خُدا کی تخلیقی قدرت اور روحانی حکمت کی ابتدا ہی "روشنی" سے ہوئی۔ جب سب کچھ خالی، ویران اور تاریکی سے بھرا ہوا تھا، تو خُدا نے سب سے پہلے فرمایا: "روشنی ہو جا!" — اور پھر اُس نے روشنی کو تاریکی سے جدا کیا (پیدائش 1باب3-4)۔ یہ صرف ایک جسمانی عمل نہ تھا بلکہ ایک الٰہی اصول ہے، جو بائبل کے ہر دَور، ہر نبی، ہر آزمائش، اور ہر نجات کے واقعے میں واضح طور پر نظر آتا ہے۔
خُدا ہمیشہ اندھیرے اور روشنی کے درمیان فرق ڈالتا ہے — چاہے وہ مصر کا جسمانی اندھیرا ہو جس میں صرف بنی اسرائیل کے خیموں میں روشنی تھی، یا روحانی گمراہی کا اندھیرا ہو جس میں خُدا اپنے کلام کے نور سے اپنے چُنے ہوئے لوگوں کو رہنمائی دیتا ہے۔
یہ اصول یسوع مسیح کی آمد سے لے کر آج کے "اختتامی وقت" تک بدستور جاری ہے۔
یہ مضمون خُدا کی اُس مسلسل روشنی پر روشنی ڈالتا ہے جو وہ ہر زمانے میں اپنے ایمانداروں کو عطا کرتا ہے، تاکہ وہ نہ صرف جسمانی بلکہ روحانی اندھیرے سے بھی محفوظ رہیں۔ ہم دیکھیں گے کہ کیسے خُدا اپنے چُنے ہوئے لوگوں کو ہر دور کے "مصر" سے نکال کر اپنی روشنی میں لے آتا ہے — اور آج بھی وہ یہی کام کر رہا ہے۔
تخلیق کے وقت روشنی کی جدائی
پیدائش 1باب3-4
اور خُدا نے کہا کہ روشنی ہو جا اور روشنی ہو گئی۔اور خُدا نے کہاکہ روشنی اچھی ہے اور خُدا نے روشنی کو تاریکی سے جُدا کیا
🔹یہ خُدا کا پہلا عمل تھا
یہاں خُدا کے کلام کی طاقت نظر آتی ہے۔ اُس نے فرمایا — اور روشنی ہو گئی۔یہ عمل صرف جسمانی روشنی تک محدود نہیں، بلکہ روحانی سچائی اور پاکیزگی کی علامت بھی ہے۔
🔹 روشنی اور تاریکی کی جدائی — ایک ابدی اصول
خُدا نے خود روشنی اور تاریکی کو جدا کیا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ
نور اور ظلمت کا ملاپ نہیں ہو سکتا۔
خُدا چاہتا ہے کہ اُس کے لوگ "جدا شدہ" ہوں۔
2-کرنتھیوں 6:14
بے اِیمانوں کے ساتھ ناہموار جُوئے میں نہ جُتو کِیُونکہ راستبازی اور بے دِینی میں کیا میل جول؟ یا روشنی اور تارِیکی میں کیا شرِاکت؟
1-یوحنا 1:5
اُس سے سُن کر جو پَیغام ہم تُمہیں دیتے ہیں وہ یہ ہے کہ خُدا نُور ہے اور اُس میں ذرا بھی تارِیکی نہِیں۔
یہ آیات ثابت کرتی ہیں کہ خُدا کی فطرت روشنی ہے، اور تاریکی اُس کے مزاج کے خلاف ہے۔
🔹 روشنی کی علامتی اہمیت
روشنی۔۔۔سچائی، پاکیزگی، زندگی، خُدا کی حضوری
تاریکی ۔۔۔جھوٹ، گناہ، روحانی موت، لاعلمی
یوحنا 1باب4-5
اُس میں زِندگی تھی اور وہ زِندگی آدمِیوں کا نُور تھی۔اور نُور تارِیکی میں چمکتا ہے اور تارِیکی نے اُسے قُبُول نہ کِیا۔
🔹 خُدا نے "روشنی" کو اچھا کہا
یہ پہلا موقع ہے جہاں خُدا نے کسی چیز کو "اچھا" کہا — یہ روشنی تھی، تاریکی نہیں۔
یعقوب 1:17
ہر اچھّی بخشِش اور ہر کامِل اِنعام اُوپر سے ہے اور نوروں کے باپ کی طرف سے مِلتا ہے جِس میں نہ کوئی تبدیلی ہوسکتی ہے اور نہ گردِش کے سبب سے اُس پر سایہ پڑتا ہے۔
🔹 روحانی اطلاق: ہمیں بھی تاریکی سے الگ ہونا ہے
افسیوں 5باب8-11
کِیُونکہ تُم پہلے تارِیکی تھے مگر اَب خُداوند میں نُور ہو۔ پَس نُور کے فرزندوں کی طرح چلو۔9 (اِس لِئے کہ نُور کا پھَل ہر طرح کی نیکی اور راستبازی اور سَچّائی ہے).اور تجربہ سے معلُوم کرتے رہو کہ خُداوند کو کیا پسند ہے۔ اور تارِیکی کے بے پھَل کاموں میں شرِیک نہ ہو بلکہ اُن پر ملامت ہی کِیا کرو۔
1-پطرس 2:9
لیکِن تُم ایک برگُزیدہ نسل ۔ شاہی کاہِنوں کا فِرقہ ۔ مُقدّس قَوم اور اَیسی اُمّت ہو جو خُدا کی خاص مِلکیّت ہے تاکہ اُس کی خُوبیاں ظاہِر کرو جِس نے تُمہیں تارِیکی سے اپنی عجِیب روشنی میں بُلایا ہے۔
🔹 نبیوں کے وسیلہ سے روشنی کی تقسیم
موسیٰ کو خُدا نے تاریکی میں بھیجا تاکہ اسرائیل کو روشنی (ہدایت) دے (خروج 10)
یسعیاہ نے پیش گوئی کی: "تاریکی میں چلنے والے لوگوں نے بڑی روشنی دیکھی" (یسعیاہ 9:2)
یسوع مسیح آئے تاکہ روحانی روشنی بخشیں (یوحنا 8:12)
🔹 اختتامی نکتہ
خُدا کی "روشنی اور تاریکی کی جدائی" صرف تخلیق کی سچائی نہیں، بلکہ نجات کا راستہ ہے۔ جو اُس کی روشنی میں آتا ہے، وہ زندگی پاتا ہے؛ اور جو تاریکی میں رہتا ہے، وہ عدالت کا شکار ہوتا ہے۔
مصر کی تاریکی، اہلِ ایمان کے لیے نور
🔹خروج 10باب21-23
پھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ اپنا ہاتھ آسمان کی طرف بڑھا تاکہ مُلِک مصر میں تاریکی چھا جائے ۔ اُیسی تاریکی جسے ٹٹول سکیں۔ اور مُوسیٰ نے اپنا ہاتھ آسمان کی طرف بڑھایا اور تین دِن تک سارے مُلک مصر میں گہری تاریکی رہی ۔ تین دِن تک نہ تو کسِی نے کسِی کودیکھااور نہ کوئی اپنی جگہ سے ہلا پر سب بنی اسرائیل کے مکانوں میں اُجالا رہا ۔
🔹 یہ محض جسمانی اندھیرا نہ تھا
یہ آفت دیگر نو آفات سے مختلف تھی — اس میں کوئی مادی نقصان نہیں ہوا، بلکہ خدا نے صرف "اندھیرا" بھیجا۔ مگر یہ اندھیرا "ٹٹولا جا سکتا تھا" — مطلب یہ ایک فطری اندھیرا نہیں تھا بلکہ ایک مافوق الفطرت، بوجھل، روحانی اندھیرا تھا۔ اس نے انسانوں کو بے حس، مفلوج، اور خوفزدہ کر دیا۔
امثال 4:19
شریروں کی راہ تاریکی کی مانند ہے۔وہ نہیں جٓانتے کہ کن چیزوں سے اُنکو ٹھوکر لگتی ہے۔
🔹 خدا کی عدالت کا نشان — مگر چنے ہوئے لوگ محفوظ رہے
مصر کی قوم فخر، بت پرستی، اور خدا کے نبی کی نافرمانی میں مبتلا تھی۔ اندھیرے کی یہ آفت اُن کی روحانی حالت کی ایک تصویری جھلک تھی
2-تھسلنیکیوں 2باب10-12
اور ہلاک ہونے والوں کے لِئے ناراستی کے ہر طرح کے دھوکے کے ساتھ ہوگی اِس واسطے کہ اُنہوں نے حق کی محبّت کو اِختیّار نہ کِیا جِس سے اُن کی نِجات ہوتی۔اِسی سبب سے خُدا اُن کے پاس گُمراہ ہونے والی تاثِر بھیجے گا تاکہ وہ جھُوٹ کو سَچ جانیں۔اور جِتنے لوگ حق کا یقِین نہِیں کرتے بلکہ ناراستی کو پسند کرتے ہیں وہ سب سزا پائیں۔
مگر بنی اسرائیل — جو غلام تھے مگر خدا کے چُنے ہوئے لوگ تھے — اُن کے گھروں میں روشنی تھی۔
🔹روحانی اصول: نور ہمیشہ ایمانداروں کے ساتھ رہتا ہے
زبور 27:1
خُداوند میری روشنی اور میری نجات ہے۔ مجھے کس کی دہشت؟ خُداوند میری زندگی کا پُشتہ ہے۔ مجھے کس کی ہیبت؟
یسعیاہ 60:2
کیونکہ دیکھ تاریکی زمین پر چھا جائے گی اور تیرگی اُمتوں پر لیکن خداوند تجھ پر طالع ہو گیا اور اُس کا جلال تجھ پر نمایاں ہو گا۔
یہ آیتیں آخری زمانے کے اندھیرے میں دُلہن کی حالت کو ظاہر کرتی ہیں — جب دنیا میں گمراہی، لاقانونیت، اور جھوٹ کی تاریکی ہوگی، تب دُلہن کے خیموں میں روشنی ہوگی۔
🔹 بھائی برینہم کی تعلیم
"جب دسویں آفت مصر میں آنے کو تھی، اس سے پہلے خدا نے اندھیرے کو بھیجا۔۔۔ اندھیرا ایسا کہ وہ ٹٹولا جا سکتا تھا۔ یہ محض فزیکل نہیں، بلکہ روحانی اندھیرا تھا۔ مگر بنی اسرائیل کے گھروں میں روشنی تھی — کیونکہ وہ کلام کے پیچھے کھڑے تھے!"
(William Branham, "Darkness Before the Light")
🔹 اختتامی روحانی اطلاق
جیسے خدا نے عبرانیوں کے گھروں کو اندھیرے سے محفوظ رکھا، ویسے ہی آج بھی وہ اپنے لوگوں کو پیغام، رُوح القدس، اور کلام کی روشنی عطا کرتا ہے۔
یوحنا 12:46
مَیں نُور ہو کر دُنیا میں آیا ہُوں تاکہ جو کوئی مُجھ پر اِیمان لائے اَندھیرے میں نہ رہے۔
🔹 دُلہن کے لیے وعدہ
زکریا 14باب6-7
اور اُس روز روشنی نہ ہو گی اور اجرام فلک چُھپ جائیں گے۔پر ایک دن ایسا آے گا جو خُداوند کو ہی معلوم ہے ۔ وہ نہ دن ہو گا اور نہ رات لیکن شام کے وقت روشنی ہو گی۔
یہ آخری زمانے کی دُلہن کے لیے ایک وعدہ ہے — جب دنیا کی شام ہو رہی ہے، نبی کا پیغام روشنی بن کر چمک رہا ہے۔
🔚 خلاصہ
مصر کا اندھیرا خدا کی عدالت، اور اسرائیل کے خیموں کی روشنی خدا کی حضوری تھی۔
آج بھی یہی اصول لاگو ہے
روحانی اندھیرے میں، خدا کا کلام دُلہن کے لیے روشنی ہے۔
طوفان سے پہلے کی روشنی — نوح کے دَور کا پیغام
🔹پیدائش 6باب5-8
تب خُداوند زمین پر انسان کو پَیدا کرنے سے ملُول ہوا اور دِل میں غم کِیا ۔اور خُداوند نے کہا کہ مَیں اِنسان کو جِسے مَیں نے پَیدا کیا رُویِ زمین پر سے مِٹا ڈالونگا۔ اِنسان سے لیکر حیوان اور رینگنے والے جاندار اور ہوا کے پرندوں تک کیونکہ میں اُنکے بنانے سے ملُول ہوں۔ مگر نُوح خُداوند کی نظر میں مقبول ہوا۔
🔹 روحانی تاریکی کا دور
نوح کا زمانہ ایک ایسا دور تھا جب
گناہ، تشدد، اور بے حیائی عام ہو چکی تھی (پیدائش 6باب11-12)
لوگ خُدا سے غافل ہو چکے تھے
زمین پر "اندھیرا" چھا گیا تھا — نہ صرف اخلاقی، بلکہ روحانی طور پر
متی 24باب37-39
جَیسا نُوح کے دِنوں میں ہُؤا ویسا ہی اِبنِ آدم کے آنے کے وقت ہوگا۔ کِیُونکہ جِس طرح طُوفان سے پہلے کے دِنوں میں لوگ کھاتے پِیتے اور بیاہ شادِی کرتے تھے اُس دِن تک کہ نُوح کَشتی میں داخِل ہُؤا۔ اور جب تک طُوفان آ کر اُن سب کو بہا نہ لے گیا اُن کو خَبر نہ ہُوئی اُسی طرح اِبنِ آدم کا آنا ہوگا۔
یہ اندھیرے میں زندگی گزارنے والوں کی مثال ہے — غفلت، گناہ، اور لاعلمی۔
🔹 مگر ایک شخص کو روشنی ملی
🔹نوح
پیدائش 6:9
نوح ایک صادق اور کامل آدمی تھا اور اپنے ہم عصروں میں خُدا کے ساتھ چلتا رہا۔
خُدا نے نوح کو انتباہ دیا
اُسے کشتی بنانے کی ہدایت دی
اُسے آنے والے قہر کی "پیشگی روشنی" دی
عبرانیوں 11:7
اِیمان ہی کے سبب سے نُوح نے اُن چِیزوں کی بابت جو اُس وقت تک نظر نہ آتی تھِیں ہِدایت پاکر خُدا کے خَوف سے اپنے گھرانے کے بَچاؤ کے لِئے کَشتی بنائی جِس سے اُس نے دُنیا کو مُجرِم ٹھہرایا اور اُس راستبازی کا وارِث ہُؤا جو اِیمان سے ہے۔
🔹خُدا کی روشنی = نجات کی راہ
جب باقی سب لوگ اندھیرے میں تھے ۔ لاعلم، مصروفِ دنیا، بدی میں غرق — خُدا نے نوح کے لیے
ایک پیغام
ایک مقصد
ایک حفاظت فراہم کی
کشتی وہ روشنی کی علامت تھی جو اُس اندھیرے دور میں خُدا کے چُنے ہوئے کے لیے مخصوص تھی۔
🔹 بھائی برینہم کی تعلیم
نوح کے وقت دنیا اندھیرے میں تھا، مگر خُدا نے ایک پیغام دیا، ایک کشتی بنائی گئی — اور وہ کشتی روشنی تھی۔ وہ اُس دُلہن کی علامت تھی جو قہر سے پہلے نکالی گئی!
(William Branham, God's Provided Way)
نوح نے صرف بارش نہیں دیکھی، بلکہ پہلے روشنی دیکھی — خُدا کی آواز سنی، اور اُس نے خود کو قہر سے الگ کیا۔
🔹آج کے لیے اطلاق
2-پطرس 2:5
اور نہ پہلی دُنیا کو چھوڑا بلکہ بے دِین دُنیا پر طُوفان بھیج کر راستبازی کی منادی کرنے والےنُوح کو مع اَور سات آدمِیوں کو بَچا لِیا۔
جیسے نوح کے وقت خدا نے عدالت سے پہلے "ہدایت" دی، ویسے ہی آج بھی
پیغامِ وقت کشتی کی مانند ہے
دُلہن وہ ایمان دار ہے جو اس کشتی میں سوار ہے
دنیا پھر گناہ، نفسانیت، اور انکار کی تاریکی میں ہے
🔹 روشنی سے علیحدگی = نجات
یوحنا 3باب19-20
اور سزا کے حُکم کا سبب یہ ہے کہ نُور دُنیا میں آیا ہے اور آدمِیوں نے تاِریکی کو نُور سے زیادہ پسند کِیا۔ اِس لِئے کہ اُن کے کام بُرے تھے۔ کِیُونکہ جو کوئی بدی کرتا ہے وہ نُور سے دُشمنی رکھتا ہے اور نُور کے پاس نہِیں آتا۔ اَیسا نہ ہو کہ اُس کے کاموں پر ملامت کی جائے۔
لیکن جو خُدا کی روشنی کو قبول کرتا ہے، وہ نوح کی طرح بچا لیا جاتا ہے۔
🔹🔚 خلاصہ
نوح کے زمانے کا طوفان آنے سے پہلے روشنی آئی
آج کا روحانی طوفان — قہر، مصیبت، عدالت — آنے سے پہلے خُدا پھر روشنی دے رہا ہے
سوال صرف یہ ہے: کیا ہم اُس کشتی میں داخل ہو چکے ہیں؟
سدوم کی آگ سے پہلے — روشنی والوں کی رہائی
🔹پیدائش 19باب1, 12-17, 23-24
1اور وہ دونوں فرشتے شام کو سؔدُوم میں آئے اور لؔوُط سؔدُوم کے پھاٹک پر بَیٹھا تھا اور لؔوُط اُنکو دیکھ کر اُن کے اِستقبال کے لئے اُٹھا اور زمین تک جُھکا۔
12تب اپن مردوں نے لؔوُط سے کہا کیا یہاں تیرا اور کوئی ہے ۔؟۔ داماد اور اپنے بیٹوں اور بیٹیوں اور جو کئی تیرا ِس شہر میں ہو سب کو اِس مقام سے باہر نِکال لے جا۔
17اور یُوں ہُوا کہ جب وہ انکو باہر نِکال لائے تو اُس نے کہا اپنی جان بچانے کو بھاگ۔ نہ تو پیچھے مُڑ کر دیکھنا نہ کہیں مَیدان میں ٹھہرنا۔ اُس پہاڑ کو چلا جا۔ تانہ ہو کہ تو ہلاک ہو جائے۔
23اور زمین پر دُھوپ نِکل چُکی تھی جب لؔوُط ضُؔغر میں داخل ہُوا۔
24تب خُداوند نے اپنی طرف سے سؔدُوم اور عؔمورہ پر گندھک اور آگ آسمان سے برسائی۔
سدوم کی حالت: روحانی تاریکی اور اخلاقی گراوٹ🔹
سدوم صرف ایک جسمانی جگہ نہیں تھی، بلکہ گناہ، فحاشی، ظلم، اور خُدا سے بغاوت کا مرکز تھی۔
حزقی ایل 16:49
"سدوم کی بدی یہ تھی کہ وہ فخر، آسائش، اور محتاجوں کی بے توجہی میں مبتلا تھی۔
2-پطرس 2باب6-7
اور سدُوم اور عمُوراہ کے شہروں کو خاکِ سِیاہ کر دِیا اور اُنہِیں ہلاکت کی سزا دی اور آیندہ زمانہ کے بے دِینوں کے لِئے جایِ عِبرت بنا دِیا۔ اور راستباز لُوط کو جو بے دِینوں کے ناپاک چال چلن سے دِق تھا رِہائی بخشی۔
یہ "اندھیرے میں جی رہی ایک دنیا" تھی — جہاں خُدا کی روشنی برداشت نہیں کی جا رہی تھی۔
🔹 مگر روشنی والے باہر نکال لیے گئے
پیدائش 19:16
مگر اُس نے دیر لگائی تو اُن مردوں نے اُسکا اور اُسکی بیوی اور اُسکی دونوں بیٹیوں کا ہاتھ پکڑا کیونکہ خُداوند کی مہربانی اُس پر ہوئی اور اُسے نِکال کی شہر سے باہر کر دیا۔
🔹 خُدا نے لوط کو ۔
جو اُس دور میں ایماندار اور دُکھ سہنے والا شخص تھا ۔وقت پر خبردار کیا
فرشتے بھیجے
اُس کے خاندان کو تباہی سے پہلے نکالا
یہی اصول آج کے لیے بھی ہے!
🔹 یسوع مسیح نے سدوم کو آخری زمانے کی نشانی کہا
لوقا 17باب28-30
اور جَیسا لُوط کے دِنوں میں ہُؤا تھا کہ لوگ کھاتے پِیتے اور خرِید و فروخت کرتے اور دَرخت لگاتے اور گھر بناتے تھے۔ لیکِن جِس دِن لُوط سدُوم سے نِکلا آگ اور گندھک نے آسمان سے برس کر سب کو ہلاک کِیا۔ اِبنِ آدم کے ظاہِر ہونے کے دِن بھی اَیسا ہی ہوگا۔
یہ آخری زمانے کا عکس ہے —
دُلہن (روشنی سے منور) تباہی آنے سے پہلے نکل جائے گی۔
🔹 بھائی برینہم کی تعلیم
"سدوم میں تین طرح کے لوگ تھے
شہری — جو گناہ میں غرق تھے
لوط — جو مذہبی تھا مگر دنیاوی جگہ میں تھا
ابرہام — جو باہر، الگ، اور روشنی میں تھا
یہی تصویر آج بھی ہے!
(William Branham, "The Presence of God Unrecognized")
لوط کو نکالنا قہر سے پہلے دُلہن کے اُٹھائے جانے کی علامت ہے۔ خُدا کبھی اپنے لوگوں کو تباہی کے بیچ میں نہیں چھوڑتا!
🔹 روحانی اطلاق
سدوم = موجودہ دنیا کا نظام، گناہ، جنس پرستی، فخر
لوط = وہ لوگ جو نجات چاہتے ہیں لیکن دنیا سے جُڑے ہوئے ہیں
ابرہام = الگ اور خُدا کے وعدے پر کھڑے لوگ — دُلہن
مکاشفہ 18:4
پھِر مَیں نے آسمان میں کِسی اَور کو یہ کہتے سُنا کہ اَے میری اُمّت کے لوگو! اُس میں سے نِکل آؤ تاکہ تُم اُس کے گُناہوں میں شرِیک نہ ہو اور اُس کی آفتوں میں سے کوئی تُم پر نہ آ جائے۔
🔚 خلاصہ
خُدا تباہی سے پہلے ایمان والوں کو باہر نکالتا ہے
جیسے لوط سدوم سے نکالا گیا، ویسے ہی دُلہن اس دنیا سے میں اٹھائی جائے گی
🔹سوال یہی ہے
کیا ہم ابرہام کی طرح الگ ہو چکے ہیں؟ یا لوط کی طرح سدوم کے اندر ہیں؟
اختتامیہ
تخلیق کے آغاز سے لے کر سدوم کی تباہی اور نوح کے طوفان تک، اور پھر بنی اسرائیل کے خروج سے لے کر یسوع مسیح کی آمد تک، خُدا ہمیشہ تاریکی سے روشنی کو الگ کرتا رہا ہے۔
یہ صرف ایک فزیکل عمل نہیں تھا — بلکہ روحانی اصول ہے
بے اِیمانوں کے ساتھ ناہموار جُوئے میں نہ جُتو کِیُونکہ راستبازی اور بے دِینی میں کیا میل جول؟ یا روشنی اور تارِیکی میں کیا شرِاکت؟ (2-کرنتھیوں 6:14)
آج بھی دنیا اندھیرے میں ہے — گناہ، بداعتقادی، مذہبی روایات، اور روحانی لاعلمی نے ہر دل کو گھیر رکھا ہے۔ مگر خُدا کے چُنے ہوئے لوگوں کے لیے ایک روشنی موجود ہے —
وہی روشنی جو نوح کو ملی،
جو اسرائیل کے خیموں میں چمکی،
جو لوط کو سدوم سے نکال لائی،
اور جو یسوع میں ظاہر ہوئی —
یِسُوع نے پِھر اُن سے مُخاطِب ہو کر کہا دُنیا کا نُور مَیں ہُوں۔ جو میری پَیروی کرے گا وہ اَندھیرے میں نہ چلے گا بلکہ زِندگی کا نُور پائے گا۔ (یوحنا 8:12)
🔹 روشنی ایک دعوت ہے — تاریکی سے نجات کی دعوت
خُدا کسی کو بھی اندھیرے میں تباہ نہیں ہونے دینا چاہتا۔ وہ روشنی بھیجتا ہے، نبی بھیجتا ہے، کلام دیتا ہے —
مگر فیصلہ انسان پر چھوڑتا ہے۔
اور سزا کے حُکم کا سبب یہ ہے کہ نُور دُنیا میں آیا ہے اور آدمِیوں نے تاِریکی کو نُور سے زیادہ پسند کِیا۔ اِس لِئے کہ اُن کے کام بُرے تھے۔ (یوحنا 3:19)
🔹 آج کا سوال
کیا ہم روشنی کی طرف آ چکے ہیں؟
کیا ہم اُس کشتی میں ہیں جو طوفان سے پہلے تیار کی گئی؟
کیا ہم سدوم سے نکلنے والے ہیں — یا اس میں محو؟
کِیُونکہ تُم سب نُور کے فرزند اور دِن کے فرزند ہو۔ ہم نہ رات کے ہیں نہ تارِیکی کے۔ (1-تھسلنیکیوں 5:5)
🔹 پیغام کا خلاصہ
خُدا روشنی پیدا کرتا ہے — اور اُسے تاریکی سے جدا کرتا ہے
ایمان والے ہمیشہ روشنی میں چلتے ہیں
عدالت سے پہلے روشنی آتی ہے — نجات کا پیغام
دُلہن — آخری زمانے کی روشنی میں پہچانی جاتی ہے
🔹 حتمی دعوت
اگر آپ اس روشنی میں چلنا چاہتے ہیں، تو آج ہی خُدا کے کلام، یسوع مسیح کے فدیہ، اور روح القدس کی رہنمائی کو قبول کریں۔
پر ایک دن ایسا آے گا جو خُداوند کو ہی معلوم ہے ۔ وہ نہ دن ہو گا اور نہ رات لیکن شام کے وقت روشنی ہو گی۔ (زکریا 14:7)
🔹 انتظار کیجیے — جلد آ رہا ہے حصہ دوم!
"روشنی کا سفر جاری ہے..."
شیئر کریں، اور دُعا میں یاد رکھیں — تاکہ آپ اگلا حصہ مِس نہ کریں!
مسیح یسوع میں آپ کا بھائی جاوید جارج از ہلسنکی فن لینڈ
3 thoughts on “God Who Separates Light from Darkness – Part 1”
God really bless you precious brother for the great service of God…so wonderful message 🙏
God really bless you precious brother for the great service of God…so wonderful message 🙏
God bless you
God bless you brother 🙏