خُداوند کی سات عیدیں، جن کا ذکر احبار 23 باب میں پایا جاتا ہے، بائبل کی ان گہری روحانی اور نبوتی تعلیمات میں سے ہیں جو بظاہر تو صرف یہودی قوم کے لئے مقرر کی گئی تھیں، مگر دراصل یہ خُدا کے مکمل نجاتی منصوبہ کا آئینہ ہیں۔ یہ عیدیں کوئی عام تقاریب یا ثقافتی روایات نہیں بلکہ ہر ایک عید میں ایک مخصوص الہامی مقصد، روحانی پیغام اور مستقبل کی پیشگوئی پوشیدہ ہے۔
خُدا نے ان عیدوں کو ایک معیّن ترتیب کے ساتھ مقرر کیا ہے، جو زمین پر خُدا کے نجاتی کام کے مختلف مراحل کی نمائندگی کرتی ہیں
🔹یسوع مسیح کی پہلی آمد
🔹کفارہ کا مکمل ہونا
🔹روح القدس کا نزول
🔹کلیسیا کے زمانے
🔹اسرائیل کی بحالی
🔹اور مسیح کی ہزار سالہ بادشاہی
ان عیدوں کا پورا نظام ایک روحانی کیلنڈر ہے، جس کے مطابق خُدا اپنی نبوتی گھڑی کو چلاتا ہے۔
🔥 برادر برینہم
برادر برینہم نے بارہا اپنی منادی میں اس بات پر زور دیا کہ خدا اپنے کام کو ہمیشہ ایک "الہامی نقشے" کے مطابق سر انجام دیتا ہے، اور وہ نقشہ ان سات عیدوں میں چھپا ہوا ہے۔ انہوں نے ان عیدوں کو درج ذیل بنیادوں پر تقسیم کیا
🔹پہلی چار عیدیں →
یسوع مسیح کی پہلی آمد میں پوری ہوئیں (فسح کی عید ،عید فطر، پہلے پھلوں کی عید اور عیدِ پنتکاست)
🔹آخری تین عیدیں →
مستقبل میں پوری ہوں گی، خاص طور پر مسیح کی دوسری آمد اور اسرائیل کی روحانی بحالی میں ( نرسنگوں کی عید،عید کفارہ اور عیدخیام)
برادر برینہم نے فرمایا
"یہ عیدیں نبوت کا ایک عظیم وقت نامہ ہیں۔ خُدا اپنی گھڑی ان کے مطابق چلاتا ہے۔ اگر آپ ان کو سمجھ جائیں تو آپ خُدا کے وقت اور اُس کے منصوبہ کو پہچان لیں گے۔
(اقتباس: Feast of the Trumpets, 1964)
📜 عہد عتیق سے عہد جدید تک کا پُل
یہ عیدیں ہمیں عہد عتیق اور عہد جدید کے درمیان ایک زبردست پُل مہیا کرتی ہیں۔ یہ دکھاتی ہیں کہ کیسے شریعت کی ظاہری رسومات یسوع مسیح میں پوری ہوئیں، اور کیسے ابھی کچھ عیدیں باقی ہیں جو مستقبل میں مسیح کی بادشاہی اور اسرائیل کی بحالی کے ساتھ پوری ہوں گی۔
💡 آج کی کلیسیا کے لیے پیغام
ہم جس دور میں جی رہے ہیں وہ نبوت کی روشنی میں نہایت اہم دور ہے — یہ وہ وقت ہے جب
🔹نرسنگے بج رہے ہیں
🔹اسرائیل جاگ رہا ہے
🔹دلہن تیار ہو رہی ہے
🔹اور ساتویں عید (خیموں) کی جھلک ظاہر ہو رہی ہے
لہٰذا ان عیدوں کو سمجھنا صرف علمی تحقیق نہیں بلکہ روحانی بیداری اور تیاری کا حصہ ہے۔
فِصَح کی عید (Passover)
پہلے مہینے کی چودھویں تاریخ کو شام کے وقت خداوند کی فسح ہوا کرے۔
احبار 23:5
📜 تاریخی پس منظر
فِصَح کی عید کی ابتدا خروج 12 باب میں ہوتی ہے، جب خُدا نے بنی اسرائیل کو حکم دیا کہ ہر گھر ایک بے عیب برہ لے کر ذبح کرے اور اس کا خون دروازوں کی چوکھٹوں پر لگا دے تاکہ جب موت کا فرشتہ مصر سے گزرے تو ان گھروں کو چھوڑ دے۔ یہ عید آزادی اور نجات کی یادگار کے طور پر منائی جاتی ہے۔
✝️ روحانی تشریح (مسیح میں پوری ہوئی)
یسوع مسیح خُدا کا برّہ ہے جو دنیا کے گناہ اُٹھا لے جاتا ہے (یوحنا 1:29)۔ جس طرح پرانے عہد میں برّہ کا خون موت سے بچاؤ کا ذریعہ بنا، اسی طرح یسوع مسیح کا خون ہمیں ابدی ہلاکت سے بچاتا ہے۔ یہ عید اس بات کی پیشگوئی تھی کہ ایک دن حقیقی اور کامل قربانی آئے گی — اور وہ یسوع مسیح ہے۔
📖 نئے عہدنامہ سے گہرے حوالہ جات
🔹1 کرنتھیوں 5:7
۔۔ کِیُونکہ ہمارا بھی فسح یعنی مسِیح قُربان ہُؤا۔
🔹لوقا 22باب15-20
یسوع نے فِصَح کی عید اپنے شاگردوں کے ساتھ منائی اور اُس نے روٹی اور پیالہ لے کر نئے عہد کی بنیاد رکھی — جو اس کے خون سے قائم ہوا۔
🔹عبرانیوں 9:12
اور بکروں اور بچھڑوں کا خُون لے کر نہِیں بلکہ اپنا ہی خُون لے کر پاک مکان میں ایک ہی بار داخِل ہو گیا اور ابدی خلاصی کرائی۔
🔹یوحنا 19:36
یہ باتیں اِس لِئے ہُوئیں کہ نوِشتہ پُورا ہوکہ اُس کی کوئی ہڈی نہ توڑی جائِیگی۔
یسوع کی ہڈیاں نہیں توڑی گئیں — جیسے فِصَح کے برّہ کی ہڈیاں نہیں توڑی جاتیں (خروج 12:46)۔
🔥 برادر برینہم کی تعلیمات
The Token (1963):
خُدا نے کہا کہ جب میں خون کو دیکھوں گا تو گزر جاؤں گا۔ یہی آج بھی ہے، اگر اُس کا نشان تم پر ہے تو عدالت تم پر نہیں آئے گی۔"
Hebrews Chapter 6 (1957):
فِصَح میں نجات، حفاظت اور قوت چھپی ہوئی تھی، اور آج بھی مسیح کے خون میں وہی سب کچھ ہے۔"
God's Provided Way (1954):
فِصَح کا برّہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ خُدا نے ایک راہ مہیا کی — اور وہ راہ مسیح ہے۔"
🔑 روحانی پیغام اور آج کی کلیسیا
خون کے بغیر نجات نہیں: فِصَح ہمیں یاد دلاتی ہے کہ صرف مذہبی رسمیں کافی نہیں — نجات صرف برّہ کے خون سے ہے۔
نجات، تحفظ اور قوت: جیسے اسرائیل موت، غلامی اور ظلم سے چھوٹا، ویسے ہی آج کلیسیا روحانی موت، گناہ اور دنیاوی غلامی سے چھوٹتی ہے۔
نشان کا اطلاق: برادر برینہم نے خاص طور پر زور دیا کہ ہر ایماندار کو یسوع کے خون کا نشان اپنے "دروازے" یعنی زندگی پر ظاہر کرنا چاہیے — یہ نشان روح القدس کی حضوری ہے۔
عید فطر
اور اسی مہینے کی پندرھویں تاریخ کو خداوند کے لئے عید فطر ہو۔اس میں تم سات دن تک بے خمیری روٹی کھانا۔
احبار 23:6
بائبل حوالہ جات
🔹پرانا عہدنامہ: احبار 23:6-8، خروج 12:15-20، خروج 13باب6-7
🔹نیا عہدنامہ: متی 26:17، مرقس 14باب1-2، 1 کرنتھیوں 5:6-8، یوحنا 6باب48-51
📜 تاریخی پس منظر
فصح کی عید کے فوراً بعد سات دن کی "بےخمیر روٹی " کی عید شروع ہوتی تھی۔ خُدا نے حکم دیا کہ ان سات دنوں میں لوگ خمیر والی کوئی چیز نہ کھائیں اور نہ اپنے گھروں میں رکھیں۔
خمیر بائبل میں اکثر گناہ، فساد اور تعلیمات میں ملاوٹ کی علامت کے طور پر استعمال ہوتا ہے (دیکھیں: متی 16:6، گلتیوں 5:9)۔
✝️ روحانی تشریح (مسیح میں پوری ہوئی)
یسوع مسیح کا جسم "خمیر سے پاک" تھا — یعنی وہ گناہ سے پاک، مکمل پاکیزہ اور بے عیب تھا۔
جب وہ قبر میں دفن ہوا، تب یہ عید حقیقت میں پوری ہوئی — وہ بےخمیر روٹی کے طور پر مٹی میں رکھا گیا۔
📖 نئے عہدنامہ سے حوالہ جات
🔹1 کرنتھیوں 5باب7-8
پُرانا خمِیر نِکال کر اپنے آپ کو پاک کر لو تاکہ تازہ گُندھا ہُؤا آٹا بن جاؤ۔ چُنانچہ تُم بے خمِیر ہو کِیُونکہ ہمارا بھی فسح یعنی مسِیح قُربان ہُؤا۔
پَس آؤ ہم اُمِید کریں۔ نہ پُرانے خمِیر سے اور نہ بدی اور شرارت کے خمِیر سے بلکہ صاف دِلی اور سَچّائی کی بے خمِیر روٹی سے۔
🔹یوحنا 6باب48-51
زِندگی کی روٹی مَیں ہُوں۔
تُمہارے باپ دادا نے بِیابان میں مّن کھایا اور مرگئے۔یہ وہ روٹی ہے جو آسمان سے اُترتی ہے تاکہ آدمِی اُس میں سے کھائے اور نہ مرے۔مَیں ہُوں وہ زِندگی کی روٹی جو آسمان سے اُتری۔ اگر کوئی اِس روٹی میں سے کھائے تو ابد تک زِندہ رہے گا بلکہ جو مَیں جہان کی زِندگی کے لِئے دُوں گا وہ میرا گوشت ہے۔
🔹عبرانیوں 4:15
کِیُونکہ ہمارا اَیسا سَردار کاہِن نہِیں جو ہماری کمزوریوں میں ہمارا ہمدرد نہ ہو سکے بلکہ وہ سب باتوں میں ہماری طرح آزمایا گیا تَو بھی بے گُناہ رہا۔
🔥 برادر برینہم کی تعلیمات
The Unleavened Bread (1953):
مسیح وہ بےخمیر روٹی ہے جسے خُدا نے آسمان سے دیا۔ اُس میں کوئی ملاوٹ، کوئی دنیاوی تعلیم، کوئی انسانی حکمت نہیں تھی۔
Communion (1965):
"خمیر گناہ کی علامت ہے۔ مسیح خمیر سے پاک ہے۔ جب ہم اس کی جسمانی قربانی میں شریک ہوتے ہیں، تو ہمیں بھی اُس جیسے پاک بننے کی کوشش کرنی چاہیے۔
Hebrews Chapter 7 (1957):
"بےخمیر روٹی اُس کلام کی نمائندہ ہے جو پاک، خالص اور بغیر انسانی آمیزش کے ہو۔ وہ کلام یسوع ہے۔"
⚔️ عملی اطلاق اور پیغام کی روشنی
روحانی صفائی: جیسے بنی اسرائیل نے اپنے گھروں سے خمیر کو نکالا، ویسے ہمیں اپنے دل و دماغ سے گناہ، جھوٹ، نفرت، اور ملاوٹ والی تعلیمات کو باہر نکالنا ہے۔
کلام کی خالص حالت: برادر برینہم نے زور دیا کہ دلہن خالص کلام پر قائم ہوگی — بےخمیر روٹی کا مطلب ہے خالص الہامی کلام۔
دوسرے دن کی علامت: فصح کے اگلے دن بےخمیر روٹی کی عید شروع ہوتی ہے، جو ہمیں دکھاتی ہے کہ نجات کے بعد تقدیس آتی ہے۔
📌 خلاصہ
خمیر کا نکال دینا۔۔۔ گھروں سے خمیر ہٹایا جاتا تھا۔۔ مطلب دل سے گناہ، نفرت، جھوٹ نکالنا
خمیر سے پاک روٹی ۔۔۔سات دن بغیر خمیر کی روٹی کھاتے۔۔۔ مطلب مسیح کا پاک جسم اور خالص کلام
قبر میں دفن ہونا۔۔۔ جسمانی آرام یسوع مسیح کی تدفین،۔۔۔ گناہ پر فتح
نتیجہ
یہ عید ہمیں بلاتی ہے کہ ہم نجات کے بعد صرف “مومن” نہ رہیں بلکہ تقدیس یافتہ، خالص اور پاکیزہ زندگی بسر کریں۔ خمیر کے بغیر روٹی کی عید دوسرا قدم ہے — فصح ہمیں بچاتا ہے، اور خمیر سے پاک روٹی ہمیں پاکیزگی میں رکھتا ہے۔
پہلے پھلوں کی عید
احبار 23باب9-14
اور خداوند نے موسی سے کہا۔بنی اسرائیل سے کہہ کہجب تم اس ملک میں جو میں تمکو دیتا ہوں داخل ہو جاؤ اور اسکی فصل کاٹو تو تم اپنی فصل کے پہلے پھلوں کا ایک پولا کاہن کے پاس لانا۔
اور وہ اسے خداوند کے حضور ہلائے تاکہ وہ تمہاری طرف سے قبول ہو اور کاہن اسے سبت کے دوسرے دن صبح کو ہلائے۔
اور جس دن تم پولے کو ہلواؤاسی دن ایک نر بے عیب یکسالہ برہ سوختنی قربانی کے طور پر خداوند کے حضور گذراننا۔
اور اسکے ساتھ نذرکی قربانی کے لئے تیل ملا ہوا میدہ ایفہ کے دو دہائے حصہ کے برابر ہو تاکہ وہ آتشین قربانی کے طور پر خداوند کے حضور راحت انگیز خوشبو کے لئے جلائیجائے اور اسکے ساتھ کا تپاون ہیں کے چوتھے حصہ کے برابر مے لیکر کرنا۔
اور جب تک تم اپنے خدا کے لئے یہ چڑھاوا نہ لے آؤ اس دن تک نئی فصل کی روٹی یا بھنا ہوا اناج یا ہری بالیں ہرگز نہ کھانا۔تمہاری سب سکونت گاہوں میں پشت در پشت ہمیشہ یہی آئین رہیگا۔
📜 تاریخی پس منظر
یہ عید فصل کے شروع میں منائی جاتی تھی، جب اسرائیل اپنی زمین کی پہلی پیداوار (گندم یا جَو) کا ایک گُٹھّا خُدا کے حضور لاتا تھا۔ یہ گُٹھّا کاہن ہلا کر پیش کرتا تھا تاکہ باقی فصل بھی مقبول ہو جائے۔
یہ عمل ایک شکرگزاری اور اعتماد کا اظہار تھا کہ جو کچھ آیا ہے وہ خُدا کی طرف سے ہے، اور جو کچھ آنے والا ہے وہ بھی برکت والا ہوگا۔
✝️ روحانی تشریح (یسوع مسیح میں پوری ہوئی)
یسوع مسیح مُردوں میں سے جی اُٹھنے والا پہلا پھل ہے۔ اُس کی قیامت پہلے پھلوں کی عید کے دن ہی ہوئی، اور اس نے یہ ظاہر کیا کہ باقی ایماندار بھی قیامت میں اُٹھائے جائیں گے۔
📖 نئے عہدنامہ کے حوالہ جات
1 کرنتھیوں 15:20
لیکِن فِی الواقع مسِیح مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے اور جو سو گئے ہیں اُن میں پہلا پھَل ہُؤا۔
1 کرنتھیوں 15:23
لیکِن ہر ایک اپنی اپنی باری سے۔ پہلا پھَل مسِیح۔ پھِر مسِیح کے آنے پر اُس کے لوگ۔
یعقوب 1:18
اُس نے اپنی مرضی سے ہمیں کلامِ حق کے وسِیلہ سے پَیدا کِیا تاکہ اُس کی مخلُوقات میں سے ہم ایک طرح کے پہلے پھَل ہوں۔
متی 28باب1-6
یسوع کی قیامت پہلی ہفتے کے دن ہوئی، جو یہودی کیلنڈر کے مطابق پہلی فصلوں کی عید کے دن کے قریب تھا۔
🔥 برادر برینہم کی تعلیمات
The Firstfruits (1954):
یسوع وہ پہلا انسان ہے جو مر کر پھر کبھی نہ مرنے والے بدن میں جی اُٹھا۔ وہ پہلا پھل ہے، اور ہم اُس کے بعد کے پھل ہیں۔
The Easter Seal (1965):
وہ پہلا پھل ہے — خدا کا بیٹا — اور باقی بھی اُسی جیسے ہوں گے... یہ وعدہ ہے کلیسیا کے لیے۔
Christ the Mystery of God Revealed (1963):
جیسے پہلے پھل خُدا کے لیے مخصوص ہوتے تھے، ویسے ہی دلہن وہ پہلا حصہ ہے جو خُدا کے منصوبہ میں مخصوص کی گئی ہے۔
🌾 روحانی اطلاق اور پیغام کے تناظر میں
قیامت کی ضمانت: یسوع کی قیامت نہ صرف اُس کی فتح ہے بلکہ ہماری مستقبل کی قیامت کی ضمانت بھی ہے۔
دلہن بطور پہلی فصل: کلیسیا — خاص طور پر دلہن — اُس "فصل" کا حصہ ہے جو خُدا کے لیے مخصوص کی گئی ہے۔
زندگی کی تبدیلی: پہلی فصل خالص، نازک اور مخصوص ہوتی ہے — ہمیں بھی پاک اور وقف شدہ زندگی گزارنی ہے۔
📌 خلاصہ
پہلو ظاہری علامت اور یسوع مسیح میں تکمیل
گُٹھّا ہلانا۔۔۔پہلی فصل کا خُدا کے حضور ہلایا جانا۔۔۔مسیح کا مردوں میں سے جی اُٹھنا
مخصوص ہونا۔۔۔ فصل کا پہلا اور خالص حصہ۔۔۔یسوع پہلا قیامت یافتہ، دلہن بطور پہلا حصہ
وعدہ اور برکت بقیہ فصل کی برکت کی ضمانت کلیسیا کی قیامت اور جلال کی ضمانت
نتیجہ
یہ عید ہمیں یاد دلاتی ہے کہ یسوع مسیح نے قیامت کے دروازے کھول دیے ہیں۔ وہ پہلا پھل ہے، اور ہم اُس کے بعد آتے ہیں۔ جو اُس میں ہیں وہ قیامت کی زندگی میں شریک ہوں گے۔ یہ امید ہمیں نہ صرف حوصلہ دیتی ہے بلکہ ہمیں مقدس، الگ، اور خالص زندگی گزارنے کی ترغیب بھی دیتی ہے۔
عید پینتیکاسٹ
احبار 23:15
اور تم سبت کے دوسرے دن سے جس دن ہلانے کی قربانی کے لئے بولا لاؤ گے گننا شروع کرنا جب تک سات سبت پورے نہ ہوجائیں۔
اور ساتویں سبت کے دوسرے دن تک پچاس دن لینا۔تب تم خداوند کے لئے نذرکی نئی قربانی گراننا۔
📜 تاریخی پس منظر
پینتیکاسٹ، جسے شاووعوت بھی کہتے ہیں، فِصَح کے بعد سات ہفتوں اور ایک دن یعنی پچاس دن کے بعد منایا جاتا تھا۔
یہ عید خُدا کی طرف سے پہلی مکمل فصل (گندم یا جو) کے حاصل ہونے کی خوشی میں منائی جاتی تھی۔
یہ دن شکرگزاری، قربانی اور عہد کی تجدید کا دن تھا۔
✝️ روحانی تشریح (مسیح میں پوری ہوئی)
یسوع مسیح کی قیامت کے پچاسویں دن، یعنی پینتیکاسٹ کے دن، آسمان سے روح القدس نازل ہوا اور کلیسیا کی پیدائش ہوئی۔
یہ عید اس بات کی تکمیل ہے کہ خُدا نے اپنے لوگوں کے دلوں میں اپنی روح ڈالنے کا وعدہ پورا کر دیا۔
📖 نئے عہدنامہ کے حوالہ جات
اعمال 2باب1-4
جب عِید پینتیکاسٹ کا دِن آیا تو وہ سب ایک جگہ جمع تھے ۔ کہ یکایک آسمان سے اَیسی آواز آئی جَیسے زور کی آندھی کا سنّاٹا ہوتا ہے اور اُس سے سارا گھر جہاں وہ بَیٹھے تھے گُونج گیا ۔
اور اُنہِیں آگ کے شُعلہ کی سی پھٹتی ہُوئی زبانیں دِکھائی دِیں اور اُن میں سے ہر ایک پر آٹھہِریں ۔
اور وہ سب رُوحُ اُلقدس سے بھر گئے اور غَیر زبانیں بولنے لگے جِس طرح رُوح نے اُنہِیں بولنے کی طاقت بخشی ۔
یوحنا 14باب16-17
کِیُونکہ اُس کی معمُوری میں سے ہم سب نے پایا یعنی فضل پر فضل۔ اِسلئِے کہ شَرِیعَت تُو مُوسٰی کی معرفت دِی گئی مگر فضل اور سَچّائی یِسُوع مسِیح کی معرفت پہُنچی۔
افسیوں 1:13
اور اُسی میں تُم پر بھی جب تُم نے کلامِ حق کو سُنا جو تُمہاری نِجات کی خُوشخَبری ہے اور اُس پر اِیمان لائے پاک مَوعُودہ رُوح کی مہر لگی۔
رومیوں 8:11
اور اگر اُسی کا رُوح تُم میں بسا ہُؤا ہے جِس نے یِسُوع کو مُردوں میں سے جِلایا تو جِس نے مسِیح یِسُوع کو مُردوں میں سے جِلایا وہ تُمہارے فانی بَدَنوں کو بھی اپنے اُس رُوح کے وسِیلہ سے زِندہ کرے گا جو تُم میں بسا ہُؤا ہے۔ گا۔
🔥 برادر برینہم کی تعلیمات
What Is the Holy Ghost? (1959):
"پینتیکاسٹ صرف ایک تجربہ نہیں بلکہ خُدا کا وعدہ ہے کہ وہ اپنی دلہن کو زندگی دے گا۔
The Token (1963):
"پینتیکاسٹ کا دن خُدا کی مہر کا دن تھا۔ جو بھی نجات پاتا ہے اُسے اب بھی وہی نشان چاہیے — روح القدس!"
The Feast of the Trumpets (1964):
"پینتیکاسٹ کلیسیا کی پیدائش ہے۔ یہ وہ دن ہے جب خُدا نے خود کو اپنے لوگوں میں ڈال دیا — ایک زندہ ہیکل میں۔"
🔥 روحانی اطلاق — دلہن کی تیاری اور روح القدس
کلیسیا کی پیدائش: جیسے اسرائیل ایک قوم کے طور پر خروج کے وقت پیدا ہوا، ویسے ہی پینتیکاسٹ کے دن کلیسیا ایک روحانی قوم کے طور پر پیدا ہوئی۔
روح القدس کی ضرورت: یہ صرف تاریخی واقعہ نہیں، بلکہ ہر ایماندار کو آج بھی اسی روح القدس کی ضرورت ہے۔
نشانی : برادر برینہم نے بار بار کہا کہ روح القدس ہی نشان ہے جو ہمیں نجات اور قیامت میں اُٹھائے جانے کی ضمانت دیتا ہے۔
📌 خلاصہ
پہلی مکمل فصل کی خوشی گندم کی قربانی دی جاتی تھی۔۔۔روحانی فصل — کلیسیا، روح القدس کا نزول
پچاس دن کا وقت فصح سے شمار کیا جاتا تھا۔۔۔یسوع کی قیامت کے بعد 50ویں دن روح القدس آیا
مہر و وعدہ۔۔۔ شریعت دی گئی (روایتاً)۔۔۔روح کی مہر دی گئی — نئی زندگی کا آغاز
🕊️ نتیجہ
پینتیکاسٹ نہ صرف ایک تاریخی واقعہ ہے بلکہ ہر مومن کے لیے زندہ تجربہ ہے۔ برادر برینہم نے فرمایا کہ جو بھی دلہن کا حصہ ہے، وہ لازماً روح القدس سے بھرپور ہوگا — کیونکہ یہی ہماری شناخت، طاقت، قیادت اور مہر ہے۔
عیدکفّارہ
عیدکفّارہ
احبار 23باب26-32
اور خداند نے موسی سے کہا۔ اسی ساتویں مہینے کی دسویں تاریخ کو کفارہ کا دن ہے۔اس روز تمہارا مقدس مجمع ہو اور تم اپنی جانوں کو دکھ دینا اور خداوند کے حضور آتشین قربانی گذراننا۔
تم اس دن کسی طرح کاکام نہ کرنا کیونکہ وہ کفارہ کا دن ہے جس میں خداوند تمہارے خدا کے حضور تمہارے لئے کفارہ دیا جایئگا۔
جو شخص اس دن اپنی جان کو دکھ نہ دے وہ اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جایئگا۔اور جس شخص اس دن کسی طرح کاکام کرے اسے میں اسکے لوگوں میں سے فنا کردونگا۔
تم کسی طرح کا کام مت کرنا۔تمہاری سب سکونت گاہوں میں پشت در پشت سدا یہی آئین رہیگا۔یہ تمہارے لئے خاص آرام کا سب ہو۔اس میں تم اپنی جانوں کو دکھ دینا۔تم اس مہینے کی نویں تاریخ کی شام سے دوسری شام تک اپنا سبت ماننا۔
📜 تاریخی پس منظر
کفّارہ کا دن سال کا سب سے مقدس دن تھا — یوم کِپُّر (Yom Kippur) —
جب سردار کاہن مقدس ترین جگہ (پاکترین مقام) میں داخل ہو کر پوری قوم کے گناہوں کا کفارہ ادا کرتا تھا۔
🔹دو بکرے قربان کیے جاتے
🔹ایک کا خون چھڑک کر کفارہ دیا جاتا
🔹دوسرا بکرا — عزازیل — جنگل میں بھیجا جاتا، گناہ علامتی طور پر لے کر
🔹یہ دن قوم کی توبہ، گریہ و زاری اور گناہوں کی معافی کا دن تھا۔
✝️ روحانی تشریح (مسیح میں تکمیل)
یسوع مسیح، ہمارا سردار کاہن
(عبرانیوں 4:14)، پَس جب ہمارا ایک اَیسا بڑا سَردار کاہِن ہے جو آسمانوں سے گُذر گیا یعنی خُدا کا بَیٹا یِسُوع تو آؤ ہم اپنے اِقرار پر قائِم رہیں۔(عبرانیوں 9:12)
لیکن برادر برینہم کے مطابق، کفارہ کا دن دوسری سطح پر بھی پورا ہونا باقی ہے — جب یہودی قوم اپنے چھیدے ہوئے مسیحا کو پہچانے گی اور قومی سطح پر توبہ کرے گی۔
📖 نئے عہدنامہ کے حوالہ جات
🔹عبرانیوں 9:12
اور بکروں اور بچھڑوں کا خُون لے کر نہِیں بلکہ اپنا ہی خُون لے کر پاک مکان میں ایک ہی بار داخِل ہو گیا اور ابدی خلاصی کرائی۔
🔹زکریاہ 12:10
اور میں داود کے گھرانے اور یروشیلم کے باشندوں پر فضل اور مُناجات کی رُوح نازل کُروں گا اور وہ اُس پر جس کو اُنہوں نے چھیدا ہے نظر کریں گے اور اُس کے لے ماتم کریں گے جیسا کوئی اپنے اکلوتے کے لے کرتا ہے اور اُس کے لے تلخ کام ہوں گے جیسے کوئی اپنے پہلوٹھے کے کے ہوتا ہے۔
🔹رومیوں 11باب26-27
اور اِس صُورت سے تمام اِسرائیل نِجات پائے گا۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ چُھڑانے والا صِیُّون سے نِکلے گا اور بے دِینی کو یَعقُوب سے دفع کرے گا۔ اور اُن کے ساتھ میرا یہ عہد ہوگا۔ جبکہ مَیں اُن کے گُناہوں کو دُور کرُوں گا۔
🔹مکاشفہ 1:7
دیکھو وہ بادلوں کے ساتھ آنے والا ہے اور ہر ایک آنکھ اُسے دیکھے گی اور جِنہوں نے اُسے چھیدا تھا وہ بھی دیکھیں گے اور زمِین پر کے سب قبِیلے اُس کے سبب سے چھاتی پِیٹیں گے۔ بیشک۔ آمِین۔
🔥 برادر برینہم کی تعلیمات
Feast of the Trumpets (1964):
"کفّارہ کا دن وہ دن ہے جب اسرائیل کی آنکھیں کھلیں گی۔ وہ اُس کو پہچانیں گے جسے انہوں نے صلیب پر چڑھایا۔ وہ گریہ کریں گے۔
The Sixth Seal (1963)<br
"چھٹی مہر اسرائیل کی قومی توبہ کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ اُن کا کفّارہ کا دن ہے۔
The Seventieth Week of Daniel (1961):
"دو نبی (مکاشفہ 11) اسرائیل کو اُن کے گناہوں کا احساس دلاتے ہیں — یہ کفّارہ کا دن ہے۔
🕊️ روحانی اطلاق — اسرائیل، کلیسیا، اور ہم
دلہن کا کفّارہ مکمل ہے — اُس نے یسوع کو پہچان لیا اور روح القدس حاصل کیا۔
یہودی قوم کا کفّارہ باقی ہے — وہ آخری وقت میں نبیوں کی منادی کے ذریعے توبہ کرے گی۔
آج بھی شخصی کفّارہ ضروری ہے — بغیر توبہ کے کوئی بھی خدا کی حضوری میں نہیں ٹھہر سکتا۔
📌 خلاصہ
پہلو پرانے عہد میں یسوع مسیح/نبوت میں تکمیل
قربانی کا خون۔۔۔سردار کاہن قربانی لے کر داخل ہوتا۔۔۔ یسوع نے اپنا خون پیش کیا — ایک بار ہمیشہ کے لیے
قومی توبہ۔۔۔اسرائیل گناہوں کا کفارہ ادا کرتا تھا۔۔۔آخری دنوں میں اسرائیل کا قومی توبہ کرنا
گناہوں کا اعتراف ۔۔۔رو رو کر گناہوں کا اقرار۔۔۔زکریاہ 12:10 کی نبوت پوری ہوگی
💡 نتیجہ
کفّارہ کا دن ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ نجات صرف خون اور توبہ کے ذریعے ممکن ہے۔
آج دلہن کو خون کا نشان ملا ہے اور روح القدس اُس کی مہر ہے، لیکن اسرائیل اب بھی اُس کفّارے کا انتظار کر رہا ہے جس کا وہ انکار کر چکے تھے۔
جب وہ یسوع کو پہچانیں گے، تو قومی طور پر توبہ کریں گے — یہی کفّارہ کا دن ہے۔
نرسنگوں کی عید
احبار 23باب23-25
اور خداوند نے موسی سے کہا۔بنی اسرائیل سے کہہ کہ ساتویں مہینے کی پہلی تاریخ تمہارے لئے خاص آرام کا دن ہو۔اس میں یادگاری کے لئے نرسنگے پھونکے جائیں۔اور مقدس مجمع ہو۔
تم اس روز کوئی خادمانہ کام نہ کرنا اور خداوند کے حضور آتشین قربانی گذراننا۔
📜 تاریخی پس منظر
نرسنگوں کی عید ساتویں مہینے کی پہلی تاریخ کو منائی جاتی تھی۔ اس دن شوفار (نرسنگا) پھونکا جاتا تھا، جو قوم کو
🔹جمع ہونے
🔹یاد دہانی
🔹تیاری
🔹اور عدالت کی طرف بلاتا تھا۔
🔹یہ نرسنگے جنگ، عید، عبادت، یا خاص پیغام کے اعلان کے لیے استعمال ہوتے تھے۔
✝️ روحانی تشریح (نبوتی پیغام)
برادر برینہم کے مطابق نرسنگوں کی عید اب اسرائیل کی روحانی بیداری سے تعلق رکھتی ہے۔ جیسا کہ دلہن کو کلام کے ذریعے بلایا گیا، ویسے ہی یہودی قوم کو بھی نرسنگوں کے ذریعے بیدار کیا جا رہا ہے تاکہ وہ اپنے حقیقی مسیحا کو پہچانیں۔
📖 نئے عہدنامہ سے اہم حوالہ جات
🔹1 تھسلنیکیوں 4:16
کِیُونکہ خُداوند خُود آسمان سے للکار اور مُقّرب فرِشتہ کی آواز اور خُدا کے نرسِنگے کے ساتھ اُتر آئے گا اور پہلے تو وہ جو مسِیح میں مُوئے جی اُٹھیں گے۔"
🔹1 کرنتھیوں 15:52
اور یہ ایک دم میں۔ ایک پل میں۔ پِچھلا نرسِنگا پھُونکتے ہی ہوگا کِیُونکہ نرسِنگا پھُونکا جائے گا اور مُردے غَیرفانی حالت میں اُٹھیں گے اور ہم بدل جائیں گے۔
🔹متی 24:31
اور وہ نرسِنگے کی بڑی آواز کے ساتھ اپنے فرِشتوں کو بھیجے گا اور وہ اُس کے برگُزِیدوں کو چاروں طرف سے آسمان کے اِس کِنارے سے اُس کِنارے تک جمع کریں گے۔
🔹مکاشفہ 8 تا 11 ابواب
سات نرسنگے آخری عدالتوں اور واقعات کی علامت ہیں۔
🔥 برادر برینہم
The Feast of the Trumpets (1964):
نرسنگے اسرائیل کے لیے ہیں۔ کلیسیا اپنی عیدیں پوری کر چکی۔ اب نرسنگے یہودی قوم کو بیدار کرنے کے لیے بج رہے ہیں۔
The Sixth Seal (1963):
یہ نرسنگے اُن پیغمبروں کے ذریعے بجیں گے جو اسرائیل کے لیے مقرر کیے گئے ہیں... زکریاہ اور مکاشفہ کی تکمیل۔
The Seventh Seal (1963):
نرسنگے اور پیالے ساتھ ساتھ ہیں — کلیسیا نکل چکی، اب خُدا اسرائیل کے ساتھ معاملہ کر رہا ہے۔
📯 روحانی اطلاق اور آخری زمانہ کی تصویر
جیسے برادر برینہم نے سات کلیسیائی زمانوں کے نبی کے طور پر خالص کلام کی آواز بلند کی، ویسے ہی یہ آخری زمانہ دلہن کے لیے بیداری کا پیغام بن گیا۔ اُس الہامی صدا نے سچے ایمانداروں کو گہری نیند سے جگایا، اور دلہن نے اُس آسمانی دعوت پر لبیک کہا، خود کو پاک کیا، اور مسیح کی آمد کے لیے تیار ہو گئی۔
اب جبکہ دلہن تیار ہو چکی ہے اور خدا کا کلام پوری دنیا میں منادی ہو چکا ہے، وہی روحانی نرسنگے (یعنی نبوتی صدا) اسرائیل کے لیے بج رہے ہیں۔ مکاشفہ 11 کے مطابق خُدا اپنے دو گواہوں (غالباً موسیٰ اور ایلیا) کو بھیجے گا جو اسرائیل کو اُس کے حقیقی مسیحا کی طرف بلائیں گے۔ وہی قوم جو کبھی اندھی تھی، اب اُس صدا پر کان دھرے گی، اور زکریاہ 12:10 کے مطابق اور وہ اُس پر جس کو اُنہوں نے چھیدا ہے نظر کریں گے اور اُس کے لے ماتم کریں گے ۔
یہ دو الگ آوازیں نہیں بلکہ ایک ہی خُدا کی دو مختلف منادیاں ہیں — ایک دلہن کے لیے (جو اب مکمل ہو چکی ہے)، اور دوسری اسرائیل کی قومی بحالی کے لیے، جو بہت جلد پوری ہونے والی ہے۔
عدالت کی تیاری: نرسنگے آنے والے غضبسے پہلے کی تنبیہ ہیں۔
🕊️ نتیجہ
نرسنگوں کی عید ہمیں آخری وقت کی سنجیدگی اور روحانی بیداری کا پیغام دیتی ہے۔ برادر برینہم نے تعلیم دی کہ دلہن نرسنگے کی آواز سن کر تیار ہوئی، اور اب یہودی قوم کے لیے نرسنگے بج رہے ہیں تاکہ وہ اپنے مسیحا — یسوع — کو پہچان سکیں۔
عید خیام
عید خیام(عبرانی: סֻכּוֹת — سُکوت)
احبار 23باب33-44
بنی اسرائیل سے کہہ کہ اسی ساتویں مہینے کی پندرھویں تاریخ سے لیکر سات دن تک خداوند کے لئے عید خیام ہوگی۔
پہلے دن مقدس مجمع ہو۔ تم اس دن کوئی خادمانہ کام نہ کرنا۔تم ساتویں دن برابر خداوند کے حضور آتشین قربانی گذراننا۔آٹھویں دن تمہارا مقدس مجمع ہو اور پھر خداوند کے حضور آتشین قربانی گذراننا۔ وہ خاص مجمع ہے۔اس میں کوئی خادمانہ کام نہ کرنا۔
یہ خداوند کی مقرر عیدیں ہیں جن میں تم مقدس مجمعوں کا اعلان کرنا تاکہ خداوند کے حضور آتشین قربانی اور سوختنی قربانی خداوند کی قربانی اور ذبیحہ اور تپاون ہر ایک اپنے اپنے معین دن میں گذرانا جائے۔
ماسوا انکے خداوند کے سبتوں کو ماننا اور اپنے ہدیوں اور منتوں اور رضا کی قربانیوں کو جو تم خداوند کے حضور لاتے ہو گذراننا۔
اور ساتویں مہینے کی پندرھویں تاریخ سے جب تم زمین کی پیداوار جمع کر چکو تو سات دن تک خداوند کی عید ماننا۔پہلا دن خاص آرام کا ہو اور آتھویں دن بھی خاص آرام ہی کا ہو۔
سو تم پہلے دن خوشنما درختوں کے پھل اور کھجور کی ڈالیاں اور گھنے درختوں کی شاخیں اور ندیوں کی بیدمجنوں لینا اور تم خداوند اپنے خدا کے آگے سات دن تک خوشی منانا۔
اور تم ہر سال خداوند کے لئے سات روز تک یہ عید مانا کرنا،تمہاری نسل در نسل سدا یہی آئین رہیگا کہ تم ساتویں مہینے اس عید کو مانو۔
سات روز تک برابر تم سایبانوں میں رہنا۔جتنے اسرائیل کی نسل کے ہیں سب کے سب سایبانوں میں رہیں۔
تا کہ تمہاری نسل کو معلوم ہو کہ جب میں بنی اسرائیل کو ملک مصر سے نکالکر لارہا تھا تو میں نے انکو سایبانوں میں ٹکایا تھا۔میں خداوند تمہارا خدا ہوں۔ سو موسی نے بن اسرائیل کو خداوند کی مقرر عیدیں بتادیں۔
📜 تاریخی پس منظر
عید خیام ساتویں مہینے کے پندرہویں دن سے سات دن تک منائی جاتی تھی — یہ سال کی آخری عید ہے۔
بنی اسرائیل ان دنوں میں ٹہنیوں اور پتیوں سے بنی جھونپڑیوں میں رہتے تھے تاکہ انہیں یاد رہے کہ
اُن کے آبا و اجداد بیابان میں خیمہ نشین تھے
خُدا نے بیابان میں اُن کے ساتھ سکونت کی
یہ عید شکرگزاری، خوشی اور خُدا کی موجودگی کا جشن تھی۔
✝️ روحانی و نبوتی تشریح (مسیح میں اور آنے والے زمانہ میں تکمیل)
یہ عید دراصل اُس وقت کی طرف اشارہ کرتی ہے جب
🔹مسیح یسوع ہزار سالہ بادشاہی میں زمین پر حکمرانی کرے گا (مکاشفہ 20 باب)
🔹خُدا اپنے لوگوں کے ساتھ ہمیشہ کے لیے سکونت کرے گا (مکاشفہ 21:3)
🔹یہ بحالی کا مکمل وقت ہوگا — نہ صرف اسرائیل کی، بلکہ تمام تخلیق کی۔
📖 نئے عہدنامہ کے اہم حوالہ جات
🔹یوحنا 1:14
"کلام مجسم ہوا اور ہم میں خیمہ زن ہوا ..."
🔹مکاشفہ 21:3
دیکھ خُدا کا خَیمہ آدمِیوں کے درمِیان ہے اور وہ اُن کے ساتھ سُکُونت کرے گا اور وہ اُس کے لوگ ہوں گے اور خُدا آپ اُن کے ساتھ رہے گا اور اُن کا خُدا ہو گا۔"
🔹زکریاہ 14:16
اور یروشیلم سے لڑنے والی قوموں میں سے جو بچ رہیں گی سال بسال بادشاہ ربُ لافواج کو سجدہ کرنے اور عید خیام منانے کو آئیں گے۔"
🔹متی 17:4
تبدیلی کے پہاڑ پر پطرس نے کہا: "آئیے تین خیمے بنائیں" — یہ عید کا عکس تھا۔
🔥 برادر برینہم کی تعلیمات
The Future Home of the Heavenly Bridegroom and the Earthly Bride (1964):
عید خیام ہزار سالہ بادشاہی کی علامت ہے — وہ وقت جب خُدا دوبارہ انسان کے ساتھ زمین پر سکونت کرے گا۔"
The Feast of the Trumpets (1964):
"پہلی چار عیدیں کلیسیا کے لیے پوری ہوئیں، اب آخری تین — نرسنگے، کفارہ اور عید خیام— اسرائیل اور ہزار سالہ بادشاہی میں پوری ہوں گی۔"
Revelation Series (1960s):
"یہ دلہن کے لیے بحالی کا وقت ہے، نہ صرف جسمانی بلکہ زمین کے لیے بھی۔ عید خیام آخری جلالی حالت کو ظاہر کرتی ہے۔"
🏕️ روحانی اطلاق — کلیسیا، دلہن اور مستقبل
دلہن کا سکونت کا وقت: مسیح کے ساتھ ہزار سالہ بادشاہی میں دلہن حکمرانی کرے گی — یہ عید اُس مقام کو ظاہر کرتی ہے۔
اسرائیل کی بحالی: اسرائیل کی مکمل قومی بحالی اس عید میں پوری ہوگی — جب وہ مسیحا کے ساتھ یروشلیم میں سالانہ عید منائیں گے (زکریاہ 14)۔
زمین کی بحالی: زمین جو لعنت زدہ تھی، اب جلال سے بھر جائے گی — خُدا اور انسان ایک بار پھر اکٹھے رہیں گے (مکاشفہ 21باب3-5)
🕊️ نتیجہ
عید خیام آخری جلال کی عکاسی ہے۔
یہ ہمیں اُس عظیم دن کی یاد دلاتی ہے جب
خُدا خود انسانوں کے ساتھ سکونت کرے گا
گناہ، موت، لعنت اور آنسو ہمیشہ کے لیے ختم ہوں گے
اور نجات یافتہ دلہن مسیح کے ساتھ ابدیت گزارے گی
"یہ عید خیام ہے — خُدا کے ساتھ اکٹھا ہونے کا وقت، ایک نئی زمین پر، نئے جسم میں، اُس کے ساتھ ہمیشہ کے لیے۔"
آٹھواں دن — نئے آسمان و نئی زمین کا آغاز
آٹھواں دن
بائبل حوالہ
احبار 23:36
تم ساتویں دن برابر خداوند کے حضور آتشین قربانی گذراننا۔آٹھویں دن تمہارا مقدس مجمع ہو اور پھر خداوند کے حضور آتشین قربانی گذراننا۔ وہ خاص مجمع ہے۔اس میں کوئی خادمانہ کام نہ کرنا۔
📜 پس منظر اور مطلب
یہ آیت سات دن کی عیدخیام کے بعد "آٹھویں دن" کا ذکر کرتی ہے — جو بظاہر عید کا اختتام ہے، مگر درحقیقت یہ نئی ابتدا ہے۔
🔹عبرانی ثقافت میں "آٹھ" کا عدد نئی تخلیق، تجدید، اور ابدیت کی علامت ہے
🔹ہفتہ کے سات دن — وقت کی تکمیل
🔹آٹھواں دن — وقت سے باہر، ابدیت کا دروازہ
✝️ روحانی و نبوتی تشریح
برادر برینہم اور دیگر میسج کے خادمین کے مطابق، آٹھواں دن اس وقت کو ظاہر کرتا ہے جب
🔹ہزار سالہ بادشاہی کے بعد
🔹آخری عدالت مکمل ہو چکی ہو گی
🔹پُرانی زمین اور آسمان جل کر ختم ہو چکے ہوں گے (2 پطرس 3باب:10-13)
🔹اور خُدا نئی زمین اور نیا آسمان تخلیق کرے گا
🔹نیا یروشلم آسمان سے نازل ہو کر خُدا اور انسان کی ابدی سکونت کا مقام بنے گی (مکاشفہ 21باب1-3)
📖 اہم بائبل حوالہ جات
🔹مکاشفہ 21باب1-3
پھِر مَیں نے ایک نیا آسمان اور نئی زمِین کو دیکھا کِیُونکہ پہلا آسمان اور پہلی زمِین جاتی رہی تھی اور سَمَندَر بھی نہ رہا۔
پھِر مَیں نے شہرِ مُقدّس نئے یروشلِیم کو آسمان پر سے خُدا کے پاس سے اُترتے دیکھا اور وہ اُس دُلہن کی مانِند آراستہ تھا جِس نے اپنے شَوہر کے لِئے شِنگھار کِیا ہو۔
پھِر مَیں نے تخت میں سے کِسی کو بُلند آواز سے یہ کہتا سُنا کہ دیکھ خُدا کا خَیمہ آدمِیوں کے درمِیان ہے اور وہ اُن کے ساتھ سُکُونت کرے گا اور وہ اُس کے لوگ ہوں گے اور خُدا آپ اُن کے ساتھ رہے گا اور اُن کا خُدا ہو گا۔
🔹2 پطرس 3:13
لیکِن اُس کے وعدہ کے مُوافِق ہم نئے آسمان اور نئی زمِین کا اِنتظار کرتے ہیں جِن میں راستبازی بسی رہے گی۔
🔹یسعیاہ 65:17
کیونکہ دیکھو میں نئے آسمان اور نئی زمین کو پیدا کرتا ہوں اور پہلی چیزوں کا پھر ذکر نہ ہو گا اور وہ خیال میں نہ آئیں گی۔
🔹عبرانیوں 4باب9-10
پَس خُدا کی اُمّت کے لِئے سَبت کا آرام باقی ہے۔ کِیُونکہ جو اُس کے آرام میں داخِل ہُؤا اُس نے بھی خُدا کی طرح اپنے کاموں کو پُورا کر کے آرام کِیا۔
🔹مکاشفہ 22باب1-5
پھِر اُس نے مُجھے بلّور کی طرح چمکتا ہُؤا آبِ حیات کا ایک درِیا دِکھایا جو خُدا اور برّہ کے تخت سے نِکل کر اُس شہر کی سڑک کے بِیچ میں بہُتا تھا۔
اور درِیا کے وار پار زِندگی کا دَرخت تھا۔ اُس میں بارہ قِسم کے پھَل آتے تھے اور ہر مہِینے میں پھَلتا تھا اور اُس دَرخت کے پتّوں سے قَوموں کو شِفا ہوتی تھی۔
اور پھِر لعنت نہ ہو گی اور خُدا اور برّہ کا تخت اُس شہر میں ہوگا اور اُس کے بندے اُس کی عِبادت کریں گے۔اور وہ اُس کا مُنہ دیکھیں گے اور اُس کا نام اُن کے ماتھوں پر لِکھا ہُؤا ہوگا۔
اور پھِر رات نہ ہوگی اور وہ چِراغ اور سُورج کی روشنی کے محتاج نہ ہوں گے کِیُونکہ خُداوند خُدا اُن کو روشن کرے گا اور وہ ابدُالآباد بادشاہی کریں گے۔
🔥 برادر برینہم کی تعلیمات
Future Home of the Heavenly Bridegroom and the Earthly Bride (1964):
"آٹھواں دن نئی زمین پر نئی زندگی کا آغاز ہے۔ وقت ختم ہو چکا ہو گا، اور ابدیت شروع ہو جائے گی — ایک ایسا دَور جہاں نہ موت ہو گی، نہ رات، نہ گناہ۔
Christ Is the Mystery of God Revealed (1963):
"دلہن اُس نئے شہر میں جائے گی... آٹھواں دن وہ مقام ہے جہاں خُدا خود اپنے دلہن کے ساتھ رہے گا — یہ خُدا کا حقیقی مقصد ہے۔
The Invisible Union of the Bride (1965):
"یہ نئی زمین، نیا شہر، نیا دن — یہ سب اُسی دلہن کے لیے ہے جو کلام کے ساتھ مکمل یکجہتی میں ہے۔
🕊️ روحانی اطلاق — ایماندار کی آخری اُمید
🔹آٹھواں دن ہمیں وقت کے بعد کی زندگی کی جھلک دیتا ہے
🔹یہ وہ مقام ہے جہاں دلہن اپنے شوہر (مسیح) کے ساتھ ابدی سکونت کرے گی
🔹نہ کوئی لعنت، نہ بیماری، نہ آنسو — صرف نور، جلال اور خُدا کی حضوری
🔹یہ وہ آخری مقصد ہے جس کے لیے خُدا نے نجات کا منصوبہ ترتیب دیا
📌 خلاصہ
آٹھواں دن۔۔۔ عید خیام کے بعد کا دن وقت کے بعد ۔۔۔ نئی زمین، نئی یروشلم، ابدیت
نئی تخلیق ۔۔۔علامتی آرام اور تجدید۔۔۔حقیقی، جسمانی، ابدی تخلیق
خُدا کی سکونت۔۔۔بیابان میں عارضی سکونت۔۔۔مکاشفہ 21 — خُدا انسان کے ساتھ سکونت کرے گا
🌟 نتیجہ
آٹھواں دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ نجات صرف گناہوں سے بچاؤ نہیں، بلکہ خُدا کے ساتھ ہمیشہ کی رفاقت کا منصوبہ ہے۔
یہ دن دلہن کے لیے ابدی راحت، حقیقی وطن، اور خُدا کی محبت کا آخری اور کامل اظہار ہے۔
آٹھواں دن — وہ نیا آغاز — خُدا کی سکونت کی آخری اور کامل تصویر ہے۔
اختتامیہ
خُداوند کی سات (اور آٹھویں) عید ہمیں ایک عظیم الہی نقشہ دکھاتی ہیں — ایک روحانی کیلنڈر، جو صرف بنی اسرائیل کے لیے نہیں بلکہ پوری نسلِ انسانیت کے لیے ہے۔ ان عیدوں میں خُدا نے نہ صرف ماضی کے کاموں کو ظاہر کیا بلکہ مستقبل کے مکمل نجاتی منصوبہ کو بھی پیش کیا۔ یہ عیدیں یسوع مسیح میں شروع ہوتی ہیں اور نئی زمین پر خُدا کی ابدی بادشاہی میں مکمل ہوتی ہیں۔
🔹 ہر عید ایک دروازہ ہے
🔹فصح ہمیں صلیب کے خون کی حفاظت دکھاتا ہے
🔹عید فطیرہمیں گناہ سے الگ پاک زندگی کی دعوت دیتا ہے
🔹پہلےپھلوں کی عید قیامت کی امید دلاتی ہے
🔹پینتیکاسٹ ہمیں روح القدس کی قوت میں زندگی گزارنے کی راہ دکھاتا ہے
🔹نرسنگوں کی عید آخری زمانہ کی بیداری کی گھنٹی ہے
🔹کفارہ کا دن اسرائیل اور قوموں کی توبہ کا وقت ہے
🔹عیدخیام ہمیں ہزار سالہ بادشاہی کی خوشی دکھاتی ہے
🔹آٹھواں دن — ابدیت کی نئی صبح، نئی زمین، اور خُدا کی ہمیشگی کی سکونت
یہ سب عیدیں خُدا کے مکمل منصوبہ نجات کا اعلان ہیں۔
نبی خداوند برادر برینہم کے پیغامات ہمیں بتاتےہیں کہ کلیسیا، دلہن، اسرائیل — سب کے لیے یہ عیدیں نبوتی گھنٹی ہیں، جو ہمیں آنے والے وقت کے لیے تیار کر رہی ہیں۔
🔔 آج کا سوال یہ ہے
کیا ہم اس روحانی کیلنڈر کے مطابق اپنی زندگی کو ترتیب دے رہے ہیں؟
کیا ہم فصح کے برہ — یسوع — کے خون کے نیچے ہیں؟
کیا ہم روح القدس کے نشان میں مُہر شدہ ہیں؟
کیا ہم اُس آٹھویں دن، اُس نئے شہر، اور خُدا کی ہمیشگی کی بادشاہی کے لیے تیار ہیں؟
اگر نہیں، تو آج ہی وقت ہے کہ ہم
توبہ کریں
نجات قبول کریں
کلام سے پاک ہوں
اور روح القدس سے بھر جائیں
کیونکہ وہ دن قریب ہے — جب خُدا خود انسان کے ساتھ سکونت کرے گا، اور ہم کہیں گے
"دیکھو، خُدا کا خیمہ آدمیوں کے ساتھ ہے... اور وہ اُن کا خُدا ہوگا۔" (مکاشفہ 21:3)
مسیح یسوع میں آپ کا بھائی جاوید جارج از ہلسنکی فن لینڈ
1 thought on “God’s Prophetic Calendar — A Revelation of the Seven Feasts”
God really bless you precious brother for the great service of God 🙏
God really bless you precious brother for the great service of God 🙏