، نفرت اور موت آئی ۔ ویسے ہی جب کلیسیا کلامی بیج کی جگہ فرقہ وارانہ تعلیم قبول کرتی ہے، تو وہ روحانی طور پر "مردہ نسل" پیدا کرتی ہے۔
🔹خُدا کا بیج ابدی زندگی لاتا ہے۔ جھوٹا بیج موت لاتا ہے۔
(1 یوحنا 3:9، یعقوب 1:18)
🔹 شیطان کا طریقہ آج بھی ویسا ہی ہے
کلام کو تھوڑا سا بدلنا — (پیدائش 3:1، متی 4:6)
خدا کی نیت پر شک ڈالنا — “کیا واقعی خدا نے کہا؟
خوشنمائی اور خواہشات سے بہکانا ۔ یہی تمہیں علم (تمہاری انکھیں کھل جائیں گئیں) دے گا...
آج کلیسیائیں “پیشہ ورانہ پادریوں”، موٹیویشنل تقاریر، جذباتی عبادات، اور کاروباری نظاموں کی طرف کھنچ گئی ہیں — اور اصل کلام کو چھوڑ چکی ہیں۔
🔹حوّا کی گمراہی اور دلہن کی وفاداری کا فرق
🔹حوّا (علامت کلیسیا)
حقیقی دلہن (کلام سے حاملہ)
حوّا (علامت کلیسیا)دھوکا کھا گئی
حقیقی دلہن (کلام سے حاملہ)مکاشفہ سے پہچان رکھتی ہے
حوّا (علامت کلیسیا)جھوٹے بیج کو قبول کیا
حقیقی دلہن (کلام سے حاملہ)صرف کلامی بیج کو قبول کرتی ہے
حوّا (علامت کلیسیا)زنا کی ماں بنی
حقیقی دلہن (کلام سے حاملہ)پاک اور قیدی ہے کلام کے لیے
حوّا (علامت کلیسیا)مردہ نسل پیدا کی
حقیقی دلہن (کلام سے حاملہ)ابدی نسل پیدا کرتی ہے
🔹 روحانی سبق
فرقہ واریت، رسم، مذہبی روح — یہ سب سانپ کے فلسفے کی شکلیں ہیں۔
کلیسیا کو صرف "پاک دامنی" میں ہی رہنا ہے — یعنی کلامی وفاداری۔
جیسے حوّا فریب کھا گئی، ویسے کلیسیا بھی فریب کھا سکتی ہے — اگر وہ "کلام" پر قائم نہ رہے۔
✅ نتیجہ
حوّا کا زوال صرف تاریخ نہیں — یہ ایک نبوتی تنبیہ ہے!
آج کی دلہن کو محتاط رہنا ہوگا کہ وہ کوئی اور بیج (تعلیم، رواج، دنیا) قبول نہ کرے۔
وہ صرف مسیح کے کلامی بیج سے حاملہ ہو اور روحانی نسل پیدا کرے — جو نہ جھوٹ میں پیدا ہوئی ہو، نہ مر سکتی ہو۔
روحانی پیدائش صرف بدن کے ذریعہ آتی ہے
🔹1 کرنتھیوں 12:27
🔹اِسی طرح تُم مِل کر مسِیح کا بَدَن ہو اور فرداً فرداً اعضا ہو۔
🔹اعمال 8باب26-39 – فلپُّس اور حبشی خواجہ
🔹اعمال 10باب1-48 – پطرس اور کرنیلیس
🔹اعمال 9باب10-18 / 22باب12-16 – حننیاہ اور پولوس
🔹افسیوں 1باب22-23
اور سب کُچھ اُس کے پاؤں تَلے کر دِیا اور اُس کو سب چِیزوں کا سَردار بنا کر کلِیسیا کو دے دِیا۔ یہ اُس کا بَدَن ہے اور اُسی کی معمُوری جو ہر طرح سے سب کا معمُور کرنے والا ہے۔
🔹🔍 وضاحت
خُدا کا کلامی بیج آسمان سے براہِ راست لوگوں کے دلوں میں نہیں بویا جاتا — یہ کلیسیا کے بدن کے ذریعہ آتا ہے۔
یعنی خُدا ہمیشہ اپنے لوگوں — نبیوں، رسولوں، واعظوں، اور ایمان داروں — کو استعمال کرتا ہے تاکہ زندگی کا بیج دوسروں تک پہنچایا جا سکے۔
🔹 فرشتہ راہ دکھاتا ہے — لیکن بیج انسان کے ذریعہ آتا ہے۔
🔹 برادر برینہم کا اقتباس
اگرچہ فرشتہ نے فلپُّس کو راستہ دکھایا، مگر زندگی کا بیج فلپُّس کے اندر تھا۔ وہ خُدا کا بدن تھا۔ وہی پیغام، وہی کلام اُس نے دیا۔ اور اُسی سے روح القدس نازل ہوا۔
(The Spoken Word is the Original Seed, 62-0318)
پطرس کو فرشتہ کرنیلیس کے گھر بھیجنے آیا۔ مگر کلام فرشتہ کے پاس نہیں تھا، پطرس کے پاس تھا۔ اور جب پطرس نے کلام سنایا، تب روح القدس نازل ہوا۔
پولوس راستہ میں تھا آسمان سے ایک نُور اُس کے گِرد اگِرد آچمکااور وہ گر گیا۔ مگر اُسے آنکھوں کی بینائی اور روح القدس اننیا کے وسیلہ سے ملا — بدن کے ذریعہ۔
🔹 عمل کا الٰہی نمونہ
فلپُّس اور حبشی خواجہ سرا کے واقعہ میں خدا نے ایک فرشتہ کے ذریعے راہنمائی دی، جس کے وسیلہ سے فلپُّس جسمانی طور پر استعمال ہوا، اور اس کا روحانی نتیجہ حبشی خواجہ سرا کا ایمان لانا اور بپتسمہ پانا تھا۔
پطرس اور کرنیلیس کے واقعہ میں خدا نے رؤیا اور فرشتہ کے ذریعے راہنمائی دی، اور پطرس کو جسمانی طور پر استعمال کیا، جس کا روحانی نتیجہ کرنیلیس اور اس کے گھرانے پر روح القدس کا نازل ہونا تھا۔
پولوس اور اننیا کے واقعہ میں خدا نے رویا اور مکاشفہ کے ذریعے راہنمائی کی، اور اننیا کو جسمانی وسیلہ بنایا، جس کا روحانی نتیجہ پولوس کی بینائی کی بحالی اور نئی پیدائش تھا۔
🔹 بیج کا تعلق ہمیشہ بدن سے ہے
جیسے جسمانی پیدائش کے لیے بیج ماں کے جسم کے ذریعہ آتا ہے،
ویسے ہی روحانی بیج بھی کلیسیا کے بدن کے ذریعہ ہی منتقل ہوتا ہے۔
کلیسیا = بدنِ مسیح
"تم مسیح کا بدن ہو..." (1 کرنتھیوں 12:27)
🔹 پہچان: سچا بدن کون ہے؟
وہ جو:
خالص کلام رکھتا ہے
مسیح کے روح سے معمور ہے
خود حاملہ ہے کلام سے
نسل پیدا کر سکتا ہے جو مسیح کے نقش پر ہو
🔹 فرشتہ یا معجزہ نجات نہیں دیتا
برادر برینہم فرماتے ہیں
فرشتہ صرف پیغام دیتا ہے — نجات کبھی بھی کسی فرشتے کے ذریعہ نہیں دی گئی۔ صرف بدن کے ذریعہ۔
یہی وجہ ہے کہ یسوع نے بھی فرمایا
"جاؤ اور تمام قوموں کو شاگرد بناؤ..." (متی 28:19)
✅ نتیجہ
خُدا نے اپنی کلیسیا کو بدن بنایا ہے تاکہ وہ کلامی بیج کو نسل در نسل منتقل کرے۔
ہر حقیقی نئی پیدائش خُدا کے کلام، روح القدس، اور بدن (ایمانداروں) کے ذریعہ ممکن ہے۔
🔹خُدا کسی تنظیم کو نہیں، صرف اپنے بدن کو استعمال کرتا ہے!
حقیقی نئی پیدائش — غیرمخلوط بیج
🔹یوحنا 3باب3-6
یِسُوع نے جواب میں اُس سے کہا مَیں تُجھ سے سَچ کہتا ہُوں کہ جب تک کوئی نئے سِرے سے پَیدا نہ ہو وہ خُدا کی بادشاہی کو دیکھ نہِیں سکتا۔ نِیکدُیمُس نے اُس سے کہا آدمِی جب بُوڑھا ہوگیا تو کیونکر پیَدا ہو سکتا ہے؟ کیا وہ دوبارہ اپنی ماں کے پیٹ میں داخِل ہوکر پیَدا ہو سکتا ہے؟۔
5 یِسُوع نے جواب دِیا کہ مَیں تُجھ سے سَچ کہتا ہُوں جب تک کوئی آدمِی پانی اور رُوح سے پیَدا نہ ہو وہ خُدا کی بادشاہی میں داخِل نہِیں ہو سکتا۔ جو جِسم سے پَیدا ہُؤا ہے جِسم ہے اور جو رُوح سے پَیدا ہُؤا ہے رُوح ہے۔۔
🔹1 پطرس 1:23
کِیُونکہ تُم فانی تُخم سے نہِیں بلکہ غَیرفانی سے خُدا کے کلام کے وسِیلہ سے جو زِندہ اور قائِم ہے نئے سِرے سے پَیدا ہُوئے ہو۔
🔹1 یوحنا 3:9
جو کوئی خُدا سے پَیدا ہُؤا ہے وہ گُناہ نہِیں کرتا کِیُونکہ اُس کا تُخم اُس میں بنا رہتا ہے بلکہ وہ گُناہ کر ہی نہِیں سکتا کِیُونکہ خُدا سے پَیدا ہُؤا ہے۔
🔹گلتیوں 1باب8-9
لیکِن اگر ہم یا آسمان کا کوئی فرِشتہ بھی اُس خُوشخَبری کے سِوا جو ہم نے تُمہیں سُنائی کوئی اَور خُوشخَبری تُمہیں سُنائے تو ملعُون ہو۔
جَیسا ہم پیشتر کہہ چُکے ہیں وَیسا ہی اَب مَیں پھِر کہتا ہُوں کہ اُس خُوشخَبری کے سِوا جو تُم نے قُبُول کی تھی اگر کوئی تُمہیں اَور خُوشخَبری سُناتا ہے تو ملعُون ہو۔
🔹🔍 وضاحت
حقیقی نئی پیدائش صرف خالص، غیرمخلوط کلامی بیج کے ذریعہ ممکن ہے۔
اگر بیج میں کوئی بھی ملاوٹ — انسانی نظریہ، فرقہ واریت، روایت، یا عقلی فلسفہ — شامل ہو جائے تو وہ بیج زندگی نہیں لا سکتا، بلکہ روحانی موت کا سبب بنتا ہے۔
🔹 نئی پیدائش ایک معجزہ نہیں — یہ کلامی تخلیق ہے!
🔹 برادر برینہم کے اقتباسات
خُدا کا ہر بولا گیا کلام ایک بیج ہے۔ مگر اگر اُس بیج میں کوئی انسانی تشریح ملا دی جائے تو وہ بیج مر جاتا ہے۔
(The Spoken Word is the Original Seed, 62-0318)
دیکھو، کلیسیا نے جو بچے پیدا کیے ہیں وہ مردہ ہیں کیونکہ وہ کلام سے نہیں بلکہ تعلیمات اور تنظیموں سے حاملہ ہوئی۔ خُدا ملاوٹ کو قبول نہیں کرتا۔
جو شخص کلام میں سے صرف ایک چیز نکالے یا کچھ شامل کرے، اُس کی نسل ماری جاتی ہے۔ (مکاشفہ 22:18-19)
🔹 خالص بیج vs مخلوط بیج
خالص بیج یعنی صرف خُدا کا زندہ کلام ہی وہ ماخذ ہے جو نئی پیدائش اور روحانی زندگی پیدا کرتا ہے، جس کا نتیجہ ابدی نسل یعنی خُدا کی حقیقی اولاد ہوتی ہے، اور اس کی شناخت ایک بے داغ دلہن کے طور پر ہوتی ہے۔
دوسری طرف، مخلوط بیج جو کہ کلام کے ساتھ انسانی سوچ اور روایات کا امتزاج ہوتا ہے، اس کا اثر صرف جھوٹی توبہ اور روحانی موت کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے، جس کا نتیجہ ایک زناکار کلیسیا ہے، اور اس کی شناخت فرقہ وار جماعت کے طور پر کی جاتی ہے۔
🔹 مخلوط کلام = روحانی زنا
🔹بھائی برینہم رماتے ہیں
روحانی زنا وہ ہے جب کلیسیا کلام کو چھوڑ کر کسی اور تعلیم کو قبول کرے — وہ جیسے حوّا نے کیا۔ اُس نے کلام چھوڑ کر سانپ کا مشورہ لیا۔
🔹کلام میں زنا کا نتیجہ کیا ہے؟
دیکھ مَیں اُس کو بِستر پر ڈالتا ہُوں اور جو اُس کے ساتھ زِنا کرتے ہیں اگر اُس کے سے کاموں سے تَوبہ نہ کریں تو اُن کو بڑی مُصِیبت میں پھنساتا ہُوں۔ (مکاشفہ 2باب22-23)
🔹 خُدا کا قانون: بیج ملاوٹ برداشت نہیں کرتا
استثناء 22:9 — تُو اپنے تاکستان میں دو قسم کے بیج نہ بونا ۔۔۔
گلتیوں 5:9 تھوڑا سا خمِیر سارے گُندھے ہُوئے آٹے کو خمِیر کر دیتا ہے۔
🔹 صرف غیرمخلوط بیج ہی ابدی نسل لاتا ہے
وہ بیج جو یسوع تھا (یوحنا 1:14) — مکمل کلام کا مجسم
دلہن اُسی بیج سے حاملہ ہو — نہ کسی فرقے، نہ فلسفے، نہ جذباتی تحریک سے
ایسی دلہن جو صرف مکاشفہ شدہ کلام سے پیدا ہو، کبھی نہیں مر سکتی
ایسا بچہ جو دلہن نے کلام سے پیدا کیا، وہ مر نہیں سکتا — وہ ابدی ہے، کیونکہ وہ کلام ہے!
(The Spoken Word is the Original Seed)
✅ نتیجہ
نئی پیدائش کا معیار محض دعائیں، بپتسمہ، یا کلیسیا کی رُکنیت نہیں — بلکہ کلامی بیج سے پیدا ہونا ہے۔
اگر بیج خالص نہیں، تو زندگی ممکن نہیں۔
سچی دلہن صرف کلام سے حاملہ ہے، اور اُس کی نسل ابدی ہے۔
کلیسیا کو زندہ نسل پیدا کرنی ہے
🔹افسیوں 5:27
اور ایک اَیسی جلال والی کلِیسیا بنا کر اپنے پاس حاضِر کرے جِس کے بَدَن میں داغ یا جھُرّی یا کوئی اَور اَیسی چِیز نہ ہو بلکہ پاک اور بے عَیب ہو۔
🔹متی 13:38
اور کھیت دُنیا ہے اور اچھّا بیج بادشاہی کے فرزند اور کڑوے دانے اُس شرِیر کے فرزند ہیں۔
🔹گلتیوں 4:19
اَے میرے بچّو! تُمہاری طرف سے مُجھے پھِر جننے کے سے دَرد لگے ہیں۔ جب تک کہ مسِیح تُم میں صُورت نہ پکڑ لے۔
🔹افسیوں 1باب4-5
چُنانچہ اُس نے ہم کو بنایِ عالم سے پیشتر اُس میں چُن لِیا تاکہ ہم اُس کے نزدِیک محبّت میں پاک اور بے عَیب ہوں۔ اور اُس نے اپنی مرضی کے نیک اِرادہ کے مُوافِق ہمیں اپنے لِئے پیشتر سے مُقرّر کِیا کہ یِسُوع مسِیح کے وسِیلہ سے اُس کے لے پالک بَیٹے ہوں۔
🔹🔍 وضاحت
ہر دَور میں خُدا کی خواہش یہی رہی ہے کہ اُس کی دلہن زندہ بیٹے اور بیٹیاں پیدا کرے — نہ رسمی مسیحی، نہ فرقہ وار پیروکار، بلکہ روحانی اولاد جو اُس کے کلامی نقش پر ہوں، اور اُس کی صورت و سیرت کو ظاہر کریں۔
🔹 خُدا کو "نظام" نہیں چاہیے — اُسے نسل چاہیے!
اور یہ نسل صرف دلہن کے ذریعہ آ سکتی ہے — جو کلام سے حاملہ ہو۔
🔹 برادر برینہم کے اقتباسات
اگر ہم سچ مچ دلہن ہیں، تو ہم کلامی بچے پیدا کریں گے۔ ہم مردہ کلیسیا نہیں، بلکہ زندہ نسل ہوں گے، جو 'ابّا، ابّا' پکارتی ہے۔
(God’s Provided Approach to Divine Fellowship, 60-0630)
ہم نہ لوتھر کے بچے ہیں، نہ ویسلی کے، نہ پنٹی کوسٹ کے۔ ہم اِس دَور کے کلامی بچے ہیں، جو صرف خالص مکاشفہ سے پیدا ہوئے ہیں۔
(Marriage and Divorce, 65-0221M)
🔹 کون سی نسل؟ — صرف اُس دَور کی نسل!
خُدا ہر زمانے میں اپنی دلہن کو اُس زمانے کے مخصوص کلام سے حاملہ کرتا ہے۔
مثلاً
نوح کے دَور میں خدا کا پیغام عدالت اور نجات کا تھا، جس کے نتیجے میں ایک نجات یافتہ خاندان نسل کے طور پر بچایا گیا۔
ابرہام کے دَور میں پیغام علیحدگی اور وعدہ پر مبنی تھا، جس کے ذریعے خدا نے نسلِ وعدہ کو پیدا کیا۔
یسوع مسیح کے دَور میں پیغام بادشاہی، کفارہ، اور نجات کا تھا، جس کا نتیجہ نئی پیدائش کی صورت میں ظاہر ہوا۔
برادر برینہم کے دَور میں پیغام دلہن، علیحدگی، اور مکاشفہ پر مرکوز تھا، جس کے نتیجے میں ایک کلامی دلہن کی نسل ظاہر ہوئی۔
🔹 جو کلیسیا کلام سے حاملہ نہیں — وہ مردہ ہے
خُدا کہتا ہے: میں اُسے دنیاوی بستر پر ڈالوں گا، اور اُس کی اولاد کو ہلاک کروں گا۔ وہ مردہ نسل ہے۔ (مکاشفہ 2:22-23)
(The Spoken Word is the Original Seed)
جب تم کلام سے دور ہو کر صرف شور، عبادات یا فرقہ پر تکیہ کرتے ہو، تو تمہاری کوکھ میں زندگی نہیں ہوتی۔
🔹 نشانی: زندہ کلیسیا کیا لاتی ہے؟
ایسے ایماندارجو کلام پر قائم ہیں
خُدا کی صورت و سیرت میں ڈھلے ہوئے
روح القدس سے معمور
خوف یا شرم کے بغیر مسیح کا اقرار کرتے ہیں
دوسروں میں بھی زندگی منتقل کرتے ہیں
🔹بھائی برینہم فرماتے ہیں
کلامی نسل مر نہیں سکتی، کیونکہ وہ ابدی ہے۔ وہ خدا کے بیٹے اور بیٹیاں ہیں — روحانی دُلہن کی اولاد۔
✅ نتیجہ
کلیسیا کا مقصد صرف اپنی شناخت بنانا نہیں — بلکہ مسیح کی زندگی پیدا کرنا ہے!
اور یہ زندگی صرف خالص کلام، روح القدس، اور دُلہن کے ذریعہ ممکن ہے۔
جو کلیسیا صرف رسوم، تعلیمات یا جذباتی مظاہر پر قائم ہے، وہ مردہ ہے
مگر جو کلیسیا خالص کلام سے حاملہ ہے، وہ خُدا کی زندہ نسل پیدا کرتی ہے!
دلہن کا مقصد: خالص کلامی نسل
🔹 مکاشفہ 19باب7-8
آؤ۔ ہم خُوشی کریں اور نِہایت شادمان ہوں اور اُس کی تمجِید کریں اِس لِئے کہ برّہ کی شادِی آ پہُنچی اور اُس کی بِیوی نے اپنے آپ کو تیّار کر لِیا۔
اور اُس کو چمکدار اور صاف مہِین کتانی کپڑا پہننے کا اِختیّار دِیا گیا کِیُونکہ مہِین کتانی کپڑے سے مُقدّس لوگوں کی راستبازی کے کام مُراد ہیں۔
🔹افسیوں 5:27
اور ایک اَیسی جلال والی کلِیسیا بنا کر اپنے پاس حاضِر کرے جِس کے بَدَن میں داغ یا جھُرّی یا کوئی اَور اَیسی چِیز نہ ہو بلکہ پاک اور بے عَیب ہو۔ہو۔
🔹مکاشفہ 14:4
یہ وہ ہیں جو عَورتوں کے ساتھ آلُودہ نہِیں ہُوئے بلکہ کُنوارے ہیں۔ یہ وہ ہیں جو بّرہ کے پِیچھے پِیچھے چلتے ہیں۔ جہاں کہِیں وہ جاتا ہے۔ یہ خُدا اور برّہ کے لِئے پہلے پھَل ہونے کے واسطے آدمِیوں میں سے خرِید لِئے گئے ہیں۔
🔹🔍 وضاحت
خُدا نے دُلہن کو چُنا ہے تاکہ وہ اُس کا بیج لے اور اُسے خالص کلامی اولاد کی شکل میں دنیا پر ظاہر کرے۔
اس مقصد کے لیے دلہن کو:
کلام کے ساتھ وفادار ہونا چاہیے
ہر قسم کی "روحانی زنا" سے پاک رہنا چاہیے
خالص، بے داغ، وفادار اور مکاشفہ میں جڑی ہوئی ہونی چاہیے
🔹 دُلہن کا جسم — دُلہا کا بیج — کلام!
🔹 برادر برینہم کے اقتباسات
خالص دلہن کسی بھی تنظیم، عقیدے یا نظریہ سے نہیں ملی، وہ صرف کلام سے حاملہ ہے۔ وہ برّہ کی بیوی ہے — نہایت پاک، غیرمخلوط، خالص کلامی عورت۔
(Christ Is the Mystery of God Revealed, 63-0728)
دلہن قید ہے — کلام کی قید۔ وہ کسی اور بیج کو قبول نہیں کر سکتی، کیونکہ اُس کی کوکھ بند ہو چکی ہے۔
جب وہ حاملہ ہوئی، تو دنیاوی خیالات باہر نکل گئے۔ اب وہ صرف خُدا کی پیشین گوئی شدہ نسل کو لا سکتی ہے۔
🔹 زنا سے کیا مراد ہے؟
روحانی زنا تب ہوتا ہے جب کلیسیا
خُدا کے کلام کے علاوہ کسی بھی بیج کو قبول کرے
کسی فرقہ، فلسفہ یا تعلیم سے حاملہ ہو
مردہ عقائد یا انسانی سوچ سے بچہ پیدا کرے
یہ کلیسیا کی وفاداری کو داغ دار کرتی ہے، اور اُسے زناکار بناتی ہے (مکاشفہ 17باب1-6)۔
🔹 دُلہن کی کوکھ — صرف کلام کے لیے مختص
جیسے مریم نے خالص کلام کو قبول کیا اور یسوع پیدا ہوا (لوقا 1:38)
ویسے ہی دُلہن صرف کلام کو قبول کرتی ہے اور زندہ نسل پیدا کرتی ہے
دُلہن کی کوکھ پاک ہے، کیونکہ وہ پہلے سے چُنی ہوئی ہے (افسیوں 1:4)
🔹برینہم صاحب نے فرمایا
تم پہلے سے چُنے گئے ہو — بیج پہلے سے وہاں رکھا گیا ہے۔ جب زندگی کا رُوح آئے، وہی بیج جڑ پکڑتا ہے، اور باقی سب کو باہر نکال دیتا ہے۔
🔹خالص دلہن کی نشانیاں
خالصی یہ ہے کہ دُلہن صرف خُدا کے کلام سے حاملہ ہو، اُس میں کسی فرقہ، رواج یا انسانی تعلیم کی آمیزش نہ ہو۔
وہ مکمل طور پر مسیح کے کلام کی تابعدار ہے، اور اُس کی زندگی ہر بات میں خُدا کے حکم کی فرماں برداری کا مظہر ہے۔
اُس کی وفاداری صرف اور صرف ایک دُلہا — یسوع مسیح کے ساتھ ہے، وہ کسی اور کے ساتھ روحانی تعلق نہیں رکھتی۔
اُس کی شناخت یہ ہے کہ اُس کی روحانی اولاد زندہ ہے، اور وہ مکمل طور پر مکاشفہ شدہ کلام پر قائم ہے۔
وہ دنیا، رسم و رواج، فرقہ وارانہ تعلیمات اور روایات سے علیحدہ ہو کر خُدا کے پاک کلام میں جیتی ہے۔
🔹 دلہن کی حفاظت —کلام سے بندھی ہوئی
تم میرے شاگرد تب ٹھہرو گے جب میرے کلام میں قائم رہو گے..." (یوحنا 8:31)
تم صرف ایک شوہر کے ساتھ بندھے ہو — کلام کے ساتھ — اور وہی تمہاری راہ ہے۔
(Anointed Ones at the End Time, 65-0725M)
✅ نتیجہ
دلہن کا کام صرف روحانی خوبصورتی یا رکنیت نہیں، بلکہ خالص کلامی نسل پیدا کرنا ہے۔
وہ ہر جھوٹے بیج سے بچتی ہے، ہر تعلیم سے بچتی ہے، اور صرف کلام کو اپنی کوکھ میں جگہ دیتی ہے — کیونکہ وہ ابدیت کے لیے چُنی گئی ہے۔
دُلہن کی شادی کی تیاری اور ابدی ملاپ
🔹 مکاشفہ 19باب:7-9
آؤ۔ ہم خُوشی کریں اور نِہایت شادمان ہوں اور اُس کی تمجِید کریں اِس لِئے کہ برّہ کی شادِی آ پہُنچی اور اُس کی بِیوی نے اپنے آپ کو تیّار کر لِیا۔
اور اُس کو چمکدار اور صاف مہِین کتانی کپڑا پہننے کا اِختیّار دِیا گیا کِیُونکہ مہِین کتانی کپڑے سے مُقدّس لوگوں کی راستبازی کے کام مُراد ہیں۔
🔹یوحنا 14:3
اور اگر میں جا کر تمہارے لیے جگہ تیار کروں تو پھر آ کر تمہیں اپنے ساتھ لے لوں گا تاکہ جہاں میں ہوں وہاں تم بھی ہو۔
🔹افسیوں 5باب31-32
یہ بھید تو بڑا ہے لیکِن مَیں مسِیح اور کلِیسیا کی بابت کہتا ہُوں۔
🔹فلپیوں 3باب20-21
مگر ہمارا وطن آسمان پر ہے اور ہم ایک مُنّجی یعنی خُداوند یِسُوع مسِیح کے وہاں سے آنے کے اِنتظار میں ہیں۔ وہ اپنی اُس قُوّت کی تاثِیر کے مُوافِق جِس سے سب چِیزیں اپنے تابِع کر سکتا ہے ہماری پست حالی کے بَدَن کی شکل بدل کر اپنے جلال کے بَدَن کی صُورت پر بنائے گا۔
🔹🔍 وضاحت
جیسے ہر دلہن شادی سے پہلے تیاری کرتی ہے، ویسے ہی مسیح کی دلہن کو بھی شادی کے کھانے اور ابدیت کے ملاپ کے لیے خود کو تیار کرنا ہے۔
یہ صرف ظاہری تیاری نہیں — یہ اندرونی پاکیزگی، کلام سے وابستگی، اور مکاشفہ کی سچائی پر قائم رہنے کی تیاری ہے۔
🔹 برادر برینہم کے اقتباسات
ابھی شادی نہیں ہوئی، یہ منگنی کا وقت ہے۔ دُلہن خود کو تیار کر رہی ہے — مکاشفہ، راستبازی، پاکیزگی، اور کلام کے مطابق زندگی کے ذریعہ۔
(The Uniting Time and Sign, 63-0818)
جب دُلہن واقعی کلام سے حاملہ ہو جاتی ہے، تو وہ دنیا سے کٹ جاتی ہے — وہ قید ہے کلام کی۔ وہ اُس کے لیے زندہ ہے جو اُس سے بیاہ کرے گا۔
(Christ Is the Mystery of God Revealed, 63-0728)
🔹 منگنی کا وقت — دلہن کی ذمہ داریاں
خود کو داغ اور شکن سے پاک رکھنا (افسیوں 5:27)
روح القدس کی پیروی کرنا، نہ کہ مذہب کی
صرف دُلہا کے کلام سے وفادار رہنا
اُس کے اشارے، اُس کے انداز، اُس کی خواہشات کے مطابق تیار ہونا
🔹 شادی کب ہو گی؟
شادی کی تقریب زمین پر نہیں، بلکہ آسمان پر ہو گی — جب دلِ دُلہا (یسوع مسیح) اپنی چُنی ہوئی دلہن کو اُٹھا لے گا، اور وہ دونوں آسمانی بزم میں شادی کے کھانے میں شامل ہوں گے (مکاشفہ 19:9)۔
🔹 دُلہن کا انعام
نئی جسمانی تبدیلی (فلپیوں 3:21)
برّہ کے ساتھ ابدی رفاقت (یوحنا 17:24)
نئے آسمان اور نئی زمین پر بادشاہی (مکاشفہ 21باب1-3)
اُس کے تخت پر بیٹھنا (مکاشفہ 3:21)
🔹 کلام سے حاملہ دُلہن — جلال کے ساتھ اٹھائی جائے گی
بھائی برینہم فرماتے ہیں
وہ دُلہن جو خالص کلام سے حاملہ ہوئی ہے، وہ ابدی نسل کی ماں ہے۔ اُسے اُٹھایا جائے گا — نہ کہ وہ جو جذبات یا تعلیم سے حاملہ ہوئی ہو۔
دُلہن اور دُلہا کی شادی ہو گی، اور وہ بادشاہ اور ملکہ بنیں گے، ہزار سال حکومت کریں گے، اور پھر ہمیشہ کے لیے اُس کے ساتھ رہیں گے۔
(One in a Million, 65-0424)
✅ نتیجہ
یہ دُلہن کوئی رسمی کلیسیا، تنظیم، یا جذباتی جماعت نہیں ۔
یہ ایک منتخب، خالص، کلامی عورت ہے جس نے خود کو پاک کر کے اپنے دُلہا کا انتظار کیا ہے۔
اور جلد ہی، جب آخری دُلہن مکمل ہو جائے گی، آسمان سے آواز آئے گی
🔹 دیکھو دُلہا آگیا! اُس کے اِستقبال کو نِکلو۔!"(متی 25:6)
اختتامیہ
مسیح کی دلہن کوئی خیالی کلیسیا، رسمی جماعت، یا دنیاوی مذہبی نظام نہیں ہے — وہ ایک چُنی ہوئی، پاکیزہ، اور کلامی بیج سے پیدا ہونے والی زندہ جماعت ہے، جو صرف اُس دُلہا کے ساتھ جُڑی ہوئی ہے جس نے اپنے خون سے اُسے خریدا۔
اس مضمون میں ہم نے دیکھا کہ
سچی دلہن کو پہلے شریعت، رسم، خودی اور مذہبی رسموں کے لیے مرنا ہوتا ہے تاکہ وہ مسیح کے ساتھ نئے روحانی تعلق میں داخل ہو سکے (رومیوں 7:4)؛
یہ تعلق محض عقیدے یا جذبات کا نہیں، بلکہ کلام کے بیج سے حاملہ ہونے کا ہے، جو صرف خالص کلام کے ذریعہ زندگی پیدا کرتا ہے؛
جیسے حوّا نے دھوکہ کھا کر شیطانی بیج قبول کیا اور مردہ نسل پیدا کی، ویسے ہی کلیسیا جب فرقہ واریت اور جھوٹی تعلیمات سے حاملہ ہوتی ہے، تو وہ بھی روحانی طور پر مردہ اولاد پیدا کرتی ہے؛
خُدا اپنی زندگی فرشتوں کے ذریعے نہیں، بلکہ کلیسیا کے بدن کے ذریعہ منتقل کرتا ہے — ایمان داروں کے ذریعے جو خود کلام سے پیدا ہوئے ہوں؛
نئی پیدائش صرف اسی وقت ممکن ہے جب بیج غیرمخلوط، پاک اور اصل ہو؛
دُلہن کا مقصد صرف خوبصورتی نہیں، بلکہ روحانی نسل پیدا کرنا ہے جو ابدی ہو؛
وہ دُلہن جو صرف کلام پر قائم ہے، زنا سے پاک ہے، اور دنیاوی نظاموں سے جدا ہے ۔وہی جلد اپنے دُلہا سے جُڑ کر شادی کی تقریب میں داخل ہو گی۔
برادر برینہم نے فرمایا
دُلہن کو صرف ایک ہی چیز حاملہ کر سکتی ہے — اور وہ ہے خُدا کا اصل، مکاشفہ شدہ کلام! وہی بیج زندگی لاتا ہے، اور وہی بیٹا جو اُس سے پیدا ہوتا ہے، کبھی نہیں مرتا۔
آج کا سوال یہ نہیں کہ
کیا ہم چرچ کا حصہ ہیں؟
بلکہ یہ ہے
کیا ہم دُلہن ہیں؟
کیا ہم خالص کلام سے پیدا ہوئے ہیں؟
کیا ہم اُس نسل کا حصہ ہیں جو زندہ رہے گی اور کبھی نہیں مرے گی؟
اگر ہاں — تو ہماری منزل یقینی ہے
شادی کا کھانا، دُلہا کا تخت، اور اُس کے ساتھ ہمیشہ کی رفاقت۔
یہی مسیح کی دلہن کا مقصد ہے — خالص بیج سے زندہ نسل پیدا کرنا، اور دُلہا کے ساتھ ابدی جلال میں شریک ہونا۔
آمین
براہ کرم اس پیغام کو اپنے عزیزوں کے ساتھ ضرور شیئر کریں
واٹس ایپ، فیس بک، یوٹیوب یا چرچ میں — جہاں بھی ہو، یہ پیغام پہنچائیں،
تاکہ لوگ جانیں کہ وقت قریب ہے، اور دلہن تیار ہونی چاہیے۔
✝️ جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے۔ جو غالِب آئے مَیں اُسے اُس زِندگی کے دَرخت میں سے جو خُدا کے فِردَوس میں ہے پھَل کھانے کو دُوں گا۔
(مکاشفہ 2:7)
مسیح یسوع میں آپ کا بھائی جاوید جارج از ہلسنکی فن لینڈ
3 thoughts on “The Bride of Christ — Mother of the Word-Born Generation”
God really bless you precious brother… Wonderful message…
God really bless you precious brother… Wonderful message…
God really bless you precious brother.. for the great service of God
Wonderful message brother
GOD bless you 🙏