The Revelation Of Seven Seals Part 4
مکاشفہ 6:5
ااور جب اُس نے تِیسری مُہر کھولی تو مَیں نے تِیسرے جاندار کو یہ کہتے سُنا کہ آ اور مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک کالا گھوڑا ہے اور اُس کے سوار کے ہاتھ میں ایک ترازُو ہے۔
کالا گھوڑا
روحانی تاریکی کی مکمل وضاحت
رنگ کی علامت – سیاہ = اندھیرا
بائبل میں “سیاہ” رنگ کوہمیشہ تاریکی،جہالت، دھوکہ دہی اور خدا سے دوری کی علامت کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ جب”کالاگھوڑا”مکاشفہ کی تیسری مہر میںظاہر ہوتا ہے، تو یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ زمانہ(تاریک دور)خدا کے حقیقی کلام سےبالکل تاریک تھا۔
بھائی برانہم فرماتے ہیں
“The black horse is the Dark Age, where the Word was almost lost… total spiritual blackout.”
(The Third Seal – 1963-03-20)
کلیسیائی تاریک دور
538 AD 1500 AD
یہ وہ وقت تھا جب رومن کیتھولک چرچ نےبائبل کو لوگوں سے چھین لیا، اور خودکو نجات کا واحد ذریعہ قرار دیا۔ لوگ صرف پادریوں اور پوپ کی بات سن سکتے تھے، بائبل کی سچائی عام لوگوں سے چھپائی گئی تھی۔رومن کیتھولک چرچ نے سیاسی طاقت حاصل کی۔ پوپ کو “خدا کا نائب” قرار دیا گیا تھا۔
عیسوی 538میں رومن کیتھولک چرچ نے سیاسی طاقت حاصل کی۔ پوپ کو “خدا کا نائب” قرار دیا گیا تھا۔
لاطینی زبان میں بائبل (ولگیٹ) صرف چرچ تک محدود تھی۔
عام لوگوں کو قانون کے ذریعہ بائبل پڑھنے سے منع کیا گیا تھا۔
جان وِکلف، ہِس اور دیگر مصلحین کو بائبل کا ترجمہ کرنے کی کوششوں کے باعث سزائےموت دی گئی۔
غیر بائبلی نظریات جیسے کہ پوپ کی معافی، عبادت میں تصویروں کا استعمال، اورڈائیسپورا مسلط کیے گئے تھے۔
تاریک دور کا خاتمہ (1500 عیسوی): مارٹن لوتھر کی اصلاح نے بائبل کو مقامی زبان میں واپس لایا۔
یہ وہ وقت تھا جب لوگ روایات اور انسانوں کے احکام میں الجھے ہوئے تھے جبکہ خدا کا کلام چھپا ہوا تھا۔
بھائی برانہم فرماتے ہیں
“They took the Bible from the people, and the Word became hidden behind rituals and tradition.”
(The Third Seal)
جس طرح روٹی جسمانی زندگی کے لیےضروری ہے، اسی طرح روحانی زندگی کیلئےخدا کا کلام ضروری ہے۔ لیکن کالا گھوڑا اس وقت کی نمائندگی کرتا ہے جب کلام کو روک دیا گیا تھا اور لوگوں کو روحانی طور پر بھوکا چھوڑ دیا گیا تھا۔۔
’’ خُداوند خُدا فرماتا ہے دیکھو وہ دن آتے ہیں کہ میں اس مُلک میں قحط ڈالوں گا۔ نہ پانی کی پیاس اور نہ روٹی کا قحط بلکہ خُداوند کا کلام سُننے کا۔‘‘ عاموس 8:11
شیطان کا فریب سفید گھوڑے سے کالے گھورے تک
پہلی مہر میں سوار سفید گھوڑے پر سوار تھا – جو ایک دھوکہ باز (مخالف مسیح) تھا، پھر وہ سرخ گھوڑے پر سوار ہوا اور خونریزی لایا، اور اب سیاہ گھوڑا – جو روحانی اسیری اور جھوٹے مذہب کی علامت ہے۔
بھائی برانہم فرماتے ہیں
“The same rider… now in black, selling the Word, controlling people’s souls.”
(The Third Seal)
آج کے لیے انتباہ
بھائی برینہم نے کہا کہ یہ کالا گھوڑا صرف ماضی کی بات نہیں ہے بلکہ آج بھی جب کوئی چرچ یا شخص خدا کے کلام کو چھپاتا ہے یا تبدیل کرتا ہے تو وہی کالا گھوڑا دوبارہ زندہ ہو جاتا ہے۔
ترازو – مکاشفہ کی تیسری مہر
مکاشفہ کی تیسری مہر میں ترازو کی علامت بہت اہم اور گہری روحانی معنی رکھتی ہے۔آئیے اس کو تفصیل سے دیکھتے ہیں۔
مکاشفہ 6:5
ااور جب اُس نے تِیسری مُہر کھولی تو مَیں نے تِیسرے جاندار کو یہ کہتے سُنا کہ آ اور مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک کالا گھوڑا ہے اور اُس کے سوار کے ہاتھ میں ایک ترازُو ہے۔
روحانی تجارت کا نظام
بھائی برینہم نے وضاحت کی کہ “ترازو” اس وقت کی علامت ہے جب چرچ نےروحانی سچائیوں کو “بیچنا” شروع کیا تھا۔ یہ دور تاریک دور تھا، خاص طور پر رومن کیتھولک چرچ کی حکمرانی کے زمانہ۔
روحانی چیزوں کی خرید و فروخت
نجات – “ایمان” کے بجائے اعمال کے ذریعے پیش کی جاتی ہے۔
معافی – “اعترافات” اور “پادریوں” کے ذریعے اور اکثر مالی عطیات کے بدلے میں دی جانے لگی۔
پوپ لیو ایکس، اورگناہوں کی معافی فروخت کرنے کا فتنہ
رومن کیتھولک چرچ کے زوال کے دوران، جب پوپ لیو X اقتدار میں تھے، اس نے ایک ایسا طریقہ ایجاد کیا جس نے ایمان کے خالص تصور کو مکمل طور پر مسخ کر دیا۔
“انڈلجنس” یہ عمل، لوگوں کو پچھلے گناہوں کی معافی خریدنے کی اجازت دیتا ہے۔ دولت مندوں کے لیے، یہ ایک “آسان سودا” بن گیا۔
وہ اپنے گناہوں کی پہلے سے منصوبہ بندی کریں گے، پھر چرچ سے معافی خریدیں گے، اور ڈھٹائی سے ان گناہوں کا ارتکاب کریں گے، یہ یقین رکھتے ہوئے کہ پوپ نے انہیں پہلے ہی معاف کر دیا ہے۔
برکات – خصوصی دعائیں اور رسومات جو صرف جماعت کے ذریعہ ادا کی جاتی ہیں اور جن میں رقم یا قربانی کی ضرورت ہوتی ہے۔
دعائیں – مُردوں کے لیے دعائیں، جو انہیں “پاک کرنے والے” سے نجات دلانے کے لیے فروخت کی گئی تھیں۔
یہ سب ایک “تجارت” بن گیا تھا جس میں آدمی کی دولت، اثر و رسوخ، یا آداب کو اس کے ایمان سے زیادہ اہمیت حاصل تھی۔
خدا کا کلام چھپا دیا گیا اُس زمانے میں بائبل عام لوگوں کی پہنچ سے باہر تھی۔رومن چرچ نے جان بوجھ کر خدا کے کلام کو لاطینی زبان تک محدود رکھا تاکہ صرف پادری ہی اُسے سمجھ سکیں۔اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ عوام الناس سچائی سے ناواقف رہے۔
اور چونکہ سچ صرف خدا کے کلام سے آتا ہے (یوحنا 17:17: “تیرا کلام حق ہے”)، تو لوگ ایک ایسے قید خانے میں قید ہو گئے جہاں نہ روشنی تھی اور نہ ہی رہائی کی اُمید۔
روحانی اور جسمانی موت کی قید
لوگ رومن چرچ کی غلامی میں تھے۔وہ نہ صرف جسمانی طور پر دبائے گئے بلکہ روحانی طور پر بھی مردہ تھے۔وہ موت کے منتظر تھے، اور موت کے بعد خدا کے خوفناک عدالت کا سامنا کرنا تھا (عبرانیوں 9:27: “اور جِس طرح آدمِیوں کے لِئے ایک بار مرنا اور اُس کے بعد عدالت کا ہونا مُقرّر ہے۔”)۔
گیہُوں اور جو کی قیمت – کلام کا فقدان
مکاشفہ 6:6
“گیہُوں دِینار کے سیر بھر اور جَو دِینار کے تِین سیر اور تیل اور مَے کا نُقصان نہ کر۔”
گیہُوں: بھائی بریہم کے مطابق یہ خالص اور کامل کلام کی علامت ہے۔
صرف ایک چوتھائی گیہُوں، ایک بہت ہی کم مقدار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اصل کلام بہت کم اور نایاب تھا۔
صرف ایک چوتھائی گیہُوں کا ایک دینار (جو ایک دن کے کام کے برابر تھا) ظاہر کرتا ہے کہ لوگ اپنی پوری کوشش کے باوجود خالص سچائی حاصل کرنے سے قاصر تھے۔
جَو: جو نسبتاً کم معیار کا اناج ہے۔
ایک دینار کا تین چوتھائی حصہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ “کم معیار” کا نظریہ یا مذہبی تعلیم عام ہو گئی تھی۔
لوگ سستے اور آسان طریقے اپنا رہے تھے – جیسے مذہبی روایات، تصویر کی پوجا، اور انسانی تعلیمات۔

تیل اور مَے کا نُقصان نہ کر
مکاشفہ 6:6
“گیہُوں دِینار کے سیر بھر اور جَو دِینار کے تِین سیر اور تیل اور مَے کا نُقصان نہ کر۔”
بھائی برینہم نے “تیل اور مہ کو نقصان نہ پہنچانے” کے روحانی نکتے کی خوبصورتی سے وضاحت کی (مکاشفہ 6:6) کہ خدا نے اپنے چنے ہوئے لوگوں اور روح القدس کے کام کو تاریک دور میں بھی مکمل طور پر ختم نہیں ہونے دیا۔
تیل – روح القدس کی علامت
تیل ہمیشہ روح القدس کی علامت رہا ہے – جیسے عہد نامہ قدیم میں نبیوں یا بادشاہوں کا مسح کرنا۔
یہاں تک کہ جب کالاگھوڑا (رومن چرچ) سچائی کو چھپا رہا تھا، روح القدس کو مکمل طور پر بجھنے نہیں دیا گیا تھا۔
متی 25باب 3 تا4 آیات
جو بیوُقُوف تھِیں اُنہوں نے اپنی مشعلیں تو لے لِیں مگر تیل اپنے ساتھ نہ لِیا۔ مگر عقلمندوں نے اپنی مشعلوں کے ساتھ اپنی کُپِّیوں میں تیل بھی لے لِیا۔
رومن کیتھولک چرچ نے اعمال، رسوم و رواج اور انسانی تعلیمات کو اہمیت دی، لیکن خدا نے حکم دیا کہ “تیل” کو نقصان نہ پہنچے – یعنی روح القدس کے اثر کو محفوظ رکھا جائے۔
مے-روحانی خوشی اور نجات کی علامت
مےنئی زندگی، خوشی، نجات، اور روحانی خوشی کی علامت ہے۔
یہ وہ “باطنی خوشی” ہے جو انسان کو روح القدس سے حاصل ہوتی ہے۔
اگرچہ چرچ رسمی ہو گیا تھا، نجات کا پیغام چھپا ہوا تھا، کچھ لوگ اب بھی اس خوشی، مہ کا تجربہ کر رہے تھے، جو روح القدس کی موجودگی سے آتی ہے۔
چھپے ہوئے لوگ – خدا کےچنیدہ
تیل اور مے کو نقصان نہ پہنچانا“ کا مطلب تھا۔
خُدا نے اپنے چنے ہوئے لوگوں کو ایسے وقتوں میں بھی محفوظ رکھے گا۔ والڈینس، ہیوگینٹس، اور دوسرے وفادار گروہوں کی طرح، جو روح کی راہ پر گامزن تھے، حالانکہ وہ رسمی کلیسیائی نظام کے خلاف تھے۔یہ لوگ خاموشی سے لیکن مضبوطی سے روح القدس کی قیادت میں چلتے رہے۔
پہلا یوحنا2 باب 20 آیت
اور تُم کو تو اُس قُدُّوس کی طرس سے مسح کِیا گیا ہے اور تُم سب کُچھ جانتے ہو۔
خدا ہمیشہ اپنی زندہ موجودگی اور سچائی کے چشمے کو برقرار رکھتا ہے، چاہے حالات کتنے ہی تاریک کیوں نہ ہوں۔
“تیل اور مہ کو نقصان نہ پہنچا” الہی کنٹرول کو ظاہر کرتا ہے جہاں خدا برائی کی حد مقرر کرتا ہے۔
بڑی کسبی کلیسیا – روحانی بغاوت کی علامت
مکاشفہ 17 میں مذکور “بڑی کسبی” رومن کیتھولک چرچ کی روحانی حالت کی نمائندگی کرتی ہے۔
بائبل کہتی ہے کہ وہ ”مقدسوں کے خون سے پی گئی ہے۔اس نے صدیوں سے خدا کے سچے بندوں کو قتل کیا ہے، خاص طور پر وہ لوگ جو بائبل کی سچائی کو ظاہر کرنے کی کوشش کرتے تھے۔
ا اور مَیں نے اُس عَورت کو مُقدّسوں کا خُون اور یِسُوع کے شہِیدوں کا خُون پِینے سے متوالا دیکھا اور اُسے دیکھ کر سخت حَیران ہُؤا ….مکاشفہ 17باب
لیکن اسے خدا کے فیصلے کا کوئی خوف نہیں تھا۔وہ آگے بڑھتی رہی، نہ صرف لوگوں کو جسمانی طور پر مارتی رہی، بلکہ انہیں روحانی تباہی کی طرف دھکیلتی رہی۔ یہ وہ وقت تھا جب دنیا روحانی تاریکی میں تھی،بائبل چھپی نہیں تھی،اور لوگ کلیسیا کے جھوٹے عقائد کے غلام تھے۔
لیکن خدا خاموش نہیں رہا۔ اُس نے اصلاحی خادموں، جیسے مارٹن لوتھر، جان ویزلی، نِکس، کیلوِن، اور دیگر کو بھیجا تاکہ خدا کے کلام کو دوبارہ جانچیں اور لوگوں کو اُس غلامی سے آزاد کریں۔
اصلاحی دور – خدا کا بھیجا گیا تیسرا جاندار انسان کا سا چہرہ
اگرچہ خدا کے لوگ ہر دور میں آزمائشوں سے گزرے ہیں، لیکن وہ کبھی شکست نہیں کھا سکتے۔ ہر دور میں، خدا نے اپنے سچے ایمانداروں کو برقرار رکھا ہے، اور خاص طور پر اس دور میں، جسے ہم “اصلاحی دور” کہتے ہیں، خدا نے ایک نئی نعمت عطا کی ہے – انسان کی روح۔
مکاشفہ 3:8 میں، خدا کہتا ہے
مَیں تیرے کاموں کو جانتا ہُوں (دیکھ مَیں نے تیرے سامنے ایک دروازہ کھول رکھّا ہے۔ کوئی اُسے بند نہِیں کر سکتا) کہ تُجھ میں تھوڑا سا زور ہے اور تُو نے میرے کلام پر عمل کِیا ہے اور میرے نام کا اِنکار نہِیں کِیا۔
یہ ایک روحانی دروازہ تھا جسے خُدا نے اپنے لوگوں کے لیے خوشخبری کو پوری دنیا تک لے جانے کے لیے کھولا۔ اس کھلے دروازے سے مراد خدا کی طرف سے تبلیغ کا طریقہ ہے۔
انسان کی روح: حکمت اور تفہیم
یہ زمانہ “انسان” کی روح کے تحت تھی جو چار جانداروں کی ترتیب میں تیسری روح ہے (حزقی ایل 1 اور مکاشفہ 4 میں بیان کیا گیا ہے)۔
انسان کی روح حکمت اور فہم کی علامت ہے۔یہ وہ دور تھا جب علم، تحقیق اور سچائی کی تلاش نے زور پکڑا۔یہ عقلی دور تھا جس میں سچائی کو ثابت کرنے کے لیے دلائل، تحریر اور مطالعہ پر زور دیا جاتا تھا۔
اصلاح کا آغاز – مارٹن لوتھر
اس دور کا آغاز کیتھولک پادری مارٹن لوتھر سے ہوا۔اس نے رومن کیتھولک چرچ کی بد عنوانی کے خلاف بات کی۔
اس نے اپنے مشہور “95 تھیسز” (95 نکات) کے ذریعے پوپ کے اختیار اور جھوٹے عقائد کو بے نقاب کیا۔
اس نے یہ سچائی واضح کی کہ: “راست باز ایمان سے جیتا رہے گا” (رومیوں 1:17) یہی تعلیم (ایمان سے راست بازی) کہلاتی ہے۔
پرنٹنگ انقلاب – گٹنبرگ کا پرنٹنگ پریس
اسی دوران گٹن برگ نے جرمنی میں پرنٹنگ پریس ایجاد کیا۔اس سے بائبل کا ترجمہ اور شائع کرنا ممکن ہوا۔پہلی بار، عام لوگوں نے اپنے لیے بائبل پڑھنا شروع کی، جس سے سچائی پھیلی۔یہ بھی خدا کی طرف سے ایک ’’کھلا دروازہ‘‘ تھا۔
جان ویزلی – تقدیس کا پیغام
اس کے بعد جان ویزلی آیا، جس نے تقدیس کے پیغام کی منادی کی۔اُس نے سکھایا کہ ایک مسیحی نہ صرف ایمان لانے سے، بلکہ ایک مقدس زندگی گزار کر بھی خُدا کو خوش کرتا ہے۔
یہ دوسرا مرحلہ تھا – دوسرے عظیم مبشر
اس دور میں، خدا کے بہت سے دوسرے بندے پیدا ہوئے جنہوں نے حقیقت کو ظاہر کیامثلا ناکس،کیلون ، موڈی، سانکی، فنی
ان سب نے کیتھولک چرچ کی غلطیوں کو بے نقاب کیا، اور لوگوں کو اصل بائبل کی طرف واپس آنے کی دعوت دی۔

پیدائش 6 باب میں عکاسی
آدم اور حوا کا باغِ عدن سے بے دخلی (باب 3 کے آخر میں) ایک روحانی قحط کا آغاز تھا انہیں خُدا کی
موجودگی سے باہر نکال دیا گیا تھا، اور زندگی کے درخت تک رسائی کاٹ دی گئی تھی۔
یہ وہی روحانی “قحط” ہے جو تیسری مہر میں دکھایا گیا ہے – زندگی کی روٹی تک رسائی (کلام) کاٹ دیا گیا ہے۔
کالاگھوڑا باب 3 — باغِ عدن سے نکالے جانا روحانی قحط، کلام سے دوری
تخلیق کے سات دن اور سات مہروں
بھائی برینہم نے سکھایا کہ تخلیق کے سات دن خدا کے نجات کے منصوبے اور سات مہروں کے راز سے جڑے ہوئے ہیں۔ خدا نے پیدائش کے پہلے باب میں تخلیق کے سات دنوں میں جو کچھ کیا وہ روحانی طور پر مستقبل میں سات مہروں میں پورا ہوا۔
تیسرا دن – زمین، درخت اور بیج
پیدائش 1باب 9-13
ور خُدا نے کہا کہ آسمان کے نیچے کا پانی ایک جگہ جمع ہو کر خُشکی نظر آئے اور اَیسا ہی ہوا ۔
اور خُدا نے خُشکی کو زمین کہا اور جو پانی جمع ہوگیا تھا اُسکو سمندر اور خُدا نے دیکھا کہ اچھا ہے
اور خُدا نے کہا زمین گھاس اور بیج دار بوٹیوں کو اور پھلدار درختوں کو جو اپنی اپنی جنس کے موافِق پھلیں اور جو زمین پر اپنے آپ ہی میں بیج رکھیں اُگائے اور ایسا ہی ہوا۔
تب زمین نے گھاس اور بوُٹیوں کو جو اپنی اپنی جِنس کے موافق بیج رکھیں اور پلدار درختوں کو جنکے بیج اُنکی جِنس کے مُوافِق اُن میں ہیں اُگیا اور خُدا نے دیکھا کہ اچھا ہے۔
اور شام ہوئی اور صُبح ہوئی ۔ سو تیسرا دِن ہوا۔
روحانی معنی:
✦ یہ کلیسیا کی ترقی اور مسیح کے حقیقی کلام کے پھیلاؤ کی علامت ہے۔
✦ تیسری مہر نے روحانی قحط لایا (سیاہ گھوڑے کی عمر)، جب سچا لفظ چھپا ہوا تھا۔
✦ لیکن جو بیج خدا نے بویا تھا وہ بعد میں پھل آیا۔
تیسری مہر کا خلاصہ
یہ روحانی قحط اور جبر کا دور ہے۔ترازو انصاف کی علامت ہیں یا خوراک کے تولنے کی، لیکن یہاں یہ لوگوں کی روحانی زندگی کی خرید و فروخت کی علامت ہیں۔
روحانی معنی
یہ مہر اس وقت کی طرف اشارہ کرتی ہے جب رومن کیتھولک چرچ نے خدا کے کلام (بائبل) کو چھپایا تھا۔ایمان، نجات، دعا، یہاں تک کہ بخشش بھی پیسے کے عوض بکنے لگے۔
عوام روحانی تاریکی اور غلامی میں تھے۔خدا کا کلام ان سے چھین لیا گیا تھا۔
خدا کی حفاظت
آواز کہتی ہے: ” تیل اور مہ کا نقصان نہ کر۔”
تیل = روح القدس کا مسح
مے = مکاشفہ کی خوشی
یہ خدا کی طرف سے ایک پیغام ہے کہ اس کے سچے چنے ہوئے لوگ روحانی طور پر محفوظ ہیں، تاکہ وہ اس اندھیرے میں بھی روشنی تلاش کر سکیں۔
یہ مہر اس بات کی نمائندگی کرتی ہے کہ مذہب کو کس طرح تجارتی بنایا گیا تھا، اور لوگوں کو روحانی موت کی طرف دھکیل دیا گیا تھا — لیکن خدا نے اپنے چنے ہوئے لوگوں کو پوشیدہ رکھا۔
مسیح یسوع میں آپ کا بھائی جاوید جارج
ہلسنکی فن لینڈ