( سات مہروں کا مکاشفه (حصہ اول

سات مہروں کا تعارف
سات مہریں بائبل کے سب سے گہرے اور پراسرار موضوعات میں سے ایک ہیں۔ یہ مہریں مکاشفہ 5 سے 8 میں پائی جاتی ہیں۔
اور خدا کے آخری وقت کے منصوبے کو ظاہر کرتی ہیں۔ یہ سات مہریں خُدا کے نجات کے پروگرام کا حصہ ہیں، اور ہر مہر کے کھلنے کے ساتھ، ایک نیا روحانی راز کھلتا ہے۔
بھائی ولیم برینہم نے 1963 میں سلسلہ وار پیغامات دیئے جس کا نام تھا ،سات مہروں کا مکاشفه۔، جس میں انہوں نے مکاشفہ 5 تا 8 ابواب میں مرقوم سات مہروں کو کھولا اور ان کے گہرے معنی بیان کیے ۔ ان کے مطابق، یہ مہریں دنیا کے خاتمے کے لیے خدا کے منصوبے کو ظاہر کرتی ہیں اور دلہن (کلیسیا) کو تیار کرتی ہیں۔
یہ کتاب، جس پر سات مہریں تھیں، مکاشفہ 5 میں نظر آتی ہیں۔ یوحنا رسول کو ایک رویا میں دکھایا گیا تھا کہ خدا کے تخت کےاوپر آسمان میں ایک کتاب (طومار) ہے، جو اندر اور باہر لکھی ہوئی ہے اور سات مہروں سے بند ہے۔
زمین کی ملکیت کی قانونی دستاویز جسکا آدم کو وارث بنا یا گیا

یہ کتاب دراصل آدم کے سپرد کی گئی تھی کیونکہ وہ زمین کا صحیح وارث تھا۔ خدا نے آدم کو تخلیق کے بعد زمین پر حکومت کرنے کا اختیار دیا۔
پھر خدا نے کہا، ہم انسان کو اپنی صورت پر، اپنی شبیه کی مانند بنائیں اور وہ سمندر کی مچھلیوں، آسمان کے پرندوں،اور چوپایوں، اور تمام زمین، اور سب جاندار جو زمین پر رینگنے ہیں اختیار رکھیں۔ (پیدائش 1:26)
ابتدا میں، آدم کو زمین کا حکمران بنایا گیا تھا - جب خدا نے آدم کو بنایا، تو اس نے اسے زمین پر ملکیت اور حکومت دی، جسے،کتابِ حیات، یا ،ملکیت کی سند، کہا جا سکتا ہے۔
سانپ کے بیج کے فریب میں آکر آدم نے اس ملکیت کو کھودیا

یہ کتاب گناہ کی وجہ سے آدم سے چھین لی گئی – سانپ کے بیج کے فریب میں آکر ، جب آدم اور حوا نے گناہ کیا،وہ اپنا اقتدار کھو بیٹھے اور زمین شیطان کے ہاتھ میں آگئی۔ شیطان کو "اس دنیا کا خداکہا جاتا تھا (2 کرنتھیوں. 4:4) کیونکہ آدم نے اپنی ملکیت اس کے ہاتھ میں دے دی ۔
یہ کتاب اصل میں آدم کو دی گئی تھی، لیکن اس سے گناہ کی وجہ سے چھین لی گئی اور سات لگا کر مہروں بند کر دی گئی۔ یسوع مسیح نے اسے چھڑایا ہے اور اب دلہن کو اس کی حقیقی وراثت ملی ہے۔ یہ کتاب درحقیقت زمین کی قانونی ملکیت، نجات کی منصوبہ بندی، اور خدا کے آخری آیام کے رازوں کو ظاہر کرتی ہے۔
خُداوند یسوع مسیح، پچھلے آدم جس نے اس ملکیت کو دوبارہ حاصل کیا۔
خُداوند یسوع مسیح، پچھلے آدم جس نے اس ملکیت کو دوبارہ حاصل کیا

اس کتاب کا وارث بنا – کیونکہ وہ بے گناہ تھا اور گناہ پر غالب آیا۔ یسوع مسیح کو "دوسرا آدم" یا " آدم ثانی" کہا گیا کیونکہ وه هراس چیز کو بحال کرنے آیا تھا جو پہلے آدم نے کھو دیا تھا۔
رومیوں 5:12 – "پس جس طرح ایک آدمی کے سبب سے گناہ دنیا میں آیا اور گناہ کے سبب سے موت آئی، اور یوں موت سب آدمیوں میں پھیل گئی اسلیے کہ سب نے گناہ کیا۔
یسوع مسیح کھوئی ہوئی ملکیت کو دوبارہ حاصل کرنے والے پچھلا آدم آدم بنا ۔
1 کرنتھیوں 15:45 چنانچہ لکھا بھی ہے کہ پہلا آدی زندہ نفس بنا۔ ، پچھلا آدم زندگی بخشنے والی روح بنا۔
لوقا 19:10 کیونکہ ابنِ آدم کھوئے ہوؤں کو ڈھونڈنے اور نجات دینے آیا۔
مکاشفہ 5:9 – "اور وہ یہ نیا گیت گانے لگےکہ تو ہی اس کتاب کو لینے اور اس کی مہریں کھولنے کے لائق ہے، کیونکہ تو نے ذبح ہو کر اپنے خون سے ہر قبیلہ اوراہل زبان اور امت اور قوم میں سے خدا کے واسطےلوگوں کو خرید لیا۔
اس کتاب میں دلہن (چنیدہ ایماندروں) کی مکمل نجات کا راز ہے

یہ راز مہروں کے کھلنے سے ظاہر ہوں گے تاکہ دلہن حقیقت کو جان سکے اور مخالف مسیح کے فریب سے بچ سکے۔
مکاشفہ 10:7 بلکہ ساتویں فرشتے کی آواز دینے کےزمانہ میں، جب وہ نرسنگا پھونکنے کو ہو گا، تو خدا کا پوشیدہ مطلب اس خوشخبری کے موافق جو اس نے اپنے بندوں نبیوں کو خوشخبری دی پورا ہوگا۔
کلسیوں 1:26-27 یعنی اس بھید کی جو تمام زمانوں اورپشتوں سے پوشیدہ رہا، لیکن اب اس کے مقدسوں پر ظاہر ہوا۔ جن پر خدا نے ٫ظاہر کرناچاہا کہ غیر قوموں میں اس بھید کے جلال کی دولت کیسی کچھ ہے، اور وہ یہ ہے کہ مسیح جو جلال کی امید ہے تم میں رہتا ہے۔
اس کتاب میں زمین کی بحالی کا مکمل منصوبہ ہے
یہ سات مہر بند کتاب مکاشفہ 5 میں ظاہر ہوتی ہے، جو دراصل زمین کو بحال کرنے کے لیے پوری منصوبہ بندی پر مشتمل ہے۔ بھائی ولیم برینہم نے وضاحت کی کہ یہ کتاب زمین کے لیے "ملکیت کی سند"ہے، جس میں خدا کا نجات کا پورا پروگرام شامل ہے۔
آدم کو زمین پر حکومت کرنے کا مکمل اختیار دیا گیا تھا، لیکن اس نے گناہ کر کے اس ملکیت کو کھو دیا۔گناہ کی وجہ سے زمین شیطان کے ہاتھ میں آگئی۔
رومیوں 8:22 کیونکہ ہم کو معلوم ہے کہ ساری مخلوقات مل کر اب تک کراہتی اور دردِ زہ میں پڑی تڑپتی ہے۔
2 کرنتھیوں 4:4 یعنی ان بے ایمانوں کے واسطے جنکی عقلوں کو اس جہاں کے خدا نےاندھا کر دیا، تاکہ مسیح جو خدا (شیطان) کی صورت ہے اس کے جلال کی خوشخبری کی روشنی ان پر نہ پڑے۔
آدم کے زوال کے ساتھ، زمین ایک لعنت کی زد میں آگئی اور شیطان کو عارضی طور پر طاقت مل گئی۔
یسوع مسیح نے اپنی موت اور قیامت کے ذریعے زمین کی ملکیت کے قانونی حق واپس لے لیا ۔ یسوع مسیح نے مکاشفه 5 میں سات مہروں والی کتاب کو کھولا، جو زمین کی ملکیت اور نجات کے منصوبے کا مکمل اظہار ہے۔ یہ کتاب نہ صرف زمین کی واپسی کی گواہی ہے بلکہ دلہن (چُنے ہوئے ایمانداروں) کی مکمل نجات کا راز بھی اسی میں ہے۔
مہریں کھولنے کا وقت ہے 1963

یہ سات مہریں 1963 میں کھولی گئیں جب خدا نےبھائی برینہم پر ان مہروں کے بھید کو مکاشفہ کے ذریعے منکشف کیا ۔ یہ مکاشفہ17 سے 24 تاریخ تک ہوتا رہا۔ مارچ 1963، جب انہوں نے اسے "سات مہروں کا مکاشفہ" کے عنوان بیان کیا۔
مکاشفہ 10:7 کی پیشگوئی
مکاشفہ 10:7۔بلکہ ساتویں فرشتے کی آواز دینے کےزمانہ میں، جب وہ نرسنگا پھونکنے کو ہو گا، تو خدا کا پوشیدہ مطلب اس خوشخبری کے موافق جو اس نے اپنے بندوں نبیوں کو خوشخبری دی پورا ہوگا۔
فروری 1963 میں آسمانی بادل کا نشان 28 فروری 1963 کو ایریزونا کے آسمان پر ایک غیر معمولی بادل نمودار ہوا جسے ناسا اور سائنسی ماہرین نے ریکارڈ کیا۔
بھائِ برینہم نے کہا کہ یہ بادل سات فرشتوں کی موجودگی کی علامت ہے جو انہیں مہریں کھولنے کا پیغام پہنچانے آئے تھے۔
17-24۔مارچ 1963 - مہریں کھول دی گئیں بھائِ برینہم نے سات راتوں کے دوران ہر مہر کا راز افشاں کیا۔
ان مہروں نے مسیح کی دلہن کے بھید، مخالف مسیح کے تین مراحل، کلیسا کا اٹھایا جانا، اور آخری عدالت کا انکشاف کیا۔
انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ یہ مہریں پچھلے کسی بھی زمانہ میں نہیں کھولی گئی، بلکہ آخری وقت کے لیے محفوظ تھیں۔
مہروں کو کھولنے کا مقصد یہ ہے
دلہن کو اس کی حقیقی شناخت دیں۔ شیطان کے تمام فریبوں اور مخالف مسیح کے منصوبوں کو بے نقاب کریں۔ دلہن کو ملکیت لوتادی گئی - وہی کتاب جو آدم نے کھوئی تھی اب مسیح کی دلہن (چنیدہ ایماندار) کو واپس دی گئی ہے تاکہ وہ آخری زمانہ میں مکمل نجات حاصل کر سکیں۔
نتیجہ
سات مہروں کا کھلنا دراصل آخری زمانہ کے لیے خدا کے منصوبے کا ایک اہم حصہ ہے، اور یہ صحیفوں کے آخری صحیفہ مکاشفہ میں چھپے بھیدوں کو منکشف کرتا ہے۔ یہ مہریں نہ صرف زمین پر قبضے اور نجات کی دستاویز ہیں بلکہ بنی نوع انسان کی فلاح اور مکمل نجات کا بھید بھی ظاہر کرتی ہیں۔
آدم کےگناہ کے باعث، زمین کی ملکیت شیطان کے قبضہ میں چلی گئی، لیکن یسوع مسیح نے اپنی قربانی اور جی اٹھنے کے باعث زمین کی ملکیت اور نجات کا حق دوبارہ حاصل کیا۔
بھائِ برینہم کی تعلیمات کے مطابق، 1963 میں خدا نے ان مہروں کا راز ظاہر کیا اور نجات کا یہ بھید دلہن (چنیدہ ایمانداروں) پر ظاہر کیا۔ یہ مہریں نہ صرف دلہن کی حقیقی شناخت فراہم کرتی ہیں بلکہ اسے شیطان کے فریبوں سے بچانے اور اس کے ٘مخالف مسح کے منصوبوں کو بے نقاب کرنے کے لیے بھی ضروری ہیں۔
جس طرح خدا نے بھائی ولیم برینہم کو ان مہروں کے بھیدوں کو کھولنے کا اختیار دیا ، اسی طرح ہمیں خدا کی رہنمائی حاصل کرنی چاہیے۔ خدا کے کلام اور اس کی تعلیمات کے ذریعے، ہمیں اپنی زندگیوں کے لیے حقیقی سچائیوں اور روحانی فہم کو حاصل کرنا چاہیے۔
ہم سب کو آخری وقت کی تیاری کے لیے روحانی بصیرت اور خدا کی رہنمائی کی ضرورت ہے، تاکہ ہم شیطان کے فریب سے بچ سکیں اور اپنی حقیقی میراث حاصل کر سکیں۔
سات مہروں کا منکشف ہونا ہمیں سکھاتا ہے کہ خدا کا نجات کا پروگرام وقت کے ساتھ سامنے آتا ہے اور ہمیں اس کی حقیقتوں کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ یسوع مسیح کی قربانی نے انسانیت کے کھوئے ہوئے مال کو دوبارہ حاصل کیا، اور یہ سب خدا کے ابدی منصوبے کا حصہ ہے۔
